Jasarat News:
2025-11-02@11:47:08 GMT

ریلوے کی نجکاری کے فیصلے کو مسترد کرتے ہیں ،پریم یونین

اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT

فیصل آباد(جسارت نیوز)ریلوے پریم یونین نے حکومت کی طرف سے ریلوے کی نجکاری کے متوقع فیصلہ کو مسترد کرتے ہوئے اس کے خلاف ” ریلوے کی نجکاری، ملک سے غداری ” کے سلوگن کے تحت ملک بھرکے ریلوے اسٹیشنزپرریلوے ملازمین نے بینرزاور پوسٹرزلہراکربھرپواحتجاجی تحریک کاآغازکردیا۔ شدیدسردی اور برفباری کے دودان چمن بارڈر،شیلاباغ اور والبدین ریلوے اسٹیشنر پربھی ملازمین نے ریلوے کی نجکاری کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے نعرہ بازی کی۔ پریم یونین کے چیئرمین ضیا الدین انصاری، صدر شیخ محمد انور، سیکرٹری جنرل خیر محمد تونیو ، نائب صدرعبدالقیوم اعوان،چیف آرگنائزر خالد محمود چودھری نے ریلوے ملازمین کے اس جذبہ کوسراہتے ہوئے کہاکہ پاکستان کے سب سے بڑے رفاعی و فلاحی ادارے کی نجکاری ملک و قوم سے غداری کے مترادف ہے ، کسی مائی کے لال کو ریلوے کی نجکاری کی اجازت نہیں دیں گے،ملازمین ریلوے کو بچانے کے لیئے اپنا خون بہا دیں گے مگر کسی کو بھی نج کاری کے نام پر ریلوے کی لوٹ مار کی اجازت نہیں دیں گے۔ ریلوے ملازمین کے جذبہ کوشکست نہیں دی جاسکتی۔پریم یونین نے حافظ سلمان بٹ مرحوم کی قیادت میں ریلوے ملازمین کے حقوق کی جس جدوجہد کا آغاز کیا تھا اسے ہر حالت میں جاری رکھا جائے گا۔انہوں نے کہاکہ وزارت ریلوے کی نااہلی کی وجہ سے ریلوے انتظامیہ حکومت کو ریلوے کاکیس صحیح طریقہ سے پیش نہیں کرسکی جس کی وجہ سے حکومت نے ریلوے کو نان ایسینشل کیٹگری میں ڈال دیاہے۔ وزیر اعظم سے اپیل ہے اس فیصلہ پردوبارہ نظرثانی کی جائے۔انہوں نے کہاکہ ریلوے کی کھربوں روپے کے اثاثہ جات کو لوٹنے کی تیاری کی جارہی ہے، ریلوے قومی وحدت کا ادارہ ہے۔ گزشتہ مالی سال کے اختتام پر ریلوے نے 88 ارب سے زائد ریکارڈ آمدن حاصل کی ہے جو پچھلے مالی سال سے 40 فیصد زائد آمدن ہے ۔ ریلوے کو مالی سال کے آغاز میں حکومت سے 73 ارب آمدن کا ٹارگٹ ملا تھا۔ اتنے منافع بخش ادارے کی نجکاری ملک کی سالمیت کے خلاف سازش ہے ۔انہوں نے کہاکہ ریلوے کو پرائیویٹائز کرنے کی بجائے مزدورروں کے حوالہ کردیا جائے،کسی بھی پرائیویٹ کمپنی سے زیادہ منافع فراہم کریں گے۔انہوں نے مطالبہ کیاکہ نئے پنشن اور گریجوٹی کے قانون کو ختم کرکے پرانانظام ہی بحال کیاجائے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ریلوے کی نجکاری ریلوے ملازمین پریم یونین انہوں نے ریلوے کو

پڑھیں:

پی آئی اے کی نجکاری میں بین الاقوامی ایئر لائنز کی عدم دلچسپی پر سینیٹ کمیٹی کا اظہارِ تشویش

