اہم قانون سازی ، پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس 24 جنوری کو طلب
اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT
اہم قانون سازی ، پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس 24 جنوری کو طلب WhatsAppFacebookTwitter 0 22 January, 2025 سب نیوز
اسلام آباد : حکومت نے اہم قانون سازی کے لیے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس 24 جنوری کو طلب کرلیا، اجلاس میں متعدد قوانین منظور کیے جائیں گے۔
تفصیلات کے مطابق حکومت نے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس 24 جنوری کو طلب کرلیا ہے۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کی ایڈوائس صدر آصف زرداری کو بھجوادی ہے۔
اجلاس جمعہ کی صبح دس بجے یوگا، اہم قانون سازی کیلئے پارلیمنٹ مشترکہ اجلاس طلب کیا گیا یے، اجلاس میں متعدد قوانین منظور کرائے جائیں گے۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ قوانین دونوں ایوانوں سے منظور نہ ہونے کے باعث مشترکہ اجلاس سے منظور کرائے جائیں گے۔
ذرائع کے مطابق حکومت نے اراکین قومی اسمبلی اور سینیٹرز کو اسلام آباد میں قیام کرنے کی ہدایت کردی ہے۔
پارلیمانی ذرائع نے بتایا کہ حکومت نے اپنے ارکان کو ہدایت کی کہ تمام اراکین مشترکہ اجلاس کے موقع پر ایوان میں اپنی حاضری یقینی بنائیں۔
گذشتہ روز وزیراعظم کی قومی اسمبلی آمد پر اپوزیشن نےاجلاس چلنےنہ دیا اور ‘اوو اوو’ کی آوازیں نکالیں ساتھ چور چور کے نعرے لگائے۔
اپوزیشن لیڈرعمرایوب نے طنز کیا اور ڈیسک بجا کر وزیراعظم کا استقبال کیا جبکہ پی ٹی آئی ارکان نےایجنڈے کی کاپیاں پھاڑدیں۔
بعد ازاں اسپیکر قومی اسمبلی کو اجلاس ملتوی کرنا پڑا۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس 24 جنوری کو طلب اہم قانون سازی حکومت نے
پڑھیں:
امریکا کیلئے براہ راست پروازوں کی بحالی قریب، ایف اے اے کا نیا آڈٹ جنوری میں متوقع
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: پاکستان سے امریکا کے لیے براہ راست پروازوں کی بحالی کے سلسلے میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے، امریکی فیڈرل ایوی ایشن اتھارٹی (FAA) کی ٹیم آئندہ سال جنوری میں ایک اور تفصیلی آڈٹ کے لیے پاکستان کا دورہ کرے گی۔
ذرائع کے مطابق سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) نے تمام متعلقہ شعبہ جات کے سربراہان کو ہدایت جاری کردی ہے کہ وہ امریکی ماہرین کے آڈٹ کے لیے تمام تیاری مکمل رکھیں۔ ٹیم پاکستان کی ایوی ایشن سسٹم، فلائٹ سیفٹی، طیاروں کی مینٹیننس اور آپریشنل معیار کا جامع جائزہ لے گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آڈٹ کے دوران امریکی ماہرین ان طیاروں کا بھی معائنہ کریں گے جو مستقبل میں پاکستان سے امریکا کے لیے براہ راست پروازوں میں استعمال کیے جا سکتے ہیں۔ اس مقصد کے لیے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن سمیت دیگر ملکی ایئر لائنز نے اپنی تکنیکی ٹیموں کو ہائی الرٹ کردیا ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ ستمبر میں امریکی ایوی ایشن اتھارٹی کی ٹیم نے پاکستان میں ابتدائی آڈٹ کیا تھا، جس میں سی اے اے کے متعدد شعبہ جات اور ایئر لائنز کے طیاروں کا جائزہ لیا گیا تھا۔ جنوری میں ہونے والا نیا آڈٹ اگر کامیاب رہا تو پاکستانی ایئر لائنز کے لیے امریکا کی براہ راست پروازیں بحال کرنے کی راہ ہموار ہو جائے گی — جو کئی برسوں سے معطل ہیں۔
ایوی ایشن ماہرین کے مطابق براہ راست پروازوں کی بحالی نہ صرف پاکستانی مسافروں کے لیے سہولت فراہم کرے گی بلکہ ملکی ہوا بازی کے شعبے کے اعتماد میں بھی اضافہ کرے گی۔