پی ای سی ایچ ایس میں غیر قانونی تعمیرات عروج پر
اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT
ڈسٹرکٹ ایسٹ کے علاقے پی ای سی ایچ ایس بلاک ٹومیں غیر قانونی عمارتوں کی تعمیر کا عمل تیزی سے جاری ہے۔ سپریم کورٹ کے احکامات کے باوجود متعلقہ حکام کی خاموشی اور غفلت نے شہریوں کو پریشانی میں مبتلا کر دیا ہے ۔عوام سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ ایسے غیر مجاز منصوبوں میں کسی قسم کی سرمایہ کاری نہ کریں تاکہ اپنی محنت کی کمائی کو ضائع ہونے سے بچایا جا سکے ۔ بغیر اجازت اور ضابطوں کے خلاف تعمیر کیے جانے والے منصوبوں میں شرکت کرنے سے قانونی پیچیدگیوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے ۔علاقہ رہائشیوں کا کہنا ہے کہ یہ غیر قانونی تعمیرات نہ صرف علاقے کے ماحول کو متاثر کر رہی ہیں بلکہ مستقبل میں شہری سہولیات کی فراہمی میں بھی رکاوٹ کا باعث بن سکتی ہیں۔ لوگوں نے اعلیٰ حکام سے فوری کارروائی کی درخواست کی ہے تاکہ اس معاملے پر قابو پایا جا سکے ۔قانونی ماہرین کے مطابق، کسی بھی منصوبے میں سرمایہ لگانے سے پہلے ضروری ہے کہ اس کی قانونی حیثیت کی مکمل تصدیق کی جائے ۔ شہریوں کو خبردار کیا گیا ہے کہ وہ کسی قسم کے دھوکے سے بچنے کے لیے مستند ذرائع سے رہنمائی حاصل کریں۔شہری حلقوں نے حکومت اور متعلقہ اداروں پر زور دیا ہے کہ وہ فوری طور پر ان غیر قانونی تعمیرات کو روکنے کے لیے سخت اقدامات اٹھائیں اور ذمہ دار افراد کے خلاف کارروائی کو یقینی بنائیں۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
خیبرپختونخوا حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ سکیورٹی اور گورننس کے معاملات میں بہتری لائے؛ رانا ثناءاللہ
ویب ڈیسک : وزیرِ اعظم کے مشیر رانا ثناءاللہ نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کو صوبے کے عوامی مسائل کے حل کے لیے مؤثر پالیسیاں مرتب کرنی چاہئیں تاکہ ترقی اور استحکام کا عمل آگے بڑھ سکے۔
رانا ثناءاللہ نے نجی ٹی وی سے گفتگو کے دوران پاکستان تحریکِ انصاف خیبرپختونخوا کے رہنماؤں پر زور دیا ہے کہ وہ ذاتی مفادات کی سیاست سے بالا تر ہو کر قومی مفاد میں کردار ادا کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ سکیورٹی اور گورننس کے معاملات میں بہتری لائے اور عوام کو بہتر طرزِ حکمرانی فراہم کرے۔
بھارتی نژاد دنیا کی معروف کمپنی کو اربوں کا چونا لگا کر فرار
رانا ثناءاللہ نے واضح کیا کہ وفاقی حکومت خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لیے تمام ممکنہ اقدامات کر رہی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ملک کے دفاع کو مضبوط بنانے کے لیے ریاست اپنے تمام دستیاب وسائل استعمال کر رہی ہے تاکہ قومی سلامتی پر کوئی سمجھوتہ نہ ہو۔