امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حلف برداری کو سراہتے ہوئے ٹیک ارب پتی ایلون مسک اپنی تقریر کے دوران جرمن نازی سلیوٹ سے مشابہہ اشارہ کرنے کے بعد تنقید کی زد میں آگئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:ڈونلڈ ٹرمپ کے سابق مشیر نے ایلون مسک کو جنوبی افریقہ جانے کا کیوں کہا؟

پیر کو ریپبلکن کے 47ویں امریکی صدر کے طور پر حلف اٹھانے کے چند گھنٹے بعد ٹرمپ کے حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے ایلون مسک نے 4 نومبر کو منعقدہ امریکی صدارتی انتخابات کے نتائج کو ایک غیر معمولی فتح قرار دیا۔

Wait, did Musk just do a Nazi salute? pic.

twitter.com/VZChlQXSYv

— Republicans against Trump (@RpsAgainstTrump) January 20, 2025

ایلون مسک نے واشنگٹن ڈی سی میں کیپیٹل ون ایرینا میں اپنے خطاب میں امریکیوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اپنا دایاں ہاتھ اپنے سینے پر مارا اور اپنی ہتھیلی کو نیچے اور انگلیوں کو ایک ساتھ رکھتے ہوئے اوپر کی جانب اپنے بازو کو ہوا میں بلند کیا۔

ٹیسلا اوراسپیس ایکس کے سربراہ ایلون مسک، جنہیں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ میں حکومتی کارکردگی کے نام نہاد محکمے کی قیادت کرنے کا فریضہ سونپا گیا ہے، مذکورہ بالا سلیوٹ کرنے کے بعد اپنے پیچھے مجمع کا سامنا کرنے کے لیے مڑے اور ایک مرتبہ پھر وہی سلیوٹ دہرایا۔

مزید پڑھیں:ایلون مسک ایف35 لڑاکا طیاروں کی مخالفت پر کیوں اتر آئے؟

ایلون مسک کے اس متنازع عمل کی سوشل میڈیا پر فوری جانچ پڑتال شروع کردی گئی، جہاں کچھ سوشل میڈیا صارفین نے ان پر الزام لگایا کہ وہ جرمن ڈکٹیٹر اَڈولف ہٹلر سے وابستہ بدنام زمانہ سیگ ہیل سلیوٹ دینے کے مرتکب ہوئے ہیں۔

برطانوی صحافی اور مبصر اوون جونز نے ایکس پر اپنی ایک پوسٹ میں کہا کہ ایمانداری سے یہ (ایلون مسک کا سلیوٹ) اس سے زیادہ نازی سلیوٹ کی طرح نظر نہیں آ سکتا۔

مزید پڑھیں:

ایلون مسک کے متنازع سلیوٹ پر اسرائیلی میڈیا میں بھی تنقید کی گئی ہے، معروف اسرائیلی اخبار ہارٹز نے کہا کہ ایلون مسک نے اپنے خطباتی تبصرے کو ’رومن سلیوٹ‘کے ساتھ ختم کرتے دکھائی دیے، جو عام طور پر نازی جرمنی سے وابستہ ایک فاشسٹ سلیوٹ ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اڈولف ہٹلر اسپیس ایکس ایلون مسک ٹیسلا جرمن ڈکٹیٹر سلیوٹ نازی

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسپیس ایکس ایلون مسک ٹیسلا ایلون مسک

پڑھیں:

امریکی کمپنیوں کو بھارتی شہریوں کو ملازمتیں نہ دینے کی ہدایت

ـ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گوگل اور مائیکرو سافٹ جیسی بڑی امریکی ٹیکنالوجی کمپنیوں کو سخت پیغام دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ دیگر ممالک بشمول بھارتی شہریوں کو ملازمتیں نہ دیں۔

واشنگٹن میں منعقدہ اے آئی سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ امریکی کمپنیوں کو اب چین میں فیکٹریاں بنانے یا بھارتی ٹیک ورکرز کو ملازمتیں دینے کے بجائے امریکا میں ملازمتیں پیدا کرنے پر زیادہ توجہ دینی چاہیے۔
امریکی صدر نے تنقید کی اور کمپنیوں کے اس طرز عمل کو عالمی ذہنیت قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس نقطہ نظر نے بہت سے امریکیوں کو نظر انداز کر دیا  ۔
انہوں نے کہا کہ کچھ بڑی ٹیک کمپنیوں نے امریکی آزادی کا استعمال کرتے ہوئے منافع کمایا ہے لیکن ملک سے باہر بہت زیادہ سرمایہ کاری کی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہماری بہت سی بڑی ٹیک کمپنیوں نے چین میں اپنی فیکٹریاں بناتے ہوئے بھارتی شہریوں کی خدمات حاصل کیں اور آئرلینڈ میں منافع کمایا، لیکن یہ اب صدر ٹرمپ کا دور ہے پرانے دن ختم ہوگئے۔
امریکی صدر نے کہا کہ ہمیں امریکی ٹیکنالوجی کمپنیوں کی ضرورت ہے کہ وہ امریکا کیلئے سب سے آگے رہیں، ہم چاہتے ہیں کہ آپ امریکا کو سب سے پہلے رکھیں۔

 

Post Views: 6

متعلقہ مضامین

  • ایلون مسک کا اسٹار لنک عالمی سطح پر خرابی کا شکار، سروس بند
  • شیخ حسینہ کی 2024 میں فورسز کو مظاہرین پر گولی چلانے کا حکم دینے کی آڈیو کال پکڑی گئی
  • امریکی کمپنیوں کو بھارتی شہریوں کو ملازمتیں نہ دینے کی ہدایت
  • ٹرمپ کا گوگل، مائیکرو سافٹ جیسی کمپنیوں کو بھارتی شہریوں کو ملازمتیں نہ دینے کا انتباہ
  • 2016 کے انتخابات میں دھاندلی کا الزام، اوباما کی گرفتاری کی مصنوعی ویڈیو جاری
  • گوگل اور مائیکروسافٹ کو بھارتیوں کو ملازمتیں دینے سے منع کر دیا گیا
  • ایلون مسک کی سیاست میں واپسی کا امکان، اسپیس ایکس نے سرمایہ کاروں کو خبردار کر دیا
  • ڈونلڈ ٹرمپ کا باراک اوباما پر غداری کا الزام، سابق صدر نے ردعمل میں کیا کہا؟
  • ایمنسٹی کا اسرائیل پر جنگی جرائم کا الزام: تہران جیل پر حملے کی تحقیقات کا مطالبہ
  • گولڈن ڈوم منصوبہ: ٹرمپ کا اسپیس ایکس سے فاصلہ، متبادل ٹھیکہ داروں کی تلاش شروع