مزید 26 شہروں میں پاسپورٹ فاسٹ ٹریک کیٹیگری کی سہولت شروع
اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)ملک کے مزید 26 شہروں میں پاسپورٹ فاسٹ ٹریک کیٹیگری کی سہولت شروع کردی گئی،ڈائریکٹوریٹ آف امیگریشن اینڈ پاسپورٹس کی جانب سے نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا۔
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق نوٹیفکیشن کا کہا گیا ہے کہ اب شہری 47 شہروں میں فاسٹ ٹریک کیٹیگری کے تحت پاسپورٹس بنوا سکیں گے، اسلام آباد، کراچی، لاہور، پشاور اور کوئٹہ میں سہولت پہلے سے ہی میسر ہے۔
نوٹیفکیشن میں بتایا گیا ہے کہ اٹک، چکوال، سرگودھا، حافظ آباد، میانوالی اور بھکر میں بھی فاسٹ ٹریک کی سہولت میسر ہوگی، کوہاٹ، صوابی، سوات، ڈی آئی خان، بنوں، ہنگو، ایبٹ آباد اور ہری پور کو بھی فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔
فائیو جی سروسز کے آغاز کا شیڈول پارلیمنٹ میں پیش
اسی طرح مظفرآباد، میرپور، باغ، کوٹلی، راولا کوٹ میں بھی سائلین فاسٹ ٹریک کیٹیگری میں پاسپورٹ بنوا سکیں گے۔ 
 
ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: فاسٹ ٹریک کی
پڑھیں:
ای چالان: کراچی میں نافذ ٹریکس نظام کو کہاں تک توسیع دی جائے گی؟
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: حکومت سندھ نے کراچی میں ٹریفک ریگولیشن اینڈ سائٹیشن سسٹم (ٹریکس) کو ایک جدید اور مصنوعی ذہانت پر مبنی پروجیکٹ کے طور پر نافذ کیا ہے۔
ابتدائی طور پر اس نئے نظام کے تحت فی الحال شہر کے اہم مقامات بشمول شاہراہ فیصل، تین تلوار، ٹاور اور لیاری ایکسپریس وے پر 200 سی سی ٹی وی کیمرے نصب کیے گئے ہیں، جو سگنل توڑنے، تیز رفتاری، سیٹ بیلٹ نہ باندھنے اور ہیلمٹ نہ پہننے جیسی خلاف ورزیوں کا خودکار اندراج کر رہے ہیں۔
حکومت کا منصوبہ ہے کہ پہلے مرحلے کی کامیابی کے بعد آئندہ مرحلے میں کیمروں کی تعداد کو بڑھا کر 12 ہزار تک لے جایا جائے گا اور پھر اس نظام کو سندھ کے دیگر اضلاع تک بھی وسیع کیا جائے گا۔
ای چالان کے عمل کو آسان اور شفاف بنانے کے لیے ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن، ڈرائیونگ لائسنس سسٹم اور نادرا ای سہولت جیسے اہم ڈیٹا بیسز کے ساتھ ٹریکس کا انضمام کر دیا گیا ہے۔ شہری ٹریکس موبائل ایپ اور دیگر آن لائن گیٹ ویز کے ذریعے اپنے چالان دیکھ اور ادا کر سکتے ہیں۔
اسی طرح وزیر اعلیٰ سندھ نے یہ سہولت بھی دی ہے کہ پہلی بار خلاف ورزی کرنے والے ذاتی طور پر پیش ہو کر معافی نامہ جمع کرائیں تو ان کا جرمانہ معاف ہو سکتا ہے۔ شکایت کے ازالے کے لیے بڑے ٹریفک دفاتر میں ٹریکس سہولت مراکز قائم کیے گئے ہیں اور سی پی ایل سی کے ساتھ بھی اس نظام کو منسلک کیا گیا ہے تاکہ شفاف نگرانی کو یقینی بنایا جا سکے۔