غزہ جنگ بندی ہماری تاریخی کامیابی کا نتیجہ ہے، ڈونلڈ ٹرمپ
اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT
نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نےغزہ جنگ بندی کو اپنی تاریخی کامیابی کا نتیجہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ مشرق وسطیٰ میں امن کے لیے پہلا قدم ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ انہیں یرغمالیوں کی رہائی پر بھی خوشی ہوئی۔
واشنگٹن ڈی سی میں اپنے حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ بطور صدر حلف اٹھانے کے بعد پہلے دن ہی حکومتی ترجیحات تیزی سے بدل دی جائیں گی جو 4 سالہ تنزلی کے دور کا خاتمہ ثابت ہوں گی، بائیڈن کے تمام ایگزیکٹو آرڈرز کو منسوخ کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: ڈونلڈ ٹرمپ کی تقریب حلف برداری میں کن عالمی رہنماؤں کو مدعو کیا گیا اور کن کو نہیں؟
ڈونلڈ ٹرمپ نے کیپیٹل ون ایرینا میں خطاب کیا جہاں 20 ہزار افراد کے بیٹھنے کی گنجائش تھی۔ ہال ڈونلڈ ٹرمپ کے حامیوں سے کھچا کھچ بھرا ہوا تھا۔ ڈونلڈ ٹرمپ خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک تاریخی لمحہ ہے، ہم عوام کو امریکی صدارتی تاریخ کا پہلا بہترین دن، ہفتہ اور بہترین پہلے 100 دن دیں گے۔
ٹرمپ نے اعلان کیا کہ وہ انتخابی مہم میں کیے گئے تمام وعدوں کو پورا کریں گے اور پہلے ہی دن امیگریشن پر سخت پابندیاں عائد کریں گے۔ انہوں نے کہا، ’کل سورج غروب ہونے سے پہلے ملک میں ہونے والی والی دراندازی رک جائے گی۔‘ ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ہم سرحد سے دراندازی کو روکیں گے، افتتاحی خطاب میں سرحدی حفاظتی اقدامات کا خاکہ پیش کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ نے کرپٹوکرنسی لانچ کردی، نومنتخب صدر پر عہدہ کیش کرنیکا الزام
نومنتخب صدر نے کہا کہ ٹک ٹاک بحال ہوچکا ہے، مجھے ٹک ٹاک پسند ہے، امریکا کو ٹک ٹاک کی نصف ملکیت حاصل کرنی چاہیے، چاہوں گا کہ جوائنٹ وینچر میں امریکا کی 50 فیصد ملکیت ہو، ٹک ٹاک کی کیپیٹلائزیشن مارکیٹ کھربوں ڈالر تک پہنچ چکی ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہا وہ صدارت سنبھالنے کے بعد ملک میں امن و امان بحال کریں گے، تاریخی رفتار اور طاقت سے کام کریں گے، ایگزیکٹو آرڈرز کے ذریعے امریکا کو پہلے سے زیادہ عظیم بنائیں گے، ملک کو درپیش ہر بحران سے نکالیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: ڈونلڈ ٹرمپ کا چینی صدر سے رابطہ، دونوں میں کیا باتیں ہوئیں؟
نومنتخب صدر کا کہنا تھا کہ وہ امریکی فوج کوآئرن ڈوم میزائل ڈیفنس شیلڈ تعمیرکر نے کا حکم دیں گے، فوج میں موجود کمزوریوں کا ختم کریں گے۔ ٹرمپ نے سابق امریکی صدر جان ایف کینیڈی اور مارٹن لوتھرکنگ جونیئر کے قتل سے متعلق ریکارڈ اور دیگر اہم دستاویزات جاری کرنے کا بھی اعلان کیا۔