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے نجکاری نے جمعرات کے روز پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز کارپوریشن لمیٹڈ کی نجکاری کے عمل میں معروف بین الاقوامی ایئر لائنز کی عدم شرکت پر تشویش کا اظہار کیا۔

کمیٹی کو پی آئی اے سی ایل کی نجکاری، روزویلٹ ہوٹل اور ملک کے نمایاں ایئرپورٹس سے متعلق تازہ منصوبوں و پیش رفت، اور پریسژن انجینئرنگ کمپلیکس کی ملکیت پاکستان ایئر فورس کو منتقل کیے جانے کے عمل پر بریفنگ دی گئی۔

سینیٹ سیکریٹریٹ سے جاری اعلامیہ کے مطابق،سینیٹر ڈاکٹر افنان اللہ خان کی زیرِ صدارت کمیٹی اجلاس نے پی آئی اے کی نجکاری میں معروف بین الاقوامی ایئر لائنز کی عدم شرکت پر تشویش کا اظہار کیا۔

یہ بھی پڑھیں: پی آئی اے کی نجکاری میں تاخیر کیوں ہو رہی ہے؟

سیکریٹری نجکاری کمیشن نے آگاہ کیا کہ اگرچہ اس موقع کو خطے بھر میں مارکیٹ کیا گیا، تاہم علاقائی ایئر لائنز کسی مسابقتی ادارے میں سرمایہ کاری سے گریزاں رہیں۔

کمیٹی کو بتایا گیا کہ پی آئی اے کی نجکاری کا عمل اس وقت دوسری کوشش کے مرحلے میں ہے۔

شرائط و ضوابط حکومت اور اسٹیک ہولڈرز کے درمیان زیرِ بحث ہیں۔ چار کنسورشیمز نے عمل میں شرکت میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔

تمام فریقین اس وقت پی آئی اے کے اثاثوں اور واجبات کا جائزہ لے رہے ہیں، باہمی اتفاقِ رائے کے بعد توقع ہے کہ پی آئی اے کی نجکاری رواں سال کے اختتام تک مکمل کر لی جائے گی۔

دریں اثنا، کمیٹی کو بتایا گیا کہ پریسیشن انجینئرنگ کمپلیکس ایک دفاعی نوعیت کا ادارہ ہے جس میں 223 ملازمین خدمات انجام دے رہے ہیں، جبکہ 381 ریٹائرڈ ملازمین کی واجبات بھی اس کے ذمے ہیں۔

اعلامیہ کے مطابق، یہ کمپلیکس 200 ایکڑ رقبے پر محیط ہے اور 1980 کی دہائی سے بوئنگ کے لیے طیاروں کے پرزے تیار کرنے کے ساتھ ساتھ دفاعی ساز و سامان کی تیاری میں بھی کردار ادا کر رہا ہے۔

مزید پڑھیں: سپریم کورٹ: آئینی بینچ نے پی آئی اے کی نجکاری روکنے کا حکم واپس لے لیا

کمیٹی کے سربراہ کے سوال پر سیکریٹری نجکاری کمیشن نے بتایا کہ اس کمپلیکس کی رواں سال کی آمدنی 39 کروڑ 70 لاکھ روپے رہی، جبکہ اخراجات 85 کروڑ روپے سے تجاوز کر گئے۔

’وفاقی کابینہ کے یکم مئی کے فیصلے کے مطابق پریسیشن انجینئرنگ کمپلیکس کی ملکیت، واجبات اور اثاثے پاکستان ایئر فورس کو منتقل کر دیے جائیں گے۔

کمیٹی نے اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر لینڈ سائیڈ سروسز کی آؤٹ سورسنگ سے متعلق پیش رفت پر بھی سوال اٹھایا۔

بریفنگ میں بتایا گیا کہ ایک ترک کمپنی نے ابتدائی طور پر بولی کے عمل میں حصہ لیا تھا مگر بعد میں حکومت کے ساتھ منافع کی شرح کے تناسب پر اختلافات کے باعث دستبردار ہوگئی۔

مزید بتایا گیا کہ متحدہ عرب امارات کے ساتھ حکومت سے حکومت کی بنیاد پر اسلام آباد ایئرپورٹ کی لینڈ سائیڈ سروسز کے انتظام کے لیے معاہدہ زیرِ غور ہے۔

