حجت‌الاسلام سید علیرضا تکیہ‌ای نے ایران میں تین دن کے شاندار اعتکاف کے اختتام کا ذکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ الحمدللہ اس سال ملک بھر میں بڑے شہروں سے لے کر متعدد چھوٹے شہروں اور دیہاتوں تک، اعتکاف منعقد ہوا، اعتکاف میں شرکت کے خواہشمند افراد کی بہت بڑی تعداد مساجد میں جگہوں کی کمی کی وجہ سے اعتکاف پر بیٹھ نہیں سکی۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران میں اعتکاف کے انعقاد کے لئے ادارے کے مسئول نے کہا ہے کہ اس سال ملک بھر میں 9 ہزار مساجد میں اعتکاف کی تقریبات منعقد ہوئیں اور 12 لاکھ 50 ہزار سے زائد افراد نے عبادت میں شرکت کی۔ حجت‌الاسلام سید علیرضا تکیہ‌ای نے ایران میں تین دن کے شاندار اعتکاف کے اختتام کا ذکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ الحمدللہ اس سال ملک بھر میں تقریباً 9 ہزار مساجد میں، بڑے شہروں سے لے کر متعدد چھوٹے شہروں اور دیہاتوں تک، اعتکاف منعقد ہوا، اعتکاف میں شرکت کے خواہشمند افراد کی بہت بڑی تعداد مساجد میں جگہوں کی کمی کی وجہ سے اعتکاف پر بیٹھ نہیں سکی۔

انہوں نے اعتکاف میں اسکولوں میں پڑھنے والے نوجوانوں اور بچوں کی نمایاں شرکت کے متعلق گفتگو میں بتایا کہ لاکھوں بچوں کی اعتکاف میں شرکت موجودہ نسل کی دینی اور روحانی اقدار پر گہرے ایمان کی عکاسی ہے، اور یہ پرجوش شرکت اس بات کا ثبوت ہے کہ دشمن کے ایرانی نوجوان اور بچوں کے دینی اور اعتقادی نظریات و عقائد سے دوری کے متعلق اندازے اور شور شرابہ غلط ہے۔ تکیہ‌ای نے سال 2025 کے اعتکاف کی تقریبات کی معیار میں بہتری کے بارے میں کہا کہ جدید تبلیغی طریقہ ہائے کار کا استعمال اور معتکفین کی اعتکاف میں بنیادی ضروریات مکی فراہمی سمیت مساجد میں مجاہد شہید سید حسن نصر اللہ کی یاد میں تقریبات کا انعقاد عوام کی مزاحمت اور شہادت کے نظریات کے ساتھ گہری وابستگی کی عکاسی کرتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ نوجوانوں کی اعتکاف میں وسیع پیمانے پر شرکت سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ روحانی پروگراموں کے لیے معاشرے میں بے پناہ طلب اور شوق موجود ہے۔ مرکزی اعتکاف کے صدر نے اس بات پر زور دیا کہ عوام کی اس روحانی ضرورت کا جواب دینے کے لیے ملک کی مساجد کی صلاحیت کو بڑھانا چاہیے اور معتکفین کی بہتر میزبانی کے لیے ضروری بنیادی ڈھانچے کو وسعت دینی چاہیے، ہمارا مقصد یہ ہے کہ ملک میں کوئی بھی مسجد سہولیات کی کمی کی وجہ سے اعتکاف کے انعقاد سے محروم نہ رہے۔ انہوں نے ثقافتی اداروں کی کوششوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ اعتکاف ایک عوامی تقریب ہے اور عوامی گروپوں کا اعتکاف کے انعقاد میں اہم کردار ہے، ثقافتی اداروں کا عوام کے ساتھ تعاون دینی اور ثقافتی پروگراموں کی مزید ترقی کا باعث بن سکتا ہے۔

تکیہ‌ای نے یہ کہا کہ دشمن ہمیشہ دینی اور قومی اقدار کو نشانہ بنانے کی کوشش کرتے ہیں، نوجوانوں کی اعتکاف کی تقریبات میں بھرپور شرکت ان کوششوں کا بہترین جواب تھا اور اس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ نئی نسل اب بھی اپنے روحانی اور اخلاقی اصولوں کی پابند ہے، توقع ہے کہ دینی اور سماجی ماہرین نوجوانوں اور بچوں کی اعتکاف کی طرف بڑھتی ہوئی دلچسپی کا تجزیہ کریں گے۔ مرکزی اعتکاف کے مسئول نے اس عمل کو جاری رکھنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ کوشش کی جانی چاہیے کہ رمضان المبارک کے اعتکاف اور آئندہ سالوں کے پروگراموں میں عوام، خاص طور پر نوجوانوں کی بھرپور شرکت کے جواب میں منصوبہ بندی کیساتھ بہتر سہولیات کا انتظام کیا جائے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: نوجوانوں کی ہوئے کہا دینی اور شرکت کے کہا کہ

پڑھیں:

سردار ایاز صادق کا دورۂ سعودی عرب: سفارتی اور روحانی ہم آہنگی کی مثال

اسلام آباد:ایک ایسے دور میں جب دنیا بھر میں سیاسی تقسیم، نظریاتی اختلافات اور عدم استحکام بڑھتا جا رہا ہے، مسلم دنیا کے مرکز سعودی عرب سے ایک اہم سفارتی پیش رفت سامنے آئی ہے۔

سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان، جو وژن 2030 کے معمار اور سعودی عرب کی عالمی حیثیت کو نئی شکل دینے والے رہنما کے طور پر جانے جاتے ہیں، نے مسلم دنیا کے کلیدی رہنماؤں کو ایک خصوصی دعوت دی ہے، جس کا مقصد مسلم ممالک کے درمیان اتحاد، باہمی تعاون اور حکمت عملی کی ہم آہنگی کو فروغ دینا ہے۔

اس دعوت کے جواب میں جن معزز رہنماؤں نے سعودی عرب کا دورہ کیا، ان میں پاکستان کی قومی اسمبلی کے اسپیکر سردار ایاز صادق بھی شامل تھے، جن کی موجودگی اور رویے کو نہ صرف سفارتی اہمیت حاصل ہوئی بلکہ اسے سادگی، دیانت اور روحانیت کی شاندار مثال کے طور پر سراہا جا رہا ہے۔

شہزادہ محمد بن سلمان کی یہ دعوت ایک ایسے وقت میں دی گئی ہے جب مسلم دنیا جغرافیائی، سیاسی اور مذہبی لحاظ سے متعدد چیلنجز کا سامنا کر رہی ہے۔ علاقائی تنازعات، انسانی بحران، اسلاموفوبیا، اور عالمی سطح پر مسلمانوں کی منفی تصویر کشی جیسے مسائل نے امت مسلمہ کو ایک متحد موقف اختیار کرنے کی ضرورت کی طرف متوجہ کیا ہے۔

اس ماحول میں سعودی ولی عہد کی طرف سے مسلم قیادت کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کرنا نہ صرف ایک دانشمندانہ قدم ہے بلکہ یہ امت مسلمہ کی اجتماعی طاقت کو دوبارہ جگانے کی کوشش بھی ہے۔ سعودی عرب کی قیادت، خاص طور پر محمد بن سلمان، اب جدیدیت، ترقی، اور بین الاقوامی سفارت کاری میں مسلمانوں کی اجتماعی نمائندگی کا چہرہ بنتی جا رہی ہے۔

پاکستان، جو کہ مسلم دنیا کا ایک اہم ملک ہے اور ایٹمی صلاحیت کا حامل واحد اسلامی ملک بھی ہے، سعودی عرب کے ساتھ ایک دیرینہ اور مضبوط تعلق رکھتا ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان ثقافتی، اقتصادی اور روحانی روابط ہمیشہ سے مضبوط رہے ہیں۔ اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کا حالیہ دورہ سعودی عرب بھی اسی تعلق کا حصہ ہے، تاہم اس دورے میں کئی پہلو ایسے ہیں جو اسے خاص بناتے ہیں۔

سردار ایاز صادق کا یہ دورہ نہ صرف بروقت تھا بلکہ اخلاقی لحاظ سے بھی قابلِ تعریف ہے۔ انہوں نے اس موقع پر حج کی سعادت حاصل کی اور اس مبارک سفر کے تمام اخراجات اپنی ذاتی جیب سے ادا کیے جب کہ یہ دورہ سرکاری نوعیت کا تھا، ان کا یہ عمل ملک میں ایک نئی اور مثبت روایت کے آغاز کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ ایک ایسی روایت جس میں عوامی نمائندے اپنی روحانی ذمہ داریاں سرانجام دیتے ہوئے عوامی خزانے پر بوجھ نہیں بنتے۔

ایسے وقت میں جب عوامی نمائندوں پر عیش و عشرت، سرکاری وسائل کے غلط استعمال اور بے احتسابی کے الزامات عام ہیں، ایاز صادق کا یہ قدم دیانت داری، سادگی اور عوامی اعتماد کی ایک زندہ مثال بن گیا ہے۔

یہ رویہ دیگر عوامی نمائندوں کے لیے ایک درخشاں مثال ہے کہ قیادت صرف منصب سے نہیں بلکہ کردار اور قربانی سے پہچانی جاتی ہے۔ سردار ایاز صادق نے ثابت کیا کہ عبادت، خدمت اور سادگی ایک ساتھ چل سکتی ہیں اور یہی وہ صفات ہیں جو ایک حقیقی عوامی رہنما کی شناخت بنتی ہیں۔

Post Views: 2

متعلقہ مضامین

  • خیبر پختونخوا کے دو بڑے آئینی سربراہوں کے خرچے بڑھ گئے
  • خیبرپختونخوا کے دو بڑے آئینی سربراہوں کے خرچے بڑھ گئے
  • سردار ایاز صادق کا دورۂ سعودی عرب: سفارتی اور روحانی ہم آہنگی کی مثال
  • گلوبل مارچ ٹو غزہ میں شرکت کیلئے مصر پہنچے نیلسن منڈیلا کے نواسےکا پاسپورٹ ضبط
  • ایران اسرائیل جنگ:  کیتھولک روحانی پیشوا پوپ لیو نے بھی اپنے ردعمل کا اظہار کردیا
  • ایران پر حملہ، پاکستان کی اسٹاک مارکیٹ بھی بدترین مندی کا شکار ہو گئی
  • بجٹ میں دینی مدارس کیلئے بھی فنڈ مختص کیا جائے،مولانا محمد افضل
  • انسداد پولیو مہم: 4 کروڑ 50 لاکھ بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے گئے
  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں شدید مندی، انڈیکس نے 2 حدیں کھودیں
  • کفایت شعاری کی مہم کہاں ہے؟