پوچھتا ہوں، نہریں بنانے پر مخالفین کو اعتراض کس بات پر ہے؟ عرفان صدیقی
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ پنجاب دریائے سندھ سے ایک بوند اضافی لیے بغیر اپنے حصے کے پانی پر نہریں بنارہا ہے، پوچھتا ہوں مخالفین کو اعتراض کس بات پر ہے؟
سینیٹ اجلاس سے خطاب میں عرفان صدیقی نے کہا کہ جب تک پانی کی تقسیم 1991ء کے معاہدے کے اندر ہے، یہ جرم نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر پنجاب اپنے حصے کے پانی سے نہر نکال رہا ہے تو اس پر اعتراض نہیں ہونا چاہیے، ایسا کونسا فیصلہ ہوا ہے جسے روکنا ہے، اگر ہوا ہے تو اسے سامنے لائیں۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
کوئی محکمہ کیسے اپنے نام پر زمین لے سکتا ہے؟ جسٹس جمال مندوخیل
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251104-08-20
اسلام آباد (صباح نیوز) عدالت عظمیٰ کے آئینی بینچ کے رکن جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دیے ہیں کہ کوئی محکمہ کیسے اپنے نام پر زمین لے سکتا ہے؟، عدالت عظمیٰ زمین استعمال کرے گی تاہم یہ زمین وفاقی حکومت کے نام گی یا صوبائی حکومت کے نام ہوگی۔ عدالت عظمیٰ کے سینئر جج جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 5 رکنی آئینی بینچ نے وفاقی حکومت کی جانب سے پنجاب کے 4اضلاع میں پاکستان آرمی کے استعمال کیلیے حاصل کی گئی زمین پر قبضے کے معاملے پر پنجاب حکومت کے خلاف دائر درخواست کی بحالی کے حوالے سے دائر درخواستوں پر سماعت کی۔ وفاقی حکومت کی جانب سے پیش ایڈیشنل اٹارنی جنرل چودھری عامررحمان کاکہنا تھا کہ 1991میں سرگودھا، ملتان، خوشاب اور ڈیرہ غازی خان میں پنجاب حکومت نے پاکستان آرمی کے استعمال کیلیے حاصل کی گئی زمین اپنے نام کروالی۔ جسٹس عقیل احمد عباسی کاکہنا تھا کہ کیسے فوج نے زمین حاصل کی۔ جسٹس جمال مندوخیل کاایڈیشنل اٹارنی جنرل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ آپ جذباتی نہ ہوں، کوئی محکمہ کیسے اپنے نام پر زمین لے سکتا ہے۔ چودھری عامررحمان کاکہنا تھا کہ 2020سے پنجاب حکومت کوبار، بارلکھ رہے ہیں تاہم معاملہ طے نہیں ہوسکا۔ عدالت نے درخواست بحال کرتے ہوئے پنجاب حکومت سے جواب طلب کرلیا۔ بینچ نے مزید سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی۔