Express News:
2025-09-18@12:53:28 GMT

کراچی میں نالے میں دھماکے سے 4 افراد زخمی

اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT

کراچی:

شہر قائد کے علاقے نارتھ کراچی میں نالے کے اندر گیس بھرنے سے زوردار دھماکا ہوا جس کے نتیجے میں چار افراد زخمی جبکہ اطراف میں خوف و ہراس پھیل گیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق نالے میں گیس دھماکے سے خوف و ہراس پھیل گیا، دھماکے سے 4 افراد زخمی ہوگئے جبکہ نالے کی چھت گر گئی ، ابتدائی طور پر دھماکا نالے میں گیس بھر جانے کی وجہ سے پیش آیا۔

تفصیلات کے مطابق نارتھ کراچی سکیٹر فائیو جے ڈی کا موڑ کے قریب نالے میں زور دار دھماکے سے اس پر بنی کنکریٹ کی چھت تباہ ہوگئی جس کے نتیجے میں 4 افراد زخمی ہوگئے۔

دھماکے کی اطلاع ملتے ہی ریسکیو 1122 کا عملہ ایمبولینس اور ڈیزاسٹر رسپانس  وہیکل کے ہمراہ جائے وقوعہ پر پہنچ گیا اور امدادی کارروائیوں کے دوران دھماکے سے نالے کی چھت کا اڑنے والا ملبہ لگنے سے زخمی افراد کو طبی امداد کے لیے عباسی شہید اسپتال منتقل کیا۔

ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ زخمی ہونے والوں کی شناخت صمد، رضوان اور وقاص کے نام سے کی گئی۔

ایس ایچ او بلال کالونی اسرار آفریدی نے بتایا کہ ابتدائی طور پر واقعہ نالے میں گیس بھرجانے کی وجہ سے پیش آنے کا بتایا جا رہا ہے جس کے نتیجے میں نالے کے اوپر بنی ہوئی کنکریٹ کی چھت ٹکرے ہو کر نالے میں گر گئی جبکہ زخمی ہونے والوں کی حالت خطرے سے باہر ہے اور انھیں طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے تاہم دھماکے سے قریبی دکانوں میں رکھا ہوا سامان بھی گر گیا تھا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: افراد زخمی دھماکے سے کی چھت

پڑھیں:

لیبیا کے قریب تارکین وطن کی کشتی میں خوفناک آگ بھڑک اُٹھی؛ 50 ہلاکتیں؛ 24 زخمی

لیبیا کے ساحل کے قریب ایک کشتی میں خوفناک آگ لگنے سے کم از کم 50 سوڈانی پناہ گزین ہلاک جبکہ 24 افراد کو زندہ بچا لیا گیا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ حادثہ اس مہلک راستے پر پیش آیا ہے جسے افریقی ممالک سے تارکین وطن یورپ پہنچنے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔

تاحال حادثے کی وجہ کا تعین نہیں ہوسکا تاہم تحقیقات کے لیے انکوائری کمیٹی تشکیل دیدی گئی۔ ہلاک اور زخمی ہونے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔

اقوام متحدہ کے ادارۂ برائے مہاجرین نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ زخمیوں کو طبی امداد دی جا رہی ہے تاہم ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔

اقوام متحدہ کے ادارے نے ایک بیان میں کہا کہ ایسے سانحات کو روکنے کے لیے فوری اقدامات ناگزیر ہیں۔

اعداد و شمار کے مطابق صرف گزشتہ سال بحیرۂ روم میں 2,452 افراد ہلاک یا لاپتا ہوئے، جس سے یہ دنیا کا سب سے خطرناک سمندری راستہ قرار دیا جاتا ہے۔

اگست میں، اٹلی کے جزیرے لامپیدوسا کے قریب دو کشتیوں کے ڈوبنے سے کم از کم 27 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

اسی طرح جون میں، لیبیا کے ساحل کے قریب دو کشتیوں کے حادثے میں تقریباً 60 تارکین وطن سمندر میں ڈوب گئے تھے۔

حالیہ برسوں میں یورپی یونین نے لیبیا کے کوسٹ گارڈ کو فنڈز اور سازوسامان فراہم کر کے اس غیر قانونی ہجرت کو روکنے کی کوششیں بڑھا دی ہیں، لیکن انسانی حقوق کی تنظیمیں اسے مزید خطرناک قرار دیتی ہیں۔

حقوقِ انسانی کی تنظیموں نے لیبیا میں تارکین وطن کے ساتھ ہونے والی تشدد، زیادتی اور بھتہ خوری کی بھی نشاندہی کی ہے،جہاں ہزاروں لوگ بدترین حالات میں حراستی مراکز میں پھنسے ہوئے ہیں۔

 

متعلقہ مضامین

  • لیڈی ڈاکٹر نے نالے میں چھلانگ لگا لی، وجہ کیا بنی؟
  • ویتنام : ٹرک حادثے میں 3 افراد ہلاک‘ کئی زخمی
  • کندھ کوٹ: مسلح افراد نے دن دیہاڑے نوجوان کو قتل کردیا
  • ڈیرہ بگٹی، بارودی سرنگ کے دھماکے، ماں بیٹی سمیت 3 افراد جاں بحق
  • ڈیرہ بگٹی میں بارودی سرنگ کے 2 دھماکے، 3 افراد جاں بحق
  • ایران: رہائشی عمارت میں گیس دھماکے سے 6 افراد ہلاک
  • ایران: رہائشی عمارت میں گیس دھماکے سے 6 افراد جاں بحق
  • لیبیا کے قریب تارکین وطن کی کشتی میں خوفناک آگ بھڑک اُٹھی؛ 50 ہلاکتیں؛ 24 زخمی
  • کراچی، صدر میں ڈکیتی کے دوران مزاحمت پر فائرنگ، دو افراد زخمی
  • کراچی، فائرنگ کے واقعات میں خاتون سمیت 2 افراد زخمی