خوبصورت جزیرے پر رہائش، تنخواہ سالانہ 86 لاکھ روپے سے زائد، کیا آپ یہ نوکری کریں گے؟
اشاعت کی تاریخ: 18th, January 2025 GMT
ایڈنبرگ(نیوز ڈیسک)ایک ایسا ملک سامنے آیا ہے جو لوگوں کو بہترین ملازمت کی پیشکش کر رہا ہے۔ یہ آفر اسکاٹ لینڈ سے سامنے آئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق اسکاٹ لینڈ کا ایک چھوٹا سا جزیرہ جہاں کوئی آباد نہیں اس کی دیکھ بھال کرنے کے لیے ایک مینیجر کی تلاش ہے۔ ملازمت کے ساتھ رہنے کی جگہ بھی دی جائے گی جس کے لیے 31 ہزار ڈالر (پاکستانی 86 لاکھ سے زائد) کی سالانہ تنخواہ دی جائے گی۔
اسکاٹش وائلڈ لائف ٹرسٹ کو Handa جزیرے کی دیکھ بھال کے لیے ایک مینیجر درکار ہے، ہانڈا خوبصورت یورپی سمندری پرندوں کی شرح افزائش کے لیے ایک اہم مقام سمجھا جاتا ہے۔
ہانڈا کا جزیرہ سکاٹ لینڈ میں سدرلینڈ کے مغربی ساحل پر واقع ہے۔ اس میں چٹان کے حیرت انگیز نظارے ہیں اور آپ وہاں ایک فیری کے ذریعے پہنچ سکتے ہیں جو تربت سے لوگوں کو ضرورت پڑنے پر لے جاتی ہے۔
یہاں ملازمت حاصل کرنے والا شخص کاموں کی منصوبہ بندی کرے گا، رضاکاروں کی ایک ٹیم کی قیادت کرے گا، جزیرے کی جنگلی حیات کی حفاظت کرے گا، اور ہر سال تقریباً 8 ہزار سیاحوں کی نگرانی بھی کرے گا۔
جزیرے پر کوئی مستقل رہائش اختیار نہیں کرسکتا، اس لیے یہ ملازمت کسی ایسے شخص کے لیے مثالی ہے جو شہر سے دور پرسکون، پرامن زندگی کو ترجیح دیتا ہوگا۔
یہاں قابل غور بات یہ بھی ہے کہ جزیرے پر ملازمت کے لیے آپ کو مخصوص قابلیت کی ضرورت نہیں ہے، لیکن یہ مددگار ہے اگر آپ کو جزیرے کی جنگلی حیات، بشمول زمین اور سمندر میں رہنے والے پودوں اور جانوروں کے بارے میں اچھی طرح معلومات ہو۔
علاوہ ازیں یہاں ملازمت کے لیے موجودہ ڈرائیونگ لائسنس اور گاڑی تک رسائی بھی ضروری ہوگی۔ آغاز میں یہ ملازمت 6 ماہ کے معاہدے کے ساتھ دی جائے گی اور 31 ہزار ڈالرز (6 ماہ کے لیے) تنخواہ دی جائے گی۔
مزیدپڑھیں:ایران: سپریم کورٹ کے باہر مسلح شخص نے فائرنگ کرکے 2 ججوں کو قتل کردیا
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: دی جائے گی کے لیے کرے گا
پڑھیں:
بجٹ 26-2025 میں تنخواہ داروں کیلئے ریلیف کا اعلان
فائل توٹو۔وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے اپنی بجٹ تقریر میں تنخواہ داروں کےلیے ریلیف کا اعلان کیا ہے، پچاس ہزار روپے تک ماہانہ تنخواہ پر کوئی ٹیکس نہیں ہوگا۔
51 ہزار سے ایک لاکھ ماہانہ تنخواہ پر ایک فیصد ٹیکس ہوگا، ایک لاکھ روپے سے ایک لاکھ 83 ہزار تک ماہانہ تنخواہ پر ٹیکس کی شرح 15 فیصد سے کم کر کے 11 فیصد کر دی گئی۔
ایک لاکھ تراسی ہزار روپے سے دو لاکھ 66 ہزار ماہانہ تنخواہ پر انکم ٹیکس کی شرح پچیس فیصد سے کم کر کے تئیس فیصد کر دی گئی۔
وزیرخزانہ نے اس موقع پر کہا کہ 6 لاکھ روپے سے 12 لاکھ روپے سالانہ تنخواہ پر ٹیکس کی شرح 5 فیصد سے کم کر کے 2.5 فیصد کر دی گئی۔
انھوں نے کہا کہ 22 لاکھ روپے سالانہ تنخواہ پر کم سے کم ٹیکس کی شرح 15 فیصد کے بجائے11فیصد کرنے کی تجویز ہے، جبکہ 22لاکھ روپے سے 32 لاکھ روپے سالانہ تنخواہ پر ٹیکس 25 سے کم کر کے 23 فیصد کرنے کی تجویز ہے۔
فنانس بل کے مطابق 22 لاکھ سے زیادہ اور 32 لاکھ روپے سے کم آمدن پر 22 لاکھ سے اوپر رقم پر1 لاکھ 16ہزار فکس ٹیکس ہوگا۔