فارن فنڈنگ کیس 8 سال لٹکایا گیا، اب انٹرا پارٹی کیس کو بھی لٹکایا جا رہا ہے، اکبر ایس بابر
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
پی ٹی آئی کے منحرف رہنما اکبر ایس بابر نے کہا ہے کہ جیسے فارن فنڈنگ کیس کو 8 سال لٹکایا ویسے ہی انٹرا پارٹی کیس کو بھی لٹکایا جا رہا ہے۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کا الیکشن فراڈ پر ہوا، جیسے فارن فنڈنگ کیس کو 8 سال لٹکایا ویسے ہی انٹرا پارٹی کیس کو لٹکایا جا رہا ہے، جب تک قانونی الیکشن نہ ہو جائیں ان کی کوئی حیثیت نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ کس طرح تحریک انصاف کے وسائل استعمال کر رہے ہیں، ہم نے درخواست کی ہے کہ ان کے تمام اکاونٹس فریز کئے جائیں، القادر ٹرسٹ کے حوالے سے جو فیصلہ آیا مجھے بانی رکن کے طور پر اس پارٹی کے لیے افسوس ہوتا ہے۔
اکبر ایس بابر نے کہا کہ ہم نے تو ایسے لوگوں کو پارٹی میں ساتھ لے کر چلنا تھا جن کا ماضی کرپشن سے پاک ہو، آج طرح طرح کے لوگ اس پارٹی پر قابض ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کیس کو
پڑھیں:
کینیڈا الیکشن؛ 50 سے زائد پاکستانی بھی میدان میں اتر گئے
کینیڈا میں 28 اپریل کو وفاقی انتخابات ہونے جا رہے ہیں جس میں پاکستانی نژاد امیدوار بھی ریکارڈ تعداد میں حصہ لے رہے ہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق پاکستانی نژاد کینیڈین سب سے زیادہ لبرل پارٹی آف کینیڈا کے پلیٹ فارم سے الیکشن لڑ رہے ہیں جن کی تعداد 15 ہے۔
نیو ڈیموکریٹک پارٹی نامی سیاسی جماعت کے ٹکٹ پر بھی 10 کے قریب پاکستانی نژاد امیدوار الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں۔
ایک اور سیاسی جماعت سنٹرسٹ پارٹی کے سربراہ بھی پاکستانی نژاد ہیں اور جماعت کے ٹکٹ پر الیکشن لڑنے والے بیشتر امیدواروں کا تعلق بھی پاکستان سے ہے۔
سنٹرسٹ پارٹی کے سربراہ کی صاحبزادی زینب رانا بھی الیکشن میں حصہ لے رہی ہیں جو گریڈ 12 کی طالبہ ہیں اور اس وقت سب سے کم عمر امیدوار ہیں۔
ان تین جماعتوں کے علاوہ گرین پارٹی آف کینیڈا سے طالبہ افراء بیگ سمیت 3 پاکستانی امیدوار بھی الیکشن لڑ رہے ہیں۔
اسی طرح ایک اور جماعت کمیونسٹ پارٹی سے 1 پاکستانی نژاد امیدوار سلمان ظفر اور پیپلز پارٹی آف کینیڈا کے نجیب بٹ بھی میدان میں اتر چکے ہیں۔
جماعتی بنیادوں پر الیکشن لڑنے والوں کے ساتھ ساتھ 5 پاکستانی نژاد امیدوار آزاد حیثیت سے بھی الیکشن لڑیں گے۔
یاد رہے کہ پاکستانی نژاد امیدواروں میں سے 5 امیدوار سلمیٰ زاہد، اقراء خالد، شفقت علی، یاسر نقوی اور سمیر زبیری ارکانِ پارلیمنٹ رہ چکے ہیں۔