جنوبی ایشیا کی تیزی سے بدلتی صورتحال
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
پاک فوج سرحدوں کی حفاظت کے ساتھ ساتھ ملکی خارجہ پالیسی کی سمت بہتر کرنے کی بھی ضامن ہے ۔ جہاں ضرورت ہو پاک فوج اپنے آئینی دائرہ کار میں رہتے ہوئے کردار نبھاتی ہے اور سول حکومت کی معاونت کرتی ہے ۔ اسی پاک فوج کی بہترین پالیسیوں اور خطے میں طاقت کا توازن برقرار رکھتے ہوئے امن کی پالیسی انتہائی قابل تعریف ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ کئی سال سے بھارت نوازی میں مائل بنگلہ دیش آخر کار مجبور ہو گیا ہے کہ اسے اپنی پالیسی تبدیل کرنی چاہیے ۔ اس طرح ہم کہہ سکتے ہیں کہ جنوبی ایشیا کی سیاست میں بڑی تبدیلی آئی ہے ۔ بنگلہ دیش نے شیخ حسینہ واجد کے اقتدار کے خاتمے کے ساتھ ہی پاکستان سے تعلقات بہتر بنانے میں اہم پیش رفت دکھا دی ہے ۔ بنگلا دیش کی مسلح افواج کے پرنسپل سٹاف آفیسر لیفٹیننٹ جنرل قمر الحسن کی قیادت میں وفد کا دورہ پاکستان جاری ہے جس کو بہت اہمیت دی جارہی ہے ۔ بالخصوص بھارتی میڈیا اس اہم دورے پر نکتہ چینی کر رہا ہے ۔ آئی ایس پی آر کے مطابق ائیرچیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو سے لیفٹیننٹ جنرل قمرالحسن نے ملاقات کی ہے جس میں سربراہ پاک فضائیہ نے مشترکہ تربیتی اقدامات سے دونوں افواج میں شراکت داری بڑھانے کے عزم کا اعادہ کیا اور فریقین نے مشترکہ تربیت اور تعاون کی راہیں تلاش کرنے پر بھی اتفاق کیا۔لیفٹیننٹ جنرل قمرالحسن نے پاک فضائیہ کے جدید منصوبوں کو سراہا ، پاک فوج کی پیشہ ورانہ مہارت ،جدید ٹیکنالوجی کی تعریف کی اور جے ایف17 تھنڈرلڑاکا طیاروں میں گہری دلچسپی کا اظہاربھی کر دیا ۔ آئی ایس پی آر کے مطابق ملاقات دونوں ممالک کے درمیان فوجی شراکت داری کی نشاندہی کرتی ہے ۔ اس سے قبل بنگلا دیش کی مسلح افواج کے پرنسپل سٹاف آفیسر کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا اور آرمی چیف جنرل عاصم منیر سے بھی ملاقاتیں ہوئی تھیں ۔اسی اہم دورے پر جہاں بھارت نظریں مرکوز کئے ہوئے ہے وہیں بنگلہ دیشی میڈیا بھی تبصرے کر رہا ہے اور اسے پاکستان اور بنگلہ دیش کے تعلقات کو نئی بلندیوں پر جانے سے تعبیر کررہا ہے۔ بالخصوص بنگلہ دیشی آرمی چیف کو حالیہ دورہ کراچی پر بھی قدر کی نگاہ سے دیکھا جا رہا ہے۔ بنگلہ دیش کی مسلح افواج ڈویژن کے پرنسپل سٹاف افسر (پی ایس او) لیفٹیننٹ جنرل ایس ایم قمر الحسن کی قیادت میں وفد نے دورہ کراچی میں پاک بحریہ کے کمانڈر فلیٹ سے ملاقات کی اور دو طرفہ تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ پاک بحریہ کے ترجمان کے مطابق بنگلہ دیش کی مسلح افواج ڈویژن کے پرنسپل سٹاف افسرلیفٹیننٹ جنرل ایس ایم قمر الحسن نے کمانڈر پاکستان فلیٹ ریئر ایڈمرل عبدالمنیب، کمانڈر کوسٹ ریئر ایڈمرل فیصل امین اور ایم ڈی کراچی شپ یارڈ ریئر ایڈمرل سلمان الیاس سے ملاقات کی۔بنگلہ دیش کی مسلح افواج ڈویژن کے پرنسپل سٹاف افسر (پی ایس او) لیفٹیننٹ جنرل ایس ایم قمر الحسن کی قیادت میں وفد نے دورہ کراچی میں پاک بحریہ کے کمانڈر فلیٹ سے ملاقات کی اور دو طرفہ تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔پاک بحریہ کے ترجمان کے مطابق بنگلہ دیش کی مسلح افواج ڈویژن کے پرنسپل سٹاف افسر لیفٹیننٹ جنرل ایس ایم قمر الحسن نے کمانڈر پاکستان فلیٹ ریئر ایڈمرل عبدالمنیب، کمانڈر کوسٹ ریئر ایڈمرل فیصل امین اور ایم ڈی کراچی شپ یارڈ ریئر ایڈمرل سلمان الیاس سے ملاقات کی۔انہوں نے پاک بحریہ کے جہازوں اور یونٹس کا بھی دورہ کیا، ان ملاقاتوں میں باہمی دلچسپی کے امور، علاقائی میری ٹائم سکیورٹی کی صورت حال اور دوطرفہ دفاعی تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ترجمان نے بتایا کہ دونوں ممالک کے درمیان مشترکہ فوجی مشقوں، باہمی دوروں اور تربیتی تبادلہ پروگراموں سمیت مختلف ممکنہ شعبوں میں تعاون پر بھی گفتگو ہوئی۔پاک بحریہ کے مطابق لیفٹیننٹ جنرل ایس ایم قمر الحسن کے دورے سے دونوں برادر ممالک کے درمیان دفاعی تعلقات مزید مضبوط ہوں گے اور تعاون کے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔ ترجمان نے کہا کہ اس دورے سے پاکستان اور بنگلہ دیش کی مسلح افواج کے تعلقات میں مزید استحکام آئے۔بنگلہ دیش کا اہم اور ہائی لیول کا وفد پاکستان میں موجود ہے اور اس بات کا اشارہ ہے کہ پاکستان خطے کا اہم ترین ملک ہے ۔ پاکستان کسی بھی عالمی ایشو میں اہمیت رکھتا ہے اور بنگلہ دیش کی بدلتی پالیسی اس بات کی عیاں ہے کہ پاکستان کی سول حکومت بہترین انداز میں آگے بڑھ رہی ہے جبکہ پاک فوج بہترین پروفیشنل انداز میں اپنا آئینی کردار نبھا رہی ہے ۔
.ذریعہ: Nai Baat
کلیدی لفظ: لیفٹیننٹ جنرل ایس ایم قمر الحسن سے ملاقات کی پاک بحریہ کے ریئر ایڈمرل الحسن نے تعاون پر کے مطابق پاک فوج ہے اور
پڑھیں:
عبوری حکومت کا بنگلہ دیش میں آئندہ عام انتخابات اگلے سال اپریل میں منعقد کرنے کا اعلان
بنگلہ دیش میں عبوری حکومت کے سربراہ محمد یونس نے ملک میں اپریل 2026 کے اوائل میں انتخابات کا اعلان کردیا ہے۔
یہ گزشتہ سال اگست میں سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کو طالبعلموں کی قیادت میں ہونے والی تحریک کے ذریعے اقتدار سے ہٹائے جانے کے بعد پہلے انتخابات ہیں۔
نوبیل امن انعام یافتہ ماہر معیشت محمد یونس نے کہا کہ میں اعلان کر رہا ہوں کہ انتخابات اپریل 2026 کے پہلے نصف میں کسی بھی دن ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیے: دفاعی حکمت عملی کا مقصد مطلق فتح ہونا چاہیے، عدم تیاری خودکشی ہے، محمد یونس
اقتدار کے لیے کوشاں سیاسی جماعتیں بار بار یونس سے انتخابی شیڈول کا اعلان کرنے کا مطالبہ کرتی رہی ہیں، جبکہ ان کا کہنا تھا کہ ملک کو سابقہ دورِ حکومت کے بعد جمہوری اداروں کی مکمل اصلاح کی ضرورت ہے، اس لیے وقت درکار ہے۔
انہوں نے ٹیلی ویژن پر نشر ہونے والے خطاب میں کہا کہ حکومت انتخابات کے انعقاد کے لیے موزوں ماحول پیدا کرنے کی ہر ممکن کوشش کر رہی ہے، انہوں نے ساتھ ہی خبردار کیا کہ ملک میں اصلاحات ضروری ہیں۔
محمد یونس نے کہا کہ یہ یاد رکھا جائے کہ بنگلہ دیش ہر اُس وقت گہرے بحران میں چلا گیا جب بھی ایک ناقص انتخاب کا انعقاد کیا گیا۔
عید الاضحیٰ کے موقع پر قوم سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ ایک سیاسی جماعت نے ایسے ہی انتخابات کے ذریعے اقتدار پر قبضہ کیا تھا اور ایک وحشی فاشسٹ قوت میں تبدیل ہو گئی تھی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں