انسانی آنکھ کتنے میگا پکسلز کی ہوتی ہے
اشاعت کی تاریخ: 19th, January 2025 GMT
کیمروں آج کے دور میں ہماری روزمرہ کی زندگی کا ایک لازمی جزو بن چکا ہے جس میں سب کو زیادہ سے زیادہ میگا پکسلز چاہیے ہوتے ہیں۔
لیکن کیا آپ نے کبھی اپنی آنکھ کے بارے میں سوچا ہے کہ اس میں کتنے میگا پکسل پائے جاتے ہیں؟
انسانی آنکھ تقریباً 576 میگا پکسلز (ایم پی) کے برابر ہے۔ مطلب دنیا و آسمان کے نظاروں کو ان کے اصل رنگ اور شفافیت سے دیکھنے کیلئے انسانی آنکھ کو 576 ایم پی درکار ہوتے ہیں۔
میگا پکسلز دراصل کسی بھی تصویر میں پکسلز کی تعداد کی پیمائش ہوتی ہے۔ ایک میگا پکسل ایک ملین پکسلز کے برابر ہوتا ہے۔
انسانی آنکھ کی ریزولیوشن کا تخمینہ مقامی تفصیلات کی مقدار سے لگایا جاتا ہے جو انسان آنکھ میں سمانے والے منظر میں دیکھ سکتا ہے۔
انسانی آنکھ کی ریزولوشن اس وقت سب سے زیادہ ہوتی ہے جب منظر تبدیل ہورہا ہوتا ہے۔
لیکن اگر وہ ایک ہی منظر میں ہو تو ریزولوشن بہت کم ہوتی ہے، تقریباً 5 سے 15 میگا پکسلز۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ جدید ترین کیمرے بھی پوری طرح سے انسانی آنکھ کی بصری صلاحیتوں کی نقل نہیں کر سکتے ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ہوتی ہے
پڑھیں:
پاکستان کی طرف میلی آنکھ سے دیکھنے کی کسی کو جرات نہیں ہونی چاہئے، اسحاق ڈار
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔24اپریل 2025)نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ پاکستان کی طرف میلی آنکھ سے دیکھنے کی کسی کو جرات نہیں ہونی چاہئے،پاکستان بھارت کو بھرپور ردعمل دے گا، انڈیا نے غیرذمہ دارانہ رویہ اپنایا،پاکستان دنیا میں امن چاہتا ہے، بھارت اپنے مسائل کا ملبہ پاکستان پر ڈال دیتا ہے، دنیا نیوزکے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے نائب وزیراعظم نے کہا کہ جو بھارت کرے گا ویسا ہی جواب دیں گے۔بھارت نے ایکشن لیا تو ہماری مکمل تیاری ہے۔ بھارت کے اعلانات میں غیر سنجیدگی نظر آتی ہے۔ دہشت گردی واقعہ کا غصہ اس طرح نکالنا مناسب نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت کے پاس اگر شواہد ہیں تو پیش کرے۔ قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں فیصلے ہوں گے۔(جاری ہے)
بھارت کو ترکی بہ ترکی جواب دیں گے۔دوسری جانب چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ بھارتی الزامات جھوٹ کا پلندہ ہیں، پاکستان پر بھارتی الزام بدنیتی پر مبنی ہے۔
بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی معطلی بھی قابل مذمت فعل ہے، عالمی برادری بھارت کے ان ہتھکنڈوں کا نوٹس لے۔اپنے ایک بیان میں چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ بھارت بوکھلاہٹ کا شکار ہے۔ چیئرمین سینیٹ نے یہ بھی کہا کہ بھارتی اقدامات نے ہمیشہ خطے کے امن کو داو¿ پر لگایا ہے۔وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری نے کہا ہے کہ سندھ طاس معاہدے کو بھارت کی طرف سے جلد بازی میں معطل کرنا آبی جنگ کے مترادف ہے۔اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ بھارت کا یہ اقدام بزدلانہ اور غیرقانونی ہے، ہر قطرے پر ہمارا حق ہے، قانونی، سیاسی اور عالمی سطح پر پوری طاقت سے اس کا دفاع کریں گے۔وفاقی وزیر آبی وسائل میاں معین وٹو کا کہنا ہے کہ بھارت سندھ طاس معاہدے کو یکطرفہ طور پر ختم نہیں کرسکتا۔معاہدے میں عالمی ادارے بھی شامل ہیں، پاکستان کسی دباو میں نہیں آئے گا، کسی بھی جارحیت کا ماضی کی طرح موثر انداز میں جواب دیا جائے گا۔