کمیٹی چیئرمین نے سفارش کی کہ اسلام آباد ایئرپورٹ کی لینڈ سائیڈ سروسز کو کسی قابلِ اعتماد بین الاقوامی کمپنی کے سپرد کیا جائے جو بین الاقوامی معیار کے مطابق مؤثر اور معیاری خدمات فراہم کر سکے۔

مزید پڑھیں: پی آئی اے کو چلانا نہیں بیچنا میری ذمہ داری، لیکن اونے پونے فروخت نہیں کرسکتے، وزیر نجکاری عبدالعلیم خان

روزویلٹ ہوٹل، نیویارک سے متعلق بریفنگ میں کمیٹی کو بتایا گیا کہ مالیاتی و رئیل اسٹیٹ مشاورتی فرم جے ایل ایل نے 6.5 لاکھ مربع فٹ پر مشتمل، 17 منزلہ عمارت کی ڈیو ڈیلیجنس اور لین دین کا ڈھانچہ تیار کیا۔

فرم نے پاکستان حکومت کے لیے مشترکہ سرمایہ کاری کا ماڈل تجویز کیا جس میں متبادل راستے بھی شامل تھے۔

یہ تجویز 8 جولائی کو وفاقی کابینہ نے منظور کر لی، تاہم بعد ازاں فرم نے مفادات کے ٹکراؤ کے باعث اپنی خدمات واپس لے لیں۔

مزید پڑھیں: پی آئی اے کی نجکاری نہ ہونے کی صورت میں ملک کو مزید کتنا نقصان ہوگا؟

جس کی وجہ سے حکومت اب ایک نئی مالیاتی مشاورتی فرم کی خدمات حاصل کرنے کے عمل میں ہے۔

کمیٹی چیئرمین نے فرسٹ ویمن بینک لمیٹڈ کی نجکاری پر اطمینان کا اظہار کیا، جسے متحدہ عرب امارات کی کمپنی انٹرنیشنل ہولڈنگ کمپنی نے اس کے تمام واجبات اور ملازمین سمیت حاصل کر لیا ہے۔

انہوں نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ ریٹائرڈ پی آئی اے ملازمین کی پنشن سے متعلق زیرِ التوا شکایات فوری طور پر حل کی جائیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ایئرلائن پی آئی اے سینیٹ قائمہ کمیٹی

متعلقہ مضامین

  • بجلی کی قیمت کم کرنے کے لیے کوشاں، ہمیں مل کر ٹیکس چوری کے خلاف لڑنا ہوگا، احسن اقبال
  • علماء کرام کیلئے حکومت کا وظیفہ مسترد،اسلام آباد آنے میں 24 گھنٹے لگیں گے، مولانا فضل الرحمان کی دھمکی
  • آج والدین اپنے بچوں کو مار نہیں سکتے: عدنان صدیقی
  • نئے بھرتی کنٹریکٹ ملازمین کو ریگولر ہونے پر بھی پنشن نہیں ملے گی
  • جرمن چانسلر  کی ترکی کو یورپی یونین کا حصہ بنانے کی خواہش
  • بھارت نے مقبوضہ کشمیر کو لیکر اسلامی تعاون تنظیم کے ریمارکس کو مسترد کر دیا
  • ملازمین کا تحفظ اور وقار بہر صورت یقینی بنائیں گے ، حنیف عباسی
  • پی آئی اے کی نجکاری میں بین الاقوامی ایئر لائنز کی عدم دلچسپی پر سینیٹ کمیٹی کا اظہارِ تشویش
  • مولانا فضل الرحمان نے مریم نواز کی جانب سے ائمہ کرام کو 10 ہزار روپے ماہانہ وظیفہ دینے کے فیصلے کو مسترد کر دیا
  • ریلوےکوارٹرزکی غیرقانونی الاٹمنٹ پر 10 کروڑ روپے کی رشوت;4ملازم گرفتار مزید 19 کے ملوث کا انکشاف