کراچی؛ برنس روڈ پر رہائشی عمارت میں کمرشل سرگرمیوں کی رپورٹ طلب
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
کراچی:
سندھ ہائیکورٹ کے آئینی بینچ نے برنس روڈ کے علاقے میں رہائشی عمارت میں کمرشل سرگرمیوں کیخلاف درخواست پر ایس بی سی اے اور دیگر متعلقہ اداروں سے 2 ہفتوں میں رپورٹ طلب کرلی۔
جسٹس کے کے آغا کی سربراہی میں 2رکنی آئینی بینچ کے روبرو برنس روڈ کے علاقے میں رہائشی عمارت میں کمرشل سرگرمیوں سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی۔
دورانِ سماعت ایس بی سی اے کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ غیر قانونی دکانوں کو سیل کیا تھا کچھ افراد نے خود سیل دکانیں ڈی سیل کرلیں۔ دوبارہ سیل کیا تو پھر بھی سیلیں توڑ کر دکانیں کھول لی گئیں۔ اب ان عناصر کے خلاف مقدمات کا اندارج کیا جارہا ہے۔
درخواستگزار کے وکیل نے مؤقف اپنایا کہ عدالت نے ایس بی سی اے کو رہائشی عمارت میں کمرشل سرگرمیاں روکنے کا حکم دیا تھا۔ عمارت آثار قدیمہ میں شامل ہے، دیواریں توڑ کر دکانیں بنائی جارہی ہیں، جس سے عمارت گرنے کے خدشات پیدا ہوگئے ہیں۔
بعد ازاں عدالت نے غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث عناصر کیخلاف قانون کے مطابق کارروائی کا حکم دیدیا۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ جن افراد نے قانون کی خلاف ورزی کی ہے، ان کے خلاف مقدمات درج کرکے قانونی کارروائی شروع کی جائے۔ عدالت نے ایس بی سی اے اور دیگر متعلقہ اداروں سے 2 ہفتوں میں رپورٹ طلب کرلی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: رہائشی عمارت میں کمرشل ایس بی سی اے عدالت نے
پڑھیں:
صنعتوں کو گراؤنڈ رینٹ ادائیگی کے نوٹس کیخلاف میئر کراچی عدالت طلب
کراچی:سندھ ہائیکورٹ نے سٹی ڈسٹرکٹ گورنمنٹ کراچی کی جانب سے صنعتوں اور فیکٹریوں کو گراؤنڈ رینٹ کی ادائیگی کے نوٹس کیخلاف 14 برس پرانی درخواستوں میں عدالت نے میئر کراچی کو طلب کرلیا۔
عدالت نے ریمارکس دیئے کہ ریکارڈ سے ظاہر ہوتا ہے کہ کے ایم سی کی عدم دلچسپی کی وجہ سے درخواستیں 14 برس سے زیر التوا ہیں۔
عدالت نے ریمارکس میں کہا کہ ہم نے گذشتہ سماعت پر بھی میئر کراچی کو کسی سینئر افسر کو عدالتی معاونت کے لیے بھیجنے کے لیے نوٹس جاری کیے تھے۔
نوٹس کے باوجود کوئی سینئر افسر عدالت میں پیش نہیں ہوا۔ آئندہ سماعت پر میئر کراچی خود عدالت میں پیش ہوں۔
عدالت نے سماعت 13 مئی تک ملتوی کردی۔ مختلف صنعتوں اور فیکٹریوں کی جانب سے گراؤنڈ رینٹ کی ادائیگی کے نوٹس کیخلاف عدالت سے رجوع کیا گیا تھا۔