مراکش کشتی حادثہ کی تحقیقات میں ایف آئی اے نے خاتون کو گرفتار کرلیا
اشاعت کی تاریخ: 18th, January 2025 GMT
ویب ڈیسک: ایف آئی اے نے مراکش کشتی حادثہ میں پہلی کامیابی حاصل کرلی، خاتون ملزمہ گجرات سے گرفتارکرلی گئی۔
ایف آئی اے حکام کے مطابق ملزمہ اپنے بیٹوں کے کہنے پرلوگوں سے رقوم لینے جاتی تھی، ملزمہ نے متعدد افراد سے رقوم وصول کیں جس پر تحقیقات جاری ہیں۔
ڈائریکٹرایف آئی اے گوجرانوالہ کا کہنا ہے کہ زون میں ٹیمیں کام کررہی ہیں، نامزد ملزمان اورسب ایجنٹس کی گرفتاریاں یقینی بنائی جائیں گی۔
حماس کے پہلے 33 یرغمالیوں کی رہائی کا شیڈول
یاد رہے کہ جمعرات کو مراکش کشتی حادثے میں 44 پاکستانیوں سمیت 50 تارکین وطن ہلاک ہوگئے تھے، کشتی میں کل 66 پاکستانی سوار تھے تاہم 36 افراد کو بچالیا گیا ہے۔
کشتی حادثے میں جاں بحق 44 پاکستانیوں میں سے 12 نوجوان گجرات کے رہائشی تھے، اس کے علاوہ سیالکوٹ اور منڈی بہاؤالدین کے افراد بھی کشتی میں موجود تھے۔
وزیراعظم کی ہدایت پر ایف آئی اے کی تحقیقاتی ٹیم مراکش بھیجی گئی ہے جو تین سے چار روز مراکش میں قیام کرے گی۔ ٹیم زندہ بچ جانے والوں سے ملاقات کرے گی۔ ٹیم پاکستانیوں پر تشدد اور قتل کی بھی تحقیقات کرے گی۔
جہلم کے جنگل میں آگ، فائر بریگیڈ گاڑیاں پہنچنا نا ممکن
تحقیقاتی ٹیمیں حادثے میں بچ جانے والے افراد سے ملاقات کرکے ان سے بھی حقائق معلوم کرتے ہوئے اپنی رپورٹ مرتب کریں گی، جس کی بنیاد پر انسانی اسمگلرز اور اس دھندے میں ملوث عناصر کے خلاف سخت کارروائیاں کی جائیں گی۔
Ansa Awais Content Writer.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
ائیر انڈیا حادثہ: بھارت نے برطانیہ میں لواحقین کو غلط لاشیں بھجوا دیں
نئی دہلی: ائیر انڈیا کے احمد آباد حادثے کے بعد بھارت کی جانب سے جاں بحق مسافروں کی شناخت میں سنگین غلطی سامنے آئی ہے، جس کے نتیجے میں برطانیہ میں متاثرہ خاندانوں کو ان کے پیاروں کی جگہ اجنبی افراد کی باقیات بھجوا دی گئیں۔
برطانوی میڈیا کے مطابق حادثے میں مرنے والوں کی لاشوں کی شناخت درست طریقے سے نہیں کی گئی، اور جب تابوت برطانیہ پہنچے تو کئی خاندانوں نے دعویٰ کیا کہ ان میں موجود لاشیں ان کے عزیزوں کی نہیں تھیں۔
ایک متاثرہ شخص، متن پٹیل، نے بتایا کہ اسے والدہ کی لاش کے بجائے کسی اور شخص کی باقیات دی گئیں، حالانکہ حادثے میں اس کے والد اور والدہ دونوں جاں بحق ہو گئے تھے۔
اس افسوسناک غلطی پر بھارت اور برطانیہ میں اعلیٰ سطحی تحقیقات جاری ہیں تاکہ یہ جانا جا سکے کہ لاشوں کی شناخت میں یہ فاش غلطی کیسے ہوئی۔
واضح رہے کہ 12 جون کو احمد آباد سے لندن جانے والا ائیر انڈیا کا طیارہ اڑان کے فوراً بعد گر کر تباہ ہو گیا تھا۔ طیارے میں 242 افراد سوار تھے، جن میں سے 241 ہلاک ہو گئے، جن میں 53 برطانوی شہری شامل تھے۔ صرف ایک مسافر زندہ بچا تھا جو کہ 11-اے سیٹ پر بیٹھا تھا۔ طیارہ ایک میڈیکل کالج کی عمارت پر گرنے سے مزید 19 افراد بھی جاں بحق ہو گئے تھے۔