ایران میں سپریم کورٹ کے باہر2 ججوں کو قتل کردیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 19th, January 2025 GMT
تہران (آن لائن) ایران کے دارالحکومت تہران میں سپریم کورٹ کی عمارت کے باہر فائرنگ کرکے 2 ججوں کو قتل کردیا گیا۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سرکاری میڈیا نے رپورٹ کیا کہ ایرانی عدلیہ کی ویب سائٹ میزان آن لائن نے بتایا کہ فائرنگ کے واقعے میں سپریم کورٹ کے 3 ججوں کو نشانہ بنایا گیا۔ رپورٹ کے مطابق بیان میں کہا گیا کہ فائرنگ کے واقعے میں 3 میں سے 2 جج شہید اور ایک زخمی ہو گیا۔ رپورٹ کے مطابق بیان میں کہا گیا کہ حملہ آور نے سپریم کورٹ کے باہر ججوں پر فائرنگ کرنے کے بعد خود کو بھی ہلاک کر لیا۔ ایرانی میڈیا کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کے جج کا محافظ بھی زخمی ہوا ہے۔ تاحال ججوں کو قتل کیے جانے کی وجہ واضح نہیں ہو سکی۔ عدلیہ نے مرنے والے ججوں کی شناخت آیت اللہ محمد مغیثی اور علی رازنی کے ناموں سے کی۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: سپریم کورٹ کے ججوں کو
پڑھیں:
کراچی: ڈکیتی کے دوران شہری کی فائرنگ، ایک ڈاکو ہلاک دوسرا زخمی
کراچی کے علاقے گلشن احباب پاکستان بازار تھانے کی حدود میں سیکٹر 16 میں ڈکیتی کی کوشش کے دوران فائرنگ کا افسوسناک واقعہ پیش آیا جس میں ایک 14 سالہ معصوم بچہ جاں بحق جبکہ ایک ڈاکو مارا گیا۔
تفصیلات کے مطابق دو موٹرسائیکل سوار مسلح ملزمان علاقے میں ایک راہگیر سے ڈکیتی کی کوشش کر رہے تھے کہ اسی دوران قریبی موجود شہری شہنشاہ حسن نے اپنی ذاتی لائسنس یافتہ اسلحہ سے مداخلت کرتے ہوئے ملزمان پر فائرنگ کی۔
شہری کی فائرنگ سے ایک ملزم موقع پر ہلاک ہوگیا جبکہ دوسرا زخمی حالت میں فرار ہونے میں کامیاب رہا۔
تاہم، فرار ہوتے ڈاکو نے اندھا دھند فائرنگ کی جسکی زد میں آکر 14 سالہ بچہ حسین ولد علی جاں بحق ہوگیا، جس پر اہل علاقہ اور اہل خانہ میں شدید غم و غصہ پایا جا رہا ہے۔
پولیس نے موقع سے ہلاک ملزم کے قبضے سے اسلحہ اور ایمونیشن برآمد کر لیا ہے جبکہ شہری کا اسلحہ بھی فرانزک تجزیے کے لیے قبضے میں لے لیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق ہلاک ملزم کی شناخت کا عمل جاری ہے اور ضابطے کی کارروائی مکمل کی جا رہی ہے۔
ترجمان ایس ایس پی ویسٹ کے مطابق قانون کے مطابق تمام پہلوؤں کا جائزہ لیا جا رہا ہے تاکہ واقعے کی مکمل چھان بین ممکن ہو سکے۔
رواں سال کے اعداد و شمار کے مطابق ڈکیتی مزاحمت کے دوران ڈاکوؤں کی فائرنگ سے جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 33 تک جا پہنچی ہے۔