پسماندہ علاقوں کی ترقی اور عوامی منصوبوں کی تکمیل ترجیح ہے،میر گل محمد جکھرانی
اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT
کندھکوٹ (نمائندہ جسارت) پیٹرولیم سوشل ڈویلپمنٹ کمیٹی اجلاس کی صدارت چیئرمین ضلع کونسل کشمور چیئرمین پیٹرولیم سوشل ڈویلپمنٹ کمیٹی میر گل محمد خان جکھرانی نے کی۔ پیٹرولیم سوشل ڈویلپمنٹ کمیٹی کا اجلاس ڈپٹی کمشنر آفس میں منعقد ہوا جس میں کمیٹی کے ممبران پی پی ایم این اے سردار علی جان خان مزاری، پی پی ایم پی اے حاجی عبدالرؤف کھوسو، پی پی ایم پی اے میر غلام عابد خان سندرانی، پی پی ایل کے نمائندوں اور کمیٹی کے سیکرٹری کی حیثیت سے ڈپٹی کمشنر کشمور امیر فضل اویسی نے شرکت کی۔ اجلاس کے موقع پر ضلع میں پی پی ایل کے تعاون سے کی جانے والی ترقیاتی اسکیموں کا جائزہ لیا گیا اور مستقبل میں عوامی فلاح و بہبود پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اجلاس کے موقع پر چیئرمین پیٹرولیم سوشل ڈویلپمنٹ کمیٹی میر گل محمد جکھرانی نے کہا کہ ضلع کشمور کے پسماندہ علاقوں کی ترقی اور عوامی منصوبوں کی تکمیل میری اولین ترجیح ہے، اس لیے جلد ان علاقوں میں کھلی کچہری کے ذریعے مکینوں کو ان کی ضروریات کے مطابق سہولتیں فراہم کرنے کے لیے منعقد کی جائیں گی۔ اس موقع پر پی پی ایل گیس فیلڈ کے عہدیداروں کی جانب سے کمیٹی کو مکمل تعاون فراہم کرنے کا یقین دلایا گیا۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
شہباز شریف سیاسی بحران کا خاتمہ اولین ترجیح بنائیں، لیاقت بلوچ
نائب امیر جماعت اسلامی نے کہا تھا کہ قول و فعل کے تضاد نے پاکستان کو بڑا نقصان پہنچایا ہے، سندھ کے عوام کو شفاف، غیر جانبدارانہ انتخابات کا حق مل جائے تو پی پی پی کو عبرتناک شکست ہوگی۔ انہوں نے کہا تھا کہ مفاد پرست سیاسی قیادت اور جماعتیں طلبہ یونینز کی بحالی میں بڑی رُکاوٹ ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی پاکستان کے نائب امیر لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف سیاسی بحران کا خاتمہ اولین ترجیح بنائیں۔ اپنے ایک بیان میں لیاقت بلوچ کا کہنا تھا کہ گندم، مکئی، کپاس اور دیگر زرعی اجناس کے کاشتکار سخت پریشان ہیں، حکومت کسانوں اور زراعت کو بربادی سے بچائے۔ اس سے قبل نائب امیر جماعتِ اسلامی لیاقت بلوچ نے کہا تھا کہ قول و فعل کے تضاد نے پاکستان کو بڑا نقصان پہنچایا ہے، سندھ کے عوام کو شفاف، غیر جانبدارانہ انتخابات کا حق مل جائے تو پی پی پی کو عبرتناک شکست ہوگی۔ انہوں نے کہا تھا کہ مفاد پرست سیاسی قیادت اور جماعتیں طلبہ یونینز کی بحالی میں بڑی رُکاوٹ ہیں۔