راولپنڈی: بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کے وکیل فیصل چودھری نے کہا کہ بانی نے واضح کردیا ہے کہ مذاکراتی عمل کا ان کے کیسز سے کوئی تعلق نہیں۔

زرائع کے مطابق اڈیالہ جیل کے باہر گفتگو کرتے ہوئے فیصل چودھری نے کہا مذاکرات ملک کے وسیع تر مفاد میں ہو رہے ہیں، حتمی نتیجے پر پہنچنے چاہئیں۔

فیصل چودھری نے کہا کہ اپنے کارکنان کیلئے کوئی رعایت نہیں مانگنا چاہتے، بس فیئر ٹرائل کا حق دیا جائے۔

انھوں نے کہا چیف جسٹس اور سربراہ آئینی بینچ کو بیرسٹر گوہر اور سلمان اکرم راجہ خط لکھیں گے۔

فیصل چودھری نے کہا ہم سپریم کورٹ کے انتظامی معاملات کو ہوا میں اڑانے کی مذمت کرتے ہیں، توہین عدالت کی کارروائی ایڈیشنل رجسٹرار اور الیکشن کمیشن ممبران پرہونا چاہیے۔

فیصل چودھری نے کہا محسوس ہو رہا ہے حکومتی کمیٹی اپنے غلط کارنامے چھپانے کیلئے ان پر پردہ ڈال رہی ہیں، اگر جوڈیشل کمیشن کے مطالبے پر عمل نہ ہوا تو مذاکرات آگے نہیں چل سکتے۔

انھوں نے کہا جمعرات کو بانی سے پارٹی رہنماؤں کی ملاقات کھلی جگہ پر کروائی جائے۔

.

ذریعہ: Juraat

کلیدی لفظ: فیصل چودھری نے کہا

پڑھیں:

بھارت میں کووڈ ایکٹیو کیسز کی تعداد 6000 سے زیادہ ہوگئی، وزارت صحت کی ایڈوائزری

وزارت صحت نے اشارہ کیا کہ انفلوئنزا جیسی بیماری اور شدید سے شدید سانس کی بیماری پر نظر رکھنے کیلئے مربوط بیماریوں کی نگرانی کے پروگرام کے تحت ریاست اور ضلع کی نگرانی کو بڑھا دیا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت میں گذشتہ 48 گھنٹوں کے دوران کوویڈ کے 770 نئے کیسس درج کئے گئے جس کے بعد ملک میں کوویڈ کے ایکٹو کیسز کی تعداد 6000 سے زیادہ تک پہنچ گئی۔ مرکزی وزارت صحت نے تمام ریاستوں کو ایڈوائزری جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہنگامی طور پر فرضی مشقیں کی جائیں۔ اتوار کو جاری کردہ وزارت صحت کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ کیرالا سب سے زیادہ متاثرہ ریاست ہے، اس کے بعد گجرات، مغربی بنگال اور دہلی ہیں۔ اس سال جنوری سے اب تک ملک میں کل 65 اموات ہوئی ہیں۔

تازہ وباء کے چلتے مہاراشٹر میں اس سال جنوری سے اب تک کووڈ کیسز سے سب سے زیادہ 18 اموات ہوئی ہیں۔ کیرالہ میں اب تک 12 اموات ریکارڈ کی گئی ہیں اس کے بعد دہلی اور کرناٹک میں 7 اموات ہوئی ہیں۔ تمل ناڈو اور اتر پردیش، مدھیہ پردیش، گجرات اور پنجاب میں کووڈ سے مرنے والوں کی تعداد 5 تھی، ہر ایک میں دو اموات ہوئیں۔ مغربی بنگال اور راجستھان میں ایک ایک موت کی اطلاع ہے۔ سرکاری بیان کے مطابق فرضی مشقوں کی مرکز کی ایڈوائزری کا مقصد معاملات میں تیزی آنے کی صورت میں ہنگامی تیاریوں کی جانچ کرنا، آکسیجن، آئسولیشن بیڈز، وینٹی لیٹرز اور ضروری ادویات کی دستیابی کو یقینی بنانا تھا۔

ڈاکٹر سنیتا شرما، ڈائرکٹر جنرل ہیلتھ سروسز نے اس ماہ کے اوائل میں موجودہ صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے مجموعی منظرنامے کا جائزہ لیا۔ ڈیزاسٹر مینجمنٹ سیل، ایمرجنسی مینجمنٹ ریسپانس سیل، نیشنل سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول، انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ، انٹیگریٹڈ ڈیزیز سرویلنس پروگرام، دہلی کے مرکزی حکومت کے اسپتالوں اور تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے نمائندے اس بات چیت کا حصہ تھے۔ وزارت صحت کے حکام نے اشارہ کیا کہ انفلوئنزا جیسی بیماری اور شدید سے شدید سانس کی بیماری پر نظر رکھنے کے لئے مربوط بیماریوں کی نگرانی کے پروگرام کے تحت ریاست اور ضلع کی نگرانی کو بڑھا دیا گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • لاس اینجلس، پینٹاگون کا حاضر سروس دستوں کی تعیناتی کا عندیہ
  • پانی بند کرنے کی دھمکی جنگی اقدام تصور ہوگا؛ بلاول بھٹو نے مؤقف واضح کردیا
  • خاتون نے دوسری شادی کیلئے بیٹی کو قتل کردیا
  • افغان طالبان نے مغرب نواز شہریوں کیلئے عام معافی کا اعلان کر دیا
  • بانی کی رہائی کیلئے تحریک کی تیاری کر رہے ہیں، علی امین گنڈاپور
  • بانی پی ٹی آئی کی رہائی کیلئے تحریک کی تیاری کر رہے ہیں، علی امین گنڈاپور
  • بھارت میں کووڈ ایکٹیو کیسز کی تعداد 6000 سے زیادہ ہوگئی، وزارت صحت کی ایڈوائزری
  • اڈیالہ جیل میں صبح 7 بجے نماز عید ادا کی گئی
  • سیاست میں اتار چڑھا آتا رہتا، پی ٹی آئی کی مقبولیت کم نہیں ہوئی، فواد چودھری
  • پی ٹی آئی والے چاہتے ہیں بانی جیل میں رہیں اور یہ مال بناتے رہیں: فیصل کریم