پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ آرمی چیف سے ملاقات کو عمران خان نے سراہا ہے، ہماری طرف سے کوئی ریلیف نہیں مانگا گیا۔ بشری ٰبی بی کو سزا بانی پی ٹی آئی کو ذہنی طور پر اذیت دینے کیلئے دی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ کیساتھ بیک ڈور مذاکرات نہیں ہو رہے، ان کے کہنے پر مذاکرات ہو رہے ہیں، ان کے پاس تو لوگ نہیں، جب مینڈیٹ دلوایا تو کامیاب بھی وہی کریں گے۔ اسلام ٹائمز۔ پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف احمد خان بھچر نے کہا ہے کہ مذاکرات کامیاب ہوئے تو حکومت کو پتہ بھی نہیں چلے گا کہاں اور کیسے مذاکرات کامیاب ہو گئے، آئی جی پنجاب کے جانب سے لاہور ہائیکورٹ میں جمع کروائی گئی رپورٹ بتا رہی ہے کہ صوبہ میں ہر پندرہ منٹ کے بعد ایک خاتون بداخلاقی کا شکار ہوتی ہے، جو لمحہ فکریہ ہے، خواتین کو اپنی ریڈ لائن کہنے والی وزیراعلیٰ کہاں ہیں، حکومت نے عددی اکثریت کو سبوتاژ کرکے 12 بلز پاس کئے، کورم پورا نہیں تھا ہماری ترامیم بھی نہیں لی گئیں، سارے پاس کردہ بلز غیرقانونی ہیں، پوسٹ بجٹ تقریر بھی غیرقانونی ہے ایک غیر سنجیدہ وفاقی وزیر نے کہا ہے کہ وہ نو مئی اور چھبیس نومبر پر کمیشن نہیں بنائیں گے، ہم واضح کرنا چاہتے ہیں کہ تحریک انصاف جبر برداشت کرنیوالے اپنے قائدین کی قیمت پر کسی صورت کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گی۔
 
انہوں نے کہا کہ ہمیں نہ ڈیل اور نہ ڈھیل چاہیے، آرمی چیف اور بیرسٹر گوہر کے درمیان ہونیوالی ملاقات کے بعد حکمران شدید تکلیف میں ہیں، مذاکرات کی کامیابی حکمرانوں کی موت ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ القادر ٹرسٹ کا جو فیصلہ مسلط کیا گیا یہ مذاکرات کو سبوتاژ کرنے کیلئے کیا جا رہا ہے۔ اعجاز چوہدری، یاسمین راشد سمیت دیگر جو بھی جیل میں ہیں اس کی قربانیوں کو یاد رکھا گیا ہے، ہمارے بانی چیئرمین نے کہا ڈیل کی نہ کریں گے، حکومت کی موت ہے کہ مذاکرات کامیاب ہوں، لیکن ہم مذاکرات کی کامیابی کیلئے بھیک نہیں مانگیں گے، ریلیف کا لفظ ہماری ڈکشنری سے نکل چکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آرمی چیف سے ملاقات کو عمران خان نے سراہا ہے، ہماری طرف سے کوئی ریلیف نہیں مانگا گیا۔ بشری ٰبی بی کو سزا بانی پی ٹی آئی کو ذہنی طور پر اذیت دینے کیلئے دی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ کیساتھ بیک ڈور مذاکرات نہیں ہو رہے، ان کے کہنے پر مذاکرات ہو رہے ہیں، ان کے پاس تو لوگ نہیں، جب مینڈیٹ دلوایا تو کامیاب بھی وہی کریں گے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ کامیاب ہو ہو رہے

پڑھیں:

پاکستان میں بارشوں اور سیلاب کے باعث 60 لاکھ افراد متاثر ،25لاکھ بے گھر ہوگئے، عالمی برادری امداد فراہم کرے.اقوام متحدہ کی اپیل

نیویارک (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔18 ستمبر ۔2025 )اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ پاکستان میں حالیہ مون سون بارشوں اور ان کے نتیجