کراچی :سندھ حکومت کی نااہلی مزید کھل کر سامنے آگئی، کوٹری بیراج سے نکلنے والی نہر کے بی فیڈر کی لائننگ کا کام تقریبا ایک ماہ سے زائد عرصے سے ملتوی  ہے،  جس کی وجہ سے  سندھ میں پانی کا بحران شدت اختیار کرگیا ہے، کراچی سمیت  حیدرآباد، جامشورو کوٹری اور مضافاتی علاقوں کے لاکھوں افراد پانی نہ ہونے کی وجہ سے کافی اذیت کا شکار ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق کوٹری بیراج سے نکلنے والی نہر کے بی فیڈر کی لائننگ کا کام 8 8 کلومیٹرز تک کام مکمل کرنا تھا مگر تاحال 5 کلومیٹر کا کام بھی ادھورا ہے، جو گزشتہ ایک ماہ سے ملتوی ہے، کے فور منصوبے کو پانی کی فراہمی کے لیے کوٹری بیراج سے نکلنے والے کلری بگھاڑ فیڈر میں پانی کی کیپیسٹی بڑھانے کے لیے وفاق اور سندھ حکومت کی جانب سے مجموعی طور پر 40 ارب روپے کا منصوبہ شروع کیا گیاتھا۔

محکمہ آبپاشی کی جانب سے 20 دسمبر سے 13 جنوری تک 24 دن کے لیے کے بی فیڈر پانی کے لیے بند کرایا گیا تھا، ان 24 دنوں میں 45 آرڈیز یعنی 8 کلومیٹرز تک کام مکمل کرنا تھا جو اس وقت تک صرف 25 آرڈیز 5 کلومیٹر کا کام بھی آدھا کیا گیا ہے۔

خیال رہےکہ  36 کلومیٹر اور 190 آرڈیز  پر مشتمل اپر کے بی فیڈر  پی سی ون کے مطابق 2027 تک مکمل ہونا ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کے بی فیڈر کا کام کے لیے

پڑھیں:

صوبائی محتسب اعلیٰ کی زیرصدارت اداروں میں زیر التوا کیسز کی پیش رفت سے متعلق اجلاس

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

250918-2-15

حیدرآباد (اسٹاف رپورٹرٓ) صوبائی محتسب اعلی سندھ کے ایڈوائیز ر محمد نصیر جمالی کی زیر صدرات شہباز ہال شہباز بلڈنگ میں ریجن کے صوبائی اداروں میں زیر التوا کیسز کی پیش رفت کے متعلق ایک اجلاس منعقد ہوا۔اجلاس میں ایڈوائیزر نصیر جمالی نے کہا کہ صوبائی محتسب کا ادارہ سرکاری اداروں سے عوامی شکایات کا جلد اور بروقت نمٹانے اور انصاف فراہم کرنے کے لیے کوشاں ہے۔اجلاس میں ریجن کے مختلف محکموں اور اداروں میں زیر التوا کیسز کی پیش رفت کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔۔اجلاس میں صوبائی محتسب حیدرآباد کو عوام کی جانب سے صوبائی اداروں کے خلاف موصول ہونے والی شکایات کے زیر التوا کیسز کی پیش رفت کے متعلق تمام مذکورہ اداروں نے تفصیلات سے ایڈوائیزر نصیر جمالی کو آگاہ کیا۔انہوں نے مزید کہا کہ عوامی مسائل کی نوعیت کے کیسز کو فوری طور پر حل کیا جائے اور تاخیر کی وجوہات بننے والی پیچیدگیوں کو واضح کر کے آئندہ ایسی رکاوٹوں کے سدباب کے لیے عملی اقدامات کیے جائیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ سرکاری ادارے عوام کی سہولت اور مسائل کے حل کے لیے قائم ہیں، اس لیے تمام محکمے اپنے فرائض پوری ذمہ داری سے ادا کریں۔ایڈوائرر نے مزید کہا کہ محکمے اپنی کارکردگی میں زیر التوا کیسز کی رپورٹ باقاعدگی سے جمع کرائیں تاکہ آئندہ تین ماہ بعد ہونے والے اجلاسوں میں شفافیت اور جوابدہی کو یقینی بنایا جا سکے۔انہوں نے مزید کہا کہ ہر ادارے کا فوکل پرسن کم سے کم 17 گریڈ کا ہونا چاہیے جسے اپنے ادارے متعلق بہتر طریقے سے معلومات ہو-اجلاس میںریجنل ڈائریکٹر صوبائی محتسب حیدرآباد سید محمد سجاد حیدر نے زیر التوا کیسز بالخصو ص ریٹائرڈ ہونے والے ملازمین کی پینشن اور دیگر معاملات کے فوری حل کویقینی بنانے کی ضرورت پر زور دیااورجلد اور بروقت عوامی شکایات کونمٹانے سے نا صرف عوام کا اعتماد بحال ہوگا ۔

متعلقہ مضامین

  • صوبائی محتسب اعلیٰ کی زیرصدارت اداروں میں زیر التوا کیسز کی پیش رفت سے متعلق اجلاس
  • اقوام متحدہ مالی بحران کا شکار،مجموعی وسائل کم پڑ گئے
  • کراچی، ریڈ لائن منصوبے میں غیر معمولی تاخیر، شہری اذیت کا شکار
  • نارتھ کراچی کے مختلف علاقوں میں پانی کا شدید بحران، شہری پریشان
  • حب کینال کی تباہی کے بعد کراچی پانی کے شدید بحران کا شکار ہے، حلیم عادل شیخ
  • پنجاب کے بیشتر علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے
  • گدو اور سکھر بیراج کے مقام پر اونچے درجے جبکہ کوٹری پر نچلے درجے کا سیلاب ہے: شرجیل میمن
  • سیلابی ریلوں سے دریائے سندھ میں پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ
  • محرابپور،5 سالہ بچہ دریائے سندھ میں ڈوب کر جاں بحق ہوگیا
  • گڈو، سکھر اور کوٹری بیراج پر سیلابی صورتحال، این ڈی ایم اے نے ہائیڈرولوجیکل الرٹ جاری کردیا