گیس ذخائر میں سالانہ 9 فیصد کمی ہو رہی ہے، وزیر پیٹرولیم
اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT
اسلام آباد: وزیر پیٹرولیم مصدق ملک نے کہا ہے کہ ہمارے گیس ذخائر میں سالانہ 9 فیصد کمی ہو رہی ہے۔
وزیر پیٹرولیم مصدق ملک نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گیس کی طلب پورا کرنے کے لیے ایل این جی درآمد کرنا پڑتی ہے۔ کیونکہ ہمارے گیس ذخائر میں سالانہ 9 فیصد کمی ہو رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ گیس کی لیکج اور چوری میں فرق ہے۔ جبکہ بلوچستان میں صرف 39فیصد گیس بلوں کی وصولی ہوتی ہے۔ اور گزشتہ 4 سالوں میں گیس کا ایک بھی نیا کنکشن نہیں دیا گیا۔
مصدق ملک نے کہا کہ گیس کے نئے ذخائر کی دریافت کے لیے کام ہو رہا ہے۔ اور بلوچستان میں گھریلو صارفین کو گیس کی فراہمی ترجیح ہے۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں 8 سے 10 فیصد گیس کی لیکج اور 61 فیصد چوری ہوتی ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: گیس کی نے کہا کہا کہ
پڑھیں:
بلوچستان میں شرپسندی پھیلانے والے عناصر ترقی اور خوشحالی کے دشمن ہیں، وزیراعظم
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ بلوچستان میں شرپسندی پھیلانے والے عناصر صوبے کی ترقی اور خوشحالی کے دشمن ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے چمن میں پاک-افغان سرحد کے پاس کار پارکنگ میں بم دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے 6 قیمتی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور رنج کا اظہار کیا۔
وزیرِ اعظم نے جاں بحق افراد کی بلندی درجات اور اہل خانہ کیلئے صبر جبکہ زخمیوں کی جلد صحت یابی کیلیے دعا کرتے ہوئے بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی۔
وزیرِ اعظم نے واقعے کے ذمہ داران کا تعین کرکے انہیں قرار واقعی سزا دلوانے کی ہدایت کی اور کہا کہ
بلوچستان میں شرپسندی پھیلانے والے عناصر بلوچستان کی ترقی و خوشحالی کے دشمن ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ شرپسندوں کے مذموم مقاصد کو کبھی کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔
دوسری جانب وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے بھی پاک افغان چمن بارڈر کے قریب دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے قیمتی انسانی جانوں کےضیاع پر افسوس کا اظہار کیا۔
وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے جاں بحق افراد کے لواحقین سے دلی ہمدردی و تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے زخمیوں کی جلد صحت یابی کیلیے دعا کی۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ تمام تر ہمدردیاں جاں بحق افراد کے لواحقین کے ساتھ ہیں، غمزدہ خاندانوں کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں۔ معصوم لوگوں کو نشانہ بنانے والے درندے کسی رعایت کے مستحق نہیں ہے۔