نادرا نے گھر بیٹھے شناختی کارڈ بنوانے کیلیے بائیک سروس متعارف کروادی
اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT
کراچی:نادرا نےشہریوں کے لیے بائیک سروس متعارف کراتے ہوئے اعلان کیا ہےکہ پہلی مرتبہ شناختی کارڈ بنوانے والوں کے لیے یہ سہولیات نہیں ہیں۔
میڈیا رپورٹس کےمطابق نادرا ریجنل ہیڈ آفس میں بائیک سروس متعارف کروانے کے حوالے سے ایک پروقار تقریب منعقدکی گئی ، جس میں ڈی جی نادرا کراچی ریجن احتشام شاہد نے عوام کو گھروں میں قومی شناختی کارڈبنوانے کے لیے بائیک سروس فراہم کرنے والے رائیڈرز کو موٹرسائیکلز کی چابیاں دیں۔
نادرا کے ترجمان نے کہاکہ عوام کو سہولیات فراہم کرنے کےلیے ابتدائی مراحل میں کراچی میں صرف 3 بائیکس فراہم کی گئیں ہیں، آہستہ آہستہ اس سلسلے کو ہم آگے بڑھائیں گے، اس سروس میں پہلی مرتبہ قومی شناختی کارڈ بنوانے والے افراد شامل نہیں ہے، انہیں نادرا کے دفتر آکر ہی اپنا شناختی کارڈ بنوانا ہوگا۔
قومی شناختی کارڈز کی درخواستوں کی پراسسینگ کے لیے درکارآلات پرمشتمل بائیک کے رائیڈرز گھر پر خدمات دینے کےلیے 1 ہزار روپے اضافی چارج کریں گے،ابتدائی طورپرنادراحکام کی جانب سے شہریوں کےقومی شناختی کارڈزکی تجدید اورپتے اوردیگرتفصیلات کی تبدیلیوں کے لیے یہ سروس متعارف کروائی گئی ہے۔
احتشام شاہد کا کہناتھا کہ کراچی کے شہری نادرا کی ہیلپ لائن سےخود کو رجسٹرڈ کراسکتے ہیں،کراچی کے علاوہ یہ سروس حیدرآباد اورمیرپورخاص میں بھی دستیاب ہوگی۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: شناختی کارڈ بائیک سروس کے لیے
پڑھیں:
شفاف اور فوری تحقیقات کیلیے ایف آئی اے و نادرا کے درمیان ڈیٹا شیئرنگ پر اتفاق
لاہور:وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) لاہور اور نادرا لاہور ریجن کے درمیان تحقیقات کے عمل کو مزید شفاف اور تیز تر بنانے کے لیے معلومات اور ڈیٹا کے تبادلے پر اتفاق کرلیا گیا۔
ترجمان ایف آئی اے کے مطابق ڈائریکٹر ایف آئی اے لاہور اور نادرا لاہور ریجن کے اعلیٰ حکام کے درمیان ہونے والی ملاقات میں مقدمات اور انکوائریز پر پیشرفت کا جائزہ لیا گیا اور تحقیقاتی عمل میں تیزی لانے کے اقدامات پر غور کیا گیا۔
ملاقات میں ڈیٹا شیئرنگ اور تکنیکی معاونت کے نظام کو مزید مؤثر بنانے پر اتفاق کیا گیا جب کہ نادرا کے نمائندگان نے اپنی مشکلات اور ان کے حل سے متعلق تجاویز بھی پیش کیں۔
ڈائریکٹر ایف آئی اے لاہور نے نادرا حکام کو مکمل ادارہ جاتی تعاون کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ مشترکہ اقدامات سے تحقیقات مزید مؤثر اور شفاف ہوں گی۔