پاراچنار کے راستے فوراً کھولے جائیں، علامہ عارف حسین واحدی
اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT
ایس یو سی کے مرکزی نائب صدر کا علامہ سبطین سبزواری کیساتھ ملاقات کے دوران کہنا تھا کہ مزاحمتی محاذ کے عظیم شہداء کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں، ان عظیم شہداء کے مقدس لہو کے صدقے صیہونی درندہ صفت ریاست کو ذلت آمیز شکست ہوئی۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی تحریک پاکستان کے مرکزی نائب صدر علامہ عارف حسین واحدی سے ان کی رہائشگاہ پر شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی نائب صدر علامہ سید سبطین حیدر سبزواری نے ملاقات کی، ان کے ہمراہ مولانا سید جعفر عباس نقوی، مولانا قاسم جعفری اور سید نزاکت حسین شاہ بھی موجود تھے۔ دونوں رہنماؤں نے ملاقات میں موجودہ تنظیمی امور کا تفصیل سے جائزہ لیا خاص کر تمام صوبوں میں تنظیم سازی کے عمل کے مکمل ہونے پر اطمینان کا اظہار کیا اور قائد محترم کو اس پر خراج تحسین پیش کیا۔ تنظیم کی تکمیل پر انتہائی اطمینان کا اظہار کیا گیا چونکہ تنظیمی انتخابات کا سارا عمل قائد ملت جعفریہ نے خود اپنی نگرانی میں احسن انداز میں مکمل کرایا ہے۔
نشست میں ضلع کرم کے راستوں کی بندش پر تشویش کا اظہار کیا گیا اور وفاقی و صوبائی حکومتوں اور سیکورٹی فورسز سے مطالبہ کیا گیا کہ دہشتگردوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹیں اور جب فریقین ایک معاہدے پر متفق ہوگئے تو معاہدے کے مطابق پاراچنار کے راستے فوراً کھولے جائیں۔ دونوں رہنمائوں نے فلسطین میں جنگ بندی پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے حماس اور غزہ کے مظلوموں کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ اس جنگ میں مزاحمتی محاذ کے عظیم شہداء کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں، ان عظیم شہداء کے مقدس لہو کے صدقے صیہونی درندہ صفت ریاست کو ذلت آمیز شکست ہوئی کہ الحمد للہ اسرائیل اپنے اعلان شدہ اہداف میں سے ایک مقصد میں بھی کامیابی حاصل نہیں کر سکا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: عظیم شہداء کا اظہار
پڑھیں:
پوپ فرانسس کی آخری رسومات ہفتے کے روز ادا کی جائیں گی
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 23 اپریل 2025ء) ویٹیکن نے بالآخر اپنے اس فیصلے سے آگاہ کر دیا ہے کہ پیر کے روز وفات پانے والے پوپ فرانسس کی آخری رسومات ہفتے کے روز ادا کر دی جائیں گی۔ ان لوگوں کے لیے اوقات کی بھی تصدیق کر دی گئی ہے، جو آنجہانی پوپ کو خراج عقیدت پیش کرنا چاہتے ہیں۔
ویٹیکن کے اعلان کے مطابق پوپ کے تابوت کو بدھ کی صبح ہی سینٹ پیٹرز باسیلیکا میں منتقل کر دیا جائے گا اور مقامی وقت کے مطابق صبح گیارہ بجے سے نصف شب تک اسے عوام کے دیدار کے لیے کھلا رکھا جائے گا۔
البتہ جمعرات اور جمعے کے روز باسیلیکا کو ویٹیکن کے وقت کے مطابق صبح سات بجے سے کھول دیا جائے گا۔جمعے کے روز باسیلیکا کو شام سات بجے ہی بند کر دیا جائے اور اس طرح عوامی دیدار کا سلسلہ بند ہو جائے گا اور سنیچر کے روز ان کی آخری رسومات ادا کر دی جائیں گی۔
(جاری ہے)
پوپ فرانسس کی وفات پر عالمی رہنماؤں اور عوام کا خراج عقیدت
پوپ کی آخری رسومات میں عالمی رہنماؤں کی شرکتکیتھولک چرچ کے سربراہ پیر کے روز 88 برس کی عمر میں فالج کے باعث انتقال کر گئے تھے۔
حال ہی میں انہیں ڈبل نمونیا جیسی بیماری ہوئی تھی، جس کے بعد سے ان کی صحت خراب رہنے لگی تھی۔اطلاعات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ، پرنس آف ویلز، اور برازیل کے صدر لوئیز اناسیو لولا دا سلوا اور برطانوی وزیر اعظم کیر اسٹارمر جیسے عالمی رہنما نے پوپ فرانس کی آخری رسومات میں شرکت کی تصدیق کی ہے۔
البتہ روس کے صدر ولادیمیر پوٹن اور جرمنی کے ممکنہ اگلے چانسلر فریڈرش میرس اس میں شامل نہیں ہو سکیں گے۔
پولینڈ کے صدر اندرزیج ڈوڈا، یورپی یونین کمیشن کی صدر ارزلا فان ڈیر لائن، یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلینسکی اور اطالوی وزیر اعظم جارجیا میلونی جیسے رہنماؤں بھی آخری رسومات میں شرکت کی تصدیق کی ہے۔
ایک قدامت پسند اور غیر روایتی پوپ کا انتقال
ہزاروں سوگوار پہلے ہی ویٹیکن سٹی پہنچ چکے ہیں اور وہ سب پھول، صلیب اور موم بتیاں لے کر ان کے لیے دعائیں کر رہے ہیں۔
پوپ کے آخری لمحات کی تفصیلاتہولی سی کے سرکاری میڈیا ویٹیکن نیوز نے پوپ فرانسس کے انتقال سے پہلے کے آخری لمحات کے بارے میں تفصیلات جاری کی ہیں۔
اس میں کہا گیا ہے کہ پوپ نے پیر کی صبح تقریبا ساڑھے پانچ بجے بیماری کو محسوس کرنا شروع کیا، جو اتوار کے دن سینٹ پیٹرز اسکوائر میں عقیدت مندوں کے ایک ہجوم کا استقبال کرنے کے چوبیس گھنٹے سے بھی کم وقت کے بعد شروع ہوئی۔
اس سے پہلے شام کو انہوں نے خاموشی سے کھانا کھایا تھا۔
کوما میں جانے سے پہلے پوپ فرانسس نے اپنے بستر سے ہی اپنی ذاتی نرس ماسیمیلیانو سٹریپیٹی کو ہاتھ ہلا کر اشارہ کیا۔ ویٹیکن نیوز نے اسے "الوداعی اشارہ" قرار دیا۔
پوپ فرانسس کا ’نسل کشی‘ کے الزامات کی تحقیقات کا مطالبہ
اس سے قبل اتوار کے روز پوپ نے اپنی حوصلہ افزائی کرنے اور سینٹ پیٹرز اسکوائر کا دورہ کرانے کے لیے اپنی ذاتی خصوصی نرس کا شکریہ ادا کیا تھا، جو ان کا اسکوائر کا آخری دورہ ثابت ہوا۔ فرانسس کے حوالے سے کہا گیا کہ "مجھے واپس اسکوائر پر لانے کے لیے آپ کا شکریہ۔
ص ز/ ج ا (نیوز ایجنسیاں)