لوئر کرم میں دہشتگردوں کیخلاف آپریشن کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 18th, January 2025 GMT
کرم (ڈیلی پاکستان آن لائن )لوئرکرم میں دہشگردوں کےخلاف آپریشن کا فیصلہ کرلیا گیا ہے اور اس سلسلے میں ڈپٹی کمشنر کرم نےآپریشن متاثرین کے لئے ٹل اور ہنگو میں ٹی ڈی پیز کیمپ قائم کرنے کا نوٹیفیکشن جاری کردیا ہے ۔
نوٹیفیکیشن کےمطابق ٹی ڈی پیزکیمپ قائم کرنےکیلئےصوبائی ریلیف کوخط بھیج دیا گیا ہے،متاثرین کیلئےٹل ڈگری کالج ٹیکنیکل کالج،ریسکیو1122 اور عدالت کی عمارت میں کیمپس قائم کئے جائیں۔دوران آپریشن آبادی کےتحفظ کے لئے کیمپ قائم کئےجارہے ہیں،ایڈیشنل ڈپٹی کمشنرکی نگرانی میں ایک کمیٹی بھی قائم کی گئی ہے۔
مغربی بلوچستان اور بالائی خیبرپختونخوا میں ہلکی بارش اور برفباری کا امکان، کراچی میں سرد ہوائیں متوقع، تازہ خبرآگئی
خیال رہےکہ گزشتہ روز بگن ضلع کرم میں کانوائی پرحملے کے دوران پکڑے گئےڈرائیوروں سمیت چھ افرادکو قتل کردیا گیا تھا،واقعے میں مارے جانیوالے افراد کی تعداد چودہ ہو گئی۔
پولیس کے مطابق حملےمیں دو سیکیورٹی اہلکار اورجوابی کاروائی میں چھ دہشت گرد مارے گئے جبکہ دس سے زائد زخمی ہوگئےحملے کے دوران متعدد افراد اغوا کئے گئے تھے،ہاتھ باندھے تشدد کے بعد فائرنگ سےقتل شدہ لاش اڑاولی کے علاقے سے برآمد ہو گئی ہیں۔۔ اشیائے خوردنوش و دیگر سامان لوٹا گیا اور بارہ ٹرک جلا دئیے گئے۔ متعدد افراد اور گاڑیاں تاحال لاپتہ ہیں۔
یو اے ای کے 2 ارب ڈالر کے ڈپازٹس رول اوور ، سٹیٹ بینک نے تصدیق کردی
گرینڈ جرگہ ممبران پیر حیدر شاہ حاجی نورجف وصی سید میاں اور جرگہ ممبر لائق اورکزئی نے کہا ہے کہ جہاں اس واقعےسے امن کوششوں کو دھچکا لگا ہےوہاں بار بار امن معاہدے کی خلاف ورزیوں کے باوجود حکومت کی حاموشی نے صورتحال کو اور پیچیدہ بنا دیا ہے اور بار بار امن معاہدے کی خلاف ورزی نہ صرف ہمارے بلکہ حکومت کیلئے بھی شرمندگی کا باعث ہے۔
ایک طرف راستوں کی بندش سے عوام کے مشکلات کیلئے وہ پریشان ہیں وہاں قیام امن کیلئے اقدامات بھی ناکافی ہیں امن معاہدے کے بعدبنکرزکی مسماری کا کام جاری تھا مگربگن کےواقعے نےامن کوششوں کو بُری طرح سبوتاژ کر دیا ہے۔
بھارتی اداکار سدیپ پانڈے بھی 30 سال کی عمر میں چل بسے
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
ضلع لوئر کرم اور صدہ کے قبائل کے درمیان ایک سال کے لیے امن معاہدہ طے پاگیا
خیبر پختونخوا کے ضلع لوئر کرم اور صدہ کے قبائل نے علاقے میں ایک سالہ جنگ بندی پر اتفاق کیا ہے۔
صدہ فرنٹیئر کور قلعہ میں منعقدہ جرگہ میں دونوں فریقین نے معززین کی موجودگی میں ایک سال کے لیے امن معاہدے پر دستخط کر دیے۔
جرگہ کرم کے ڈپٹی کمشنر اشفاق خان کی صدارت میں ہوا جنہوں نے لوئر کرم اور صدہ کے مقامی قبائل کے درمیان ایک سال کے لیے امن معاہدہ طے پانے کی تصدیق کی ہے۔
یہ بھی پڑھیے: ضلع کرم میں متحارب فریقین جنگ بندی آمادہ، پائیدار امن کی کوششوں پراتفاق
جرگہ میں علاقے کے اہلِ سنت اور توری بنگش قبائل کے نمائندوں ضلعی حکام اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے افسران نے شرکت کی۔
ڈپٹی کمشنر اشفاق خان نے اس جنگ بندی کو علاقائی استحکام کے لیے سنگِ میل قرار دیتے ہوئے بتایا کہ قبائلی عمائدین نے کوہاٹ معاہدے کی روشنی میں اس امن معاہدے پر دستخط کیے اور اس معاہدے کی تمام شرائط کو تسلیم کیا گیا۔
اس موقع پر ڈی سی اشفاق خان نے کہا کہ ضلع کرم میں قیام امن علاقائی عمائدین کے تعاون سے ہی ممکن ہوا ہے جبکہ سیکیورٹی فورسز کی امن کے لیے بے پناہ قربانیاں قابلِ تحسین ہیں، انہوں نے دیرپا امن کے لیے مزید اقدامات کے عزم کا بھی اظہار کیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امن معاہدہ جنگ بندی صدہ ضلع کرم