لوئر کرم میں قافلے پر حملہ کرنے والوں کی نشاندہی، 19 شرپسندوں کی تلاش جاری
اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT
پشاور: لوئر کرم میں بگن کے قریب قافلے پر حملے میں ملوث شرپسندوں کی نشان دہی کرلی گئی، پولیس نے 19 شرپسندوں کے خلاف ایف آئی آر درج کرکے تلاش شروع کردی۔
نجی ٹی وی کے مطابق شرپسندوں کی تلاش کے لئے ضلعی انتظامیہ اور پولیس کی زیر نگرانی سرچ آپریشن جاری ہے جبکہ سیکیورٹی فورسز سپورٹ کے لئے موجود ہیں۔
اب تک 19 شرپسندوں کی نشان دہی کے بعد ایف آئی آر درج کرلی گئی ہیں، لوئر کرم میں بگن اور گرد و نواح کے علاقوں کو خالی کروا لیا گیا ہے، امن معاہدے کے مطابق پورے کرم سے مرحلہ وار ہتھیار جمع کیے جائیں گے۔
معاہدے کے مطابق تمام قومی بنکرز کو بھی توڑا جائے گا، ریاست نے کُرم میں شرپسندوں کے خلاف بلا تفریق سخت کارروائی کا فیصلہ کر لیا ہے جن سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: شرپسندوں کی
پڑھیں:
لاؤڈ اسپیکر ایکٹ کی سخت ترین عملداری کا فیصلہ، جدید ٹیکنالوجی سے نگرانی ہوگی
پنجاب حکومت نے صوبے بھر میں لاؤڈ اسپیکر ایکٹ پر مکمل عمل درآمد یقینی بنانے کے لیے سخت اقدامات کا فیصلہ کر لیا ہے۔ اب کسی بھی سیاسی جماعت، فرد یا کاروباری ادارے کو اذان اور خطبہ جمعہ کے علاوہ لاؤڈ اسپیکر استعمال کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔
نجی میڈیا کے مطابق، وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی زیرِ صدارت امن و امان سے متعلق مسلسل ساتویں غیر معمولی اجلاس میں اہم فیصلے کیے گئے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ لاؤڈ اسپیکر ایکٹ کی خلاف ورزی پر سخت کارروائی ہوگی، جبکہ اس قانون کے نفاذ کی مانیٹرنگ سی سی ٹی وی کیمروں اور جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے کی جائے گی۔
حکومت کا کہنا ہے کہ لاؤڈ اسپیکر کا غلط استعمال — خاص طور پر نفرت انگیز یا اشتعال انگیز تقاریر کے لیے — کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا، اور خلاف ورزی کرنے والوں کو قانون کے مطابق سخت سزاؤں کا سامنا کرنا پڑے گا۔
اجلاس میں وزیراعلیٰ مریم نواز نے پنجاب بھر کے 65 ہزار سے زائد ائمہ کرام کے وظائف کے اجرا کے عمل کو جلد مکمل کرنے کی ہدایت بھی دی۔ ساتھ ہی مساجد کی تزئین و آرائش اور بحالی کے لیے بڑے پیمانے پر منصوبہ شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا، جس کے تحت مساجد کے اطراف کے راستے صاف، نکاسی آب کا نظام بہتر، اور تمام بنیادی سہولیات فراہم کی جائیں گی۔
وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ پنجاب حکومت مذہبی ہم آہنگی کی حامی ہے اور تمام مذہبی جماعتیں ضابطہ اخلاق کے دائرے میں رہ کر اپنی سرگرمیاں بلا روک ٹوک جاری رکھ سکتی ہیں۔ تاہم، “مذہب کے نام پر نفرت پھیلانے والوں کے لیے قانون کی رسی مزید تنگ” کی جائے گی۔
اجلاس میں غیر قانونی اسلحہ رکھنے یا چھپانے والوں کے خلاف بھرپور کارروائی کا فیصلہ بھی کیا گیا، جبکہ غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کی سہولت کاری کرنے والوں کے لیے کڑی سزاؤں کا عندیہ دیا گیا۔
اسی طرح حکومت نے سوشل میڈیا پر نفرت، اشتعال انگیزی اور جھوٹ پھیلانے والوں کے خلاف پیکا ایکٹ کے تحت کارروائی کا حکم دیا ہے، اور ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کی نگرانی کے لیے اسپیشل یونٹس فعال کر دیے گئے ہیں۔