انسانی آنکھ کتنے میگا پکسلز کی ہوتی ہے
اشاعت کی تاریخ: 19th, January 2025 GMT
کیمروں آج کے دور میں ہماری روزمرہ کی زندگی کا ایک لازمی جزو بن چکا ہے جس میں سب کو زیادہ سے زیادہ میگا پکسلز چاہیے ہوتے ہیں۔
لیکن کیا آپ نے کبھی اپنی آنکھ کے بارے میں سوچا ہے کہ اس میں کتنے میگا پکسل پائے جاتے ہیں؟
انسانی آنکھ تقریباً 576 میگا پکسلز (ایم پی) کے برابر ہے۔ مطلب دنیا و آسمان کے نظاروں کو ان کے اصل رنگ اور شفافیت سے دیکھنے کیلئے انسانی آنکھ کو 576 ایم پی درکار ہوتے ہیں۔
میگا پکسلز دراصل کسی بھی تصویر میں پکسلز کی تعداد کی پیمائش ہوتی ہے۔ ایک میگا پکسل ایک ملین پکسلز کے برابر ہوتا ہے۔
انسانی آنکھ کی ریزولیوشن کا تخمینہ مقامی تفصیلات کی مقدار سے لگایا جاتا ہے جو انسان آنکھ میں سمانے والے منظر میں دیکھ سکتا ہے۔
انسانی آنکھ کی ریزولوشن اس وقت سب سے زیادہ ہوتی ہے جب منظر تبدیل ہورہا ہوتا ہے۔
لیکن اگر وہ ایک ہی منظر میں ہو تو ریزولوشن بہت کم ہوتی ہے، تقریباً 5 سے 15 میگا پکسلز۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ جدید ترین کیمرے بھی پوری طرح سے انسانی آنکھ کی بصری صلاحیتوں کی نقل نہیں کر سکتے ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ہوتی ہے
پڑھیں:
چیلوں اور کوؤں کے کتنے گھونسلے ہٹائے گئے؟ مریم اورنگزیب نے بتا دیا
مریم اورنگزیب—فائل فوٹوسینئر وزیرِ پنجاب مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ پرندوں کے گھونسلوں کی نشاندہی کے لیے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جا رہا ہے۔
جاری کیے گئے بیان میں ان کا کہنا ہے کہ ایریئل سرویلنس اسکواڈ کے ذریعے ہوائی نگرانی اور ریکارڈنگ کا عمل جاری ہے۔
مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ تمام غیر محفوظ گھونسلوں کی لوکیشنز ڈیجیٹل نقشوں پر محفوظ کی جارہی ہیں۔ فضائی حادثات کے خدشات نمایاں ہوئے تو فوری گھونسلوں کی صفائی کاآپریشن شروع کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیے مریم اورنگزیب کا اسرائیلی اخبار کے آرٹیکل پر ردعملپنجاب کی سینئر وزیرنے مزید کہا ہے کہ محکمۂ ماحولیات ہوائی اڈوں اور حساس علاقوں میں پرندوں کے خطرات پر قابو پانے کے لیے ہمہ وقت تیار ہے۔
مریم اورنگزیب کا یہ بھی کہنا ہے کہ 20 چیلوں اور 30 کوؤں کے گھونسلے مکمل طور پر ہٹا کر علاقے کو کلیئر قرار دے دیا گیا ہے۔