وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ سوشل میڈیا کی وجہ سے پاکستان میں جھوٹ کا سیلاب آگیا، جن کے پاس بتانے کے لیے کوئی کارکردگی نہیں، وہ جھوٹ کا سہارا لیتے ہیں۔

وزیر اعلیٰ پنجاب نے ڈی جی خان میں ہونہار اسکالر شپ کی تقریب  سے خطاب کرتے ہوئے کے  پی  اور بلوچستان کے طلبہ کو بھی ہونہار اسکالرشپ دینے کی خواہش کا اظہار کیا، انہوں نے پنجاب کے ضلع غازی یونیورسٹی ڈیرہ غازی خان میں انکوبیشن سینٹر قائم کرنے کا اعلان کیا اور غازی یونیورسٹی کے طلبہ کی ضروری تعلیمی ضروریات پوری کرنے کی ہدایت کی۔ 

مریم نواز نے کہا کہ اہل ۔محنتی اور میرٹ پر آنے والا بچہ،فیس نہ ہونے کی وجہ سے اعلیٰ تعلیمی ادارے کی تعلیم سے محروم نہیں رہے گا، ہم نو مئی والے نہیں ہیں 28مئی والے ہیں، پاکستان والے ہیں اور پاکستان کی عزت کے رکھوالے ہیں، ہماری زبان تذلیل کی نہیں تدریس کی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم ڈنڈا بردار نہیں ہم علم، امن اور ترقی کے علمبردار ہیں، بچے اپنے والدین سے دعائیں لیں، غصہ آبھی جائے تو جواب نہ دیں، میرے بیٹے اور بیٹیوں بڑوں کا لحاظ کرو، بدتمیزی نہ کرو اور لائن کراس مت کرو، کبھی نہیں چاہوں کہ آپ کسی کو گالی دو،ماں اپنے بچوں کو ترغیب نہیں دے سکتی۔

وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا کہ پاکستان کو جہاں پر اور مسائل کا سامنا ہے وہاں پر فیک نیوز کا بھی سامنا ہے، 
بچے بغیر تحقیق کے سوشل میڈیا کی پوسٹ پر یقین نہ کیا کرے، سچ ابھی تسمے باندھ رہا ہوتا ہے، جھوٹ پوری دنیا کا چکر لگاکر آجاتا ہے۔ 

ان کا کہنا تھا کہ 4 سال کام کچھ نہیں کیا، اختتام پر یہی کہا یہ چور وہ چور، اسے پکڑ لو، آگ لگادو، 
بچے کوئی بھی فیصلہ کرتے وقت پاکستان کو سامنے رکھیں، پاکستان ہماری ماں ہے اور ماں کے ساتھ وفاداری کی جاتی ہے غداری نہیں،  میری حکومت ہونہ ہولیکن پاکستان میرا ہے۔

مریم نواز نے کہا کہ ایسا نہیں ہوسکتا کہ میری حکومت نہ ہوتو پاکستان کو جلاؤ دوں، اس ملک کو ماں کی مانند سمجھنا ہے،  نوجوانوں آپ کا ہر فیصلہ ہونہار سکالر شپ کی طرح 100فیصد میرٹ پر ہونا چاہیے، 
نوجوانوں کے ہاتھ میں فیصلے کی قوت ہے، نوجوان ہی میری ہمت ہیں اکیلے کچھ نہیں کر سکتی،  گالی گلوچ، پگڑیاں اُچھالنے اپنے ملک کے خلاف قدم اٹھانے والا آپ کا دوست نہیں ہے، پاکستان ہماری ریڈ لائن ہے، شہداء، رینجرز اور پولیس ہمارے اپنے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہونہار اسکالر شپ کے حوالے سے پروپیگنڈہ وہ کررہے ہیں جنہوں نے اسکالر شپ کی بجائے بچوں کے ہاتھ میں پٹرول بم دیا، ایک طرف ہم ہیں چاہتے ہیں کہ بچے پڑھیں، ترقی کریں اور دوسری جانب انتشاری بچوں کو جیل بھجوانے کے منتظر ہیں،  اپنے بچوں کو یورپ رکھنے والے اور ملک کے بچوں کو جیل بجھوانے والے ہمدرد نہیں ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ چار سال پہلے 38فیصد مہنگائی تھی آج وہی مہنگائی چار فیصد پر آگئی ہے، روٹی 30روپے کی تھی آج وہی روٹی 12روپے کی ہے، روٹی غریب کھاتا ہے روٹی سستی ہوگی تو غریب کے بچہ کا پیٹ بھرے گا، ہر رات سونے سے پہلے روٹی کی قیمت چیک کرکے سوتی ہوں۔

مریم نواز نے کہا کہ  ایک طرف دہشت گردی پھیلانے والے ہیں دوسری طرف امن وامان اور ترقی لانے والے ہیں،بچوں امن کا راستہ چننا، ایک مدینہ منورہ میں قومی کی بیٹیوں پر آوازیں کسنے والے اور دوسری طرف اخلاقیات درس دینے والی ماں ہے، اپنے بیٹوں کونصیحت کرتی ہوں کہ قوم کی خواتین کی عزت کی حفاظت آپ کی ذمہ داری ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: مریم نواز نے کہا نے کہا کہ والے ہیں بچوں کو

پڑھیں:

مجھے یہ سمجھ نہیں آ رہی کہ لوگ موسیٰ کو بشریٰ کا بیٹا کیوں کہہ رہے ہیں وہ خاور مانیکا کا بیٹاہے : مریم ریاض وٹو 

لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن )بشریٰ بی بی کی بہن مریم ریاض وٹو نے موسیٰ مانیکا کی جانب سے ملازم کو گولی مارنے کے معاملے پر کہاہےکہ مجھے سمجھ نہیں آتی کہ سب لوگ یہ کیوں کہہ رہے ہیں کہ وہ بشریٰ بی بی کا بیٹا ہے ، وہ خاور مانیکا کا بیٹا ہے، وہ سات سال سے اپنے باپ کے ساتھ رہ رہاہے ۔

تفصیلات کے مطابق مریم ریاض وٹو نے نجی ٹی وی سے گفتگو میں کہا کہ اس واقعے کے بعد فیملی کی ملاقات بشری بی بی سے نہیں ہوئی ہے ، وکیلوں کی بھی ملاقات نہیں ہوئی، انہیں عمران خان کی طرح قید تنہائی میں رکھا جاتاہے ، یہ بھی ایک طرح کا ٹارچر ہے ، جب ملاقات ہوتی ہے تو انہیں بتایا جاتا ہے، ،مجھے سمجھ نہیں آتی کہ سب لوگ یہ کیوں بولتے ہیں کہ بشریٰ کا بیٹا، وہ خاور مانیکا کا بیٹاہے ، وہ اپنے باپ کے ساتھ سات سال سے رہ رہا ہے ، جو بھی واقعہ ہوا مجھے اس کی تفصیل معلوم نہیں ، تفتیش ہو گی توپتا چلے گا کہ یہ کیا معاملہ ہے ، بشریٰ بی بی کے پاس تو ٹی وی بھی نہیں ہے ، جو ان تک خبر پہنچ جائے ۔

بارشوں اور سیلاب سے قیمتی جانوں کا ضیاع، پیپلز پارٹی جنوبی پنجاب کی قیادت کا اظہارِ افسوس

یاد رہے کہ سابق خاتونِ اول بشریٰ بی بی کے بیٹے موسیٰ مانیکا نے جلد کام نہ کرنے پر اپنے ہی ملازم کو گولی مار کر شدید زخمی کردیا۔موسیٰ مانیکا نے فائرنگ کے بعد جدید اسلحے سے لیس ہو کر زخمی ملازم علی بہادر کو اٹھانے سے بھی منع کر دیا تھا، پولیس نے موقع پر پہنچ کر ملزم کو گرفتار کر لیا ہے۔

پولیس نے فائرنگ سے ملازم کو زخمی کرنے پر موسیٰ مانیکا کیخلاف ایف آئی آر درج کر لی ہے، واقعے کا مقدمہ زخمی ملازم کے والد کی مدعیت میں تھانہ صدر پولیس اسٹیشن میں پاکستان پینل کوڈ کی دفعہ 324 (اقدامِ قتل) کے تحت درج کیا گیا۔

بلوچستان میں غیرت کے نام پر خاتون کے قتل پر مذمتی قرارداد پنجاب اسمبلی میں جمع کرا دی گئی

مزید :

متعلقہ مضامین

  • وزیراعلیٰ مریم نواز کی میٹرک میں نمایاں کارکردگی دکھانے والے طلباء کو مبارکباد
  • سوشل میڈیا اور ہم
  • 16 سال سے کم عمر بچوں نے سوشل میڈیا اکاؤنٹ بنایا تو کتنی سزا ہوگی؟
  • کون ہارا کون جیتا
  • کائونٹر نارکٹکس فورس قائم ‘ پاکستان اور پنجاب کا مستقابل محفوظ نظتر آرہا ہے مریم نواز 
  • سکولوں میں موبائل فون کے استعمال پر پابندی کی قرارداد اسمبلی میں جمع
  • سکولوں میں موبائل فون کے استعمال پر پابندی کی قرارداد پنجاب اسمبلی میں جمع
  • منشیات فروشوں کے لئے پنجاب میں کوئی جگہ نہیں: مریم نواز شریف
  • علیزے شاہ کا تہلکہ خیز انکشاف: "میرا گرنا ایک حادثہ نہیں تھا، مجھے جان بوجھ کر دھکا دیا گیا"
  • مجھے یہ سمجھ نہیں آ رہی کہ لوگ موسیٰ کو بشریٰ کا بیٹا کیوں کہہ رہے ہیں وہ خاور مانیکا کا بیٹاہے : مریم ریاض وٹو