واجح رہے کہ نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ آج اپنے عہدے کا حلف اٹھائیں گے۔ تقریب حلف برداری میں مختلف ممالک کے رہنما، وزرا خارجہ اور سفرا شریک ہوں گے جبکہ پاکستان کی نمائندگی امریکا میں پاکستان کے سفیر رضوان سعید شیخ کریں گے۔ اس کے علاوہ بلاول بھٹو سمیت پاکستان کی کئی سیاسی شخصیات اور پاکستانی امریکن بھی تقریب میں شریک ہوں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews امریکا امیگریشن ایگزیکٹو آرڈر ٹک ٹاک جوبائیڈن حامیوں سے خطاب حلف برداری ڈونلڈ ٹرمپ ریلی غزہ واشنگٹن.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: امریکا امیگریشن ایگزیکٹو ا رڈر ٹک ٹاک جوبائیڈن حامیوں سے خطاب حلف برداری ڈونلڈ ٹرمپ ریلی واشنگٹن ڈونلڈ ٹرمپ نے کریں گے ٹک ٹاک نے کہا کہا کہ
پڑھیں:
ضرورت پڑی تو دوبارہ حملہ کردیں گے، ڈونلڈ ٹرمپ کی ایران کو دھمکی
امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران پر دوبارہ حملے کی دھمکی دے دی۔ ٹرتھ سوشل پلیٹ فارم پر ایران کے وزیرخارجہ عباس عراقچی کے بیان پر سخت ردعمل کا اظہار کیا۔
ایرانی جوہری تنصیبات پر امریکی حملوں کا دفاع کرتے ہوئے تہران کو متنبہ کیا کہ اگر ضرورت پڑی تو واشنگٹن دوبارہ حملہ کرے گا۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ”ٹروتھ سوشل“ پر ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ امریکی فضائی حملے ایران کی جوہری تنصیبات کو “صفحۂ ہستی سے مٹا چکے ہیں اور اگر ضرورت پڑی تو امریکا دوبارہ حملہ کرنے میں ہچکچاہٹ نہیں کرے گا۔
ٹرمپ کا یہ بیان ایرانی نائب وزیر خارجہ عباس عراقچی کے اس اعتراف کے بعد سامنے آیا جس میں انہوں نے امریکی و اسرائیلی بمباری کے باعث ایرانی جوہری تنصیبات کو ”شدید نقصان“ پہنچنے کا اعتراف کیا۔
عراقچی کے مطابق ایران کا جوہری پروگرام فی الحال رک چکا ہے، لیکن ایران یورینیم کی افزودگی سے کبھی دستبردار نہیں ہوگا۔
حملے کے بعد صدر ٹرمپ کی ایران کو سخت وارننگ: ’جوابی کارروائی پر پہلے سے کہیں زیادہ شدید طاقت کا مظاہرہ کریں گے‘
واضح رہے کہ 2 جون کو امریکی فضائیہ نے B-2 بمبار طیاروں کے ذریعے ایران کے حساس ترین جوہری مقامات ، نطنز، فردو اور اصفہان کو نشانہ بنایا۔ ان حملوں میں فردو کا وہ زیرِ زمین مرکز بھی شامل تھا جو نصف میل گہرائی میں واقع ہے۔
سی آئی اے، امریکی محکمہ دفاع اور بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی نے ان حملوں کو ”ایران کے ایٹمی ڈھانچے کے لیے کاری ضرب“ قرار دیا ہے۔
سی آئی اے ڈائریکٹر جون ریٹکلف کے مطابق، 18 گھنٹوں میں 14 انتہائی طاقتور ”بنکر بسٹر“ بم گرائے گئے، جنہوں نے زیرِ زمین تنصیبات کو تباہ کر دیا۔ بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے سربراہ رافائل گروسی نے بھی اس نقصان کو ”انتہائی شدید“ قرار دیا۔
اسرائیلی جوہری توانائی ادارے نے بھی تصدیق کی ہے کہ فردو کا مقام ”ناقابلِ استعمال“ ہو چکا ہے جبکہ نطنز میں سینٹری فیوجز ناقابلِ مرمت ہیں۔ ان کے مطابق ایران حملوں سے پہلے افزودہ یورینیم کو منتقل کرنے میں ناکام رہا، جس سے اس کے ایٹمی عزائم کو کئی سال پیچھے دھکیل دیا گیا ہے۔
دوسری جانب، ایران نے ان حملوں کو اپنی خودمختاری پر حملہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگرچہ پروگرام متاثر ہوا مگر افزودگی سے پیچھے ہٹنا ممکن نہیں۔
عباس عراقچی نے یہ بھی واضح کیا کہ ایران فی الوقت امریکہ سے کسی قسم کے مذاکرات کا ارادہ نہیں رکھتا۔