سیف علی خان پر حملہ میں ملوث مشتبہ ملزم گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 18th, January 2025 GMT
بالی وڈ اداکار سیف علی خان پر چاقو حملہ کیس کے ملزم کو گرفتار کرلیا گیا۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق ممبئی پولیس کی جانب سے ملزم کو ٹریس کیا جا رہا تھا اور ملزم کو چلتی ٹرین سے حراست میں لے لیا گیا۔
بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ ملزم کی شناخت 31 سالہ آکاش کنوجیا کے نام سے ہوئی ہے اور اسے چھتیس گڑھ سے ٹرین میں سفر کے دوران پکڑا۔
بھارتی ریلوے پروٹیکشن فورس نے ملزم کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے بتایاکہ ملزم ممبئی سے مغربی بنگال کے شہر ہاوڑہ کی جانب سے ٹرین میں سفر کر رہا تھا، حکام نے بتایاکہ ممبئی پولیس نے ملزم کی تصویر بھیجی تھی جس پر ٹرین کو چیک کیا گیا تو ملزم موجود تھا۔
ان کا کہنا تھاکہ ویڈیو کال کے ذریعے بھی ممبئی پولیس نے ملزم کی تصدیق کی جس پر اسے ٹرین سے اتار کر حراست میں لیا ہے اور ممبئی پولیس کے حوالے کیا جائے گا۔
بھارتی ریلوے پروٹیکشن فورس کے حکام کا کہنا ہے کہ ملزم ممبئی کا رہنے والا ہے۔ دوسری جانب مبینہ ملزم کی تصویر بھی بھارتی میڈیا نے جاری کردی ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز بھی بھارتی میڈیا کی جانب سے کیس میں ملزم کی گرفتاری کا دعویٰ کیا گیا تھا تاہم پولیس نے تردید کی تھی اور بتایا تھا کہ گرفتار ملزم کا تعلق سیف خان پر حملہ کیس سے نہیں ہے۔
سیف علی خان پر حملہ کیس میں 30 سے زائد ممبئی پولیس کی ٹیمیں کام کر رہی ہیں۔
واضح رہے کہ رواں ہفتے بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب تقریباً 3 بجے کے قریب ممبئی شہر میں سیف علی خان کے باندرا والے گھر میں ڈکیتی کی کوشش کی گئی جسے اداکار نے مزاحمت کرکے ناکام بنایا۔
مزاحمت کے دوران سیف علی خان پر چاقو سے حملہ کیا گیا جس سے انہیں 6 زخم آئے جن میں سے 2 کافی گہرے تھے جبکہ ایک زخم ریڑھ کی ہڈی کے قریب ترین تھا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: سیف علی خان پر بھارتی میڈیا ممبئی پولیس ملزم کی
پڑھیں:
بھارتی ریاست کیرالہ میں 2 نوجوانوں پر بہیمانہ تشدد، ملزم محبوبہ نکلی
بھارتی ریاست کیرالہ کے ضلع پتھانمتھیٹا میں ایک دل دہلا دینے والا واقعہ سامنے آیا ہے جہاں ایک جوڑے نے اپنے گھر بلا کر دو نوجوانوں کو مبینہ طور پر اذیت ناک تشدد کا نشانہ بنایا۔
پولیس نے شوہر ملیئل ویٹیل جیش اور اس کی بیوی ریشمی کو گرفتار کر لیا۔ پولیس کے مطابق دونوں متاثرین، جن کی عمریں 19 اور 29 سال ہیں، بنگلورو میں جیش کے ساتھ کام کر چکے تھے اور اسی وجہ سے ان کے قریبی دوست تھے۔
یہ بھی پڑھیے: لڑکی کی محبت میں جنس تک تبدیل کرانے والے کے ہاتھوں معشوقہ کا بہیمانہ قتل
تفتیش میں معلوم ہوا کہ جیش کو اپنی بیوی ریشمی کے دونوں متاثرین سے تعلقات کے بارے میں علم ہو گیا تھا جس کے بعد اس نے انتقامی کارروائی کا منصوبہ بنایا۔ ریشمی نے بھی اپنے شوہر سے صلح کے طور پر اس عمل میں ساتھ دیا۔
پولیس بیان کے مطابق 29 سالہ متاثرہ نوجوان کو 5 ستمبر کو اونم کی تقریبات کے بہانے گھر بلایا گیا۔ وہاں پہنچتے ہی اس پر مرچوں کا اسپرے کیا گیا، ہاتھ باندھ کر لکڑی کے ڈنڈے پر لٹکا دیا گیا اور لوہے کی سلاخوں سمیت مختلف اشیا سے وحشیانہ تشدد کیا گیا۔
متاثرہ کا کہنا ہے کہ ریشمی نے تشدد کیا جبکہ جیش موبائل فون پر ویڈیو بناتا رہا۔ اس نے الزام لگایا کہ اس کے جسم کے نازک حصوں پر اسٹپلر سے اذیت دی گئی۔ بعدازاں اسے دھمکا کر غلط بیان دینے پر مجبور کیا گیا اور چھوڑ دیا گیا۔
یہ بھی پڑھیے: محبت کی انتہا: محبوبہ سے ناراضی پر نوجوان نے پورے گاؤں کی بجلی کاٹ دی، ویڈیو وائرل
اسی طرح ایک اور 19 سالہ نوجوان کو بھی یکم ستمبر کو گھر بلا کر تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ اسے کپڑے اتار کر لکڑی کے شہتیر پر لٹکایا گیا، چمٹے اور پلاس سے اذیت دی گئی اور شدید مارپیٹ کی گئی۔ اس دوران اس سے 20 ہزار روپے بھی چھینے گئے۔
پولیس کے مطابق جیش ماضی میں بھی جیل جا چکا ہے۔ بعد میں اس نے ریشمی سے شادی کی اور دونوں کے 2 بچے ہیں۔ مقامی افراد نے بتایا کہ جوڑے کے خلاف پہلے بھی شکایات سامنے آتی رہی ہیں۔ یہ افسوسناک واقعہ علاقے میں خوف و ہراس کا باعث بنا ہوا ہے اور پولیس نے مزید تحقیقات شروع کر دی ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں