پاراچنار کے مظلوم عوام کے راستے بند ہیں اور لوگ محصور ہیں، علامہ مقصود ڈومکی
اشاعت کی تاریخ: 19th, January 2025 GMT
جیکب آباد میں مجلس عزاء سے خطاب کرتے ہوئے علامہ مقصود ڈومکی نے کہا کہ اللہ اکبر کا نعرہ لگا کر معصوم انسانوں کو ذبح کرنے اور گاڑیوں کو نذر آتش کرنیوالے، خوراک اور ادویات لوٹنے والے مجرم ہیں۔ انکے خلاف قانون کے مطابق کارروائی ہونی چاہئے۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنماء علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ قرآن اور اہل بیت علیہم الصلاۃ والسلام سے تمسک دنیا اور آخرت میں کامیابی اور نجات کا راستہ ہے۔ پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ میں تمہارے درمیان دو گراں قدر چیزیں چھوڑے جا رہا ہوں قرآن اور اہل بیت، کہ اگر ان سے تمسک کرو گے تو کبھی گمراہ نہ ہو گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے درگاہ سید کمال شاہ کے مقام پر سالانہ مجلس عزاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاراچنار کے مظلوم عوام کے راستے بند ہیں اور لوگ محصور ہیں۔ چند شرپسند عناصر نے کانوائی پر حملہ کرکے گاڑیوں کو نظر آتش کیا اور خوراک اور ادویات کو لوٹا۔ اللہ اکبر کا نعرہ لگا کر معصوم انسانوں کو ذبح کرنے اور گاڑیوں کو نذر آتش کرنے والے، خوراک اور ادویات لوٹنے والے مجرم ہیں۔ ان کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی ہونی چاہئے۔
در ایں اثناء علامہ مقصود علی ڈومکی نے ضلع شکارپور میں سابقہ صوبائی وزیر اور ممتاز قبائلی و سیاسی رہنماء میر غالب حسین ڈومکی اور اہل خانہ پر ڈاکوؤں کی فائرنگ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بدامنی ڈاکے اور اغوا برائے تاوان روز کا معمول بن چکے ہیں۔ سندھ حکومت، پولیس، رینجرز اور ریاستی ادارے ڈاکو راج کے آگے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔ ڈاکوؤں کی فائرنگ میں دو محافظوں کا قتل اور میر غالب حسین ڈومکی اور ان کی اہلیہ محترمہ کا زخمی ہونا افسوسناک واقعہ ہے، جو حکومت کی نااہلی کو ظاہر کرتا ہے۔ سندھ حکومت نے ڈاکوؤں کو لوٹ مار کی کھلی چھوٹ دے رکھی ہے اور مسلسل جھوٹے دعوؤں کے باوجود کچے اور پکے کے ڈاکوؤں کے خلاف کوئی آپریشن نہیں ہو رہا۔ کیونکہ پیپلز پارٹی کے وڈیرے ڈاکو انڈسٹری میں پوری طرح ملوث اور شریک جرم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب وقت آ چکا ہے کہ کچے اور پکے کے ڈاکوؤں کے خلاف فی الفور پاک فوج، پولیس اور رینجرز کا مشترکہ آپریشن شروع کیا جائے، جو آخری ڈاکو کے خاتمے تک جاری رہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: علامہ مقصود کے خلاف کہا کہ
پڑھیں:
پاراچنار، مجلس علمائے اہلبیتؑ کے زیراہتمام سیمینار
مقررین نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے ضلع کرم میں موجودہ صورتحال پر روشنی ڈالی اور پائیدار امن و استحکام کے لیے اپنی قیمتی تجاویز پیش کیں۔ چھوٹی تصاویر تصاویر کی فہرست سلائیڈ شو
پاراچنار، مجلس علمائے اہلبیتؑ کے زیراہتمام امن سیمینار کا انعقاد
پاراچنار، مجلس علمائے اہلبیتؑ کے زیراہتمام امن سیمینار کا انعقاد
پاراچنار، مجلس علمائے اہلبیتؑ کے زیراہتمام امن سیمینار کا انعقاد
پاراچنار، مجلس علمائے اہلبیتؑ کے زیراہتمام امن سیمینار کا انعقاد
پاراچنار، مجلس علمائے اہلبیتؑ کے زیراہتمام امن سیمینار کا انعقاد
پاراچنار، مجلس علمائے اہلبیتؑ کے زیراہتمام امن سیمینار کا انعقاد
پاراچنار، مجلس علمائے اہلبیتؑ کے زیراہتمام امن سیمینار کا انعقاد
پاراچنار، مجلس علمائے اہلبیتؑ کے زیراہتمام امن سیمینار کا انعقاد
پاراچنار، مجلس علمائے اہلبیتؑ کے زیراہتمام امن سیمینار کا انعقاد
پاراچنار، مجلس علمائے اہلبیتؑ کے زیراہتمام امن سیمینار کا انعقاد
پاراچنار، مجلس علمائے اہلبیتؑ کے زیراہتمام امن سیمینار کا انعقاد
پاراچنار، مجلس علمائے اہلبیتؑ کے زیراہتمام امن سیمینار کا انعقاد
اسلام ٹائمز۔ مجلس علماء اہلبیت پاراچنار کے زیراہتمام “ضلع کرم میں مستقل اور پائیدار امن و امان کیسے قائم کیا جائے؟” کے عنوان سے ایک سیمینار منعقد ہوا۔ اس بامقصد اور فکری نشست میں ضلع کے مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی معزز شخصیات نے شرکت کی، جن میں علماء کرام، اساتذہ، ڈاکٹرز، سماجی کارکنان اور ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر شامل تھے۔ سیمینار کا مقصد علاقے میں جاری امن کی کاوشوں کا جائزہ لینا اور مستقبل میں دیرپا اور مستحکم امن کی بنیاد رکھنے کے لیے مشترکہ لائحہ عمل تیار کرنا تھا۔ مقررین نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے ضلع کرم میں موجودہ صورتحال پر روشنی ڈالی اور پائیدار امن و استحکام کے لیے اپنی قیمتی تجاویز پیش کیں۔ علماء کرام نے مذہبی ہم آہنگی، بھائی چارے اور بین المسالک اتحاد کو امن کی بنیاد قرار دیا، جبکہ اساتذہ اور ماہرین تعلیم نے نوجوان نسل کی فکری رہنمائی اور تعلیمی میدان میں بہتری کو پائیدار امن کے لیے کلیدی عنصر قرار دیا۔