عدالت عظمیٰ، طلبہ یونینز کی بحالی کے معاملے پر وفاق اور فریقین کو نوٹسز
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
اسلام آباد(نمائندہ جسارت)سپریم کورٹ آئینی بینچ نے طلبہ یونینز کی بحالی کے معاملے پر وفاق اور متعلقہ فریقین کو نوٹسز جاری کردیے۔جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں چھ رکنی آئینی بنچ نے مختلف مقدمات پر سماعت کی۔ طلبہ یونین بحالی کیس میں جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا کہ قائد اعظم یونیورسٹی میں اسٹوڈنٹس یونین کے الیکشن کا شیڈول جاری ہوا، قائد اعظم یونیورسٹی میں اسٹوڈنٹس یونین الیکشن کو پائلٹ پروجیکٹ کے طور پر دیکھا جائے، بار کے الیکشن میں سیاست آ گئی ہے،سیاسی پارٹیز نے تعلیمی اداروں میں اپنے سیاسی ونگز بنالیے ہیں۔جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کراچی یونیورسٹی میں سیاسی جماعتوں کے پولیٹیکل ونگز ہیں، تشدد کی وجہ سے کراچی یونیورسٹی میں 35 سال سے رینجرز تعینات ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: یونیورسٹی میں
پڑھیں:
عدالت عظمیٰ نے ریٹائرڈ ججز کی بیواؤں کو تاحیات سکیورٹی دینے کا حکم واپس لے لیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد : عدالت عظمیٰ نے ریٹائرڈ ججز کی بیواؤں کو تاحیات سیکورٹی دینے کا حکم واپس لے لیا۔
سپریم کورٹ کی جانب سے وضاحتی بیان میں کہا گیا کہ ریٹائرڈ ججز کو تاحیات سیکورٹی کا حق 2018 کے صدارتی آرڈر نمبر7 میں دیا گیا ہے،تاہم آرڈر نمبر 7 ریٹائرڈ ججز کی بیواؤں کو تاحیات سکیورٹی کی سہولت فراہم نہیں کرتا۔ اس لیے ریٹائرڈ ججز کی بیواؤں کو تاحیات سیکورٹی کی حد تک آرڈر واپس لیا جاتا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں سپریم کورٹ کے رجسٹرار نے چیف جسٹس پاکستان کی منظوری سے وزارت داخلہ کو ریٹائرڈ ججز کی سیکورٹی کے حوالے سے باضابطہ خط ارسال کیا۔
خط میں کہا گیا کہ ملک کی موجودہ سیکورٹی صورتحال کے پیش نظر ہر ریٹائرڈ جج کو 3 پولیس اہلکاروں پر مشتمل سکیورٹی فراہم کی جائے۔
خط میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ جو ججز انتقال کر چکے ہیں ان کی بیواؤں کو بھی 3 پولیس اہلکاروں کی سیکورٹی مہیا کی جائے تاکہ ان کی حفاظت یقینی بنائی جاسکے۔