کراچی، ملیر رفاع عام سوسائٹی میں مبینہ غیرت کے نام پر دوہرے قتل کی واردات، مقتولہ کا والد گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
کراچی:
شہر قائد کے علاقے ملیر رفاع عام سوسائٹی میں ایک گھر میں فائرنگ کے نتیجے میں ایک لڑکی اور ایک لڑکا جاں بحق ہوگئے۔
پولیس نے ابتدائی تحقیقات کے بعد اس واقعے کو غیرت کے نام پر قتل قرار دیا ہے اور مقتولہ کی والد کو گرفتار کرلیا ہے۔
ایس ایچ او الفلاح محمد علی مروت کے مطابق واقعہ ملیر رفاع عام سوسائٹی کے ایک گھر کی بالائی منزل پر پیش آیا۔ دونوں مقتولین کی لاشیں موقع پر پائی گئیں، جنہیں فوری طور پر اسپتال منتقل کردیا گیا۔
جاں بحق لڑکی کی شناخت 18 سالہ فاطمہ دختر اظہر کے طور پر ہوئی، جبکہ جاں بحق لڑکے کی شناخت ابھی تک نہیں ہوسکی، لیکن اس کی عمر تقریباً 20 سال کے قریب بتائی جاتی ہے۔
پولیس نے ابتدائی تحقیقات کے حوالے سے بتایا کہ لڑکا لڑکی سے ملنے آیا تھا اور جب لڑکی کے والد نے دونوں کو دیکھا، تو انہوں نے فائرنگ کرکے انہیں قتل کردیا۔
ایس ایچ او نے مزید بتایا کہ اس واقعہ میں مقتولہ کے والد اظہر کو گرفتار کرلیا گیا ہے اور اس کے قبضے سے پستول برآمد کیا گیا ہے۔ پولیس کے مطابق اس واقعہ میں غیرت کے نام پر قتل کا شبہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
پولیس نے وقوعہ سے پستول کے دو خول اور سکہ بھی برآمد کیے ہیں، اور یہ بھی معلوم ہوا کہ دونوں مقتولین کو سر پر ایک ایک گولی ماری گئی۔
اس واقعہ کی تفصیلات جانچنے کے لیے پولیس نے کرائم سین یونٹ کی ٹیم بھی موقع پر بھیجی، جس نے شواہد اکھٹے کیے ہیں۔ ایس ایچ او الفلاح نے بتایا کہ تفتیش جاری ہے اور جلد ہی اصل صورتحال سامنے آئے گی۔
پولیس کے مطابق ملزم کے دو بچے ہیں اور مقتولہ نے حالیہ دنوں میں اپنی تعلیم چھوڑ دی تھی۔ تحقیقات کے دوران تمام پہلوؤں کا جائزہ لیا جا رہا ہے تاکہ حقیقت کا پتہ چل سکے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پولیس نے
پڑھیں:
کراچی: نجی بینک میں نقب زنی کی بڑی واردات، ملزمان لاکھوں روپے، طلائی زیورات، قیمتی سامان لوٹ کرفرار
کراچی کے علاقے نارتھ ناظم آباد میں ایک نجی بینک میں نقب زنی کی بڑی واردات کی گئی جس کے دوران ملزمان لاکھوں روپے نقد، طلائی زیورات اور دیگر قیمتی سامان لوٹ کر فرار ہوگئے
رپورٹ کے مطابق کراچی پولیس نے کہا کہ نقب زنی کی واردات ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب انجام دی گئی۔
پولیس نے بتایا کہ ملزمان نے کٹر کی مدد سے بینک کے متعدد لاکرز کے تالے کاٹے اور لاکھوں روپے، طلائی زیورات اور دیگر قیمتی سامان لوٹ کر فرار ہوگئے۔
پولیس موقع پر پہنچ گئی اور سیکیورٹی گارڈ امان اللہ کو حراست میں لے لیا، پولیس حکام کے مطابق گارڈ نے اپنے دیگر10 سے 12 ساتھیوں کو گزشتہ رات دفتر کے اندر گیٹ کھول کر داخل کروایا۔
پولیس نے کہا کہ ملزمان گاڑی اور رکشے میں آئے تھے، لاکر کاٹنے کے لئے کٹنگ ویلڈر بھی ساتھ لائے تھے۔
کرائم سین سے شواہد اکٹھا کرنے کے لیے ایس آئی یو کی ٹیم بھی موقع پر پہنچ گئی، حکام نے کہا کہ نقب زنی کی واردات کے دوران ہونے والے نقصان کا تخمینہ لگایا جا رہا ہے۔
ایس ایس پی سینٹرل ذیشان شفیق صدیقی نے کہا کہ ڈسٹرکٹ سینٹرل پولیس کی جانب سے بینکوں کو پہلے ہی ایڈوائزری جاری کی گئی تھی، متاثرہ نجی مائیکرو فنانس بینک کو سیکیورٹی ایڈوائزری جاری کی گئی تھی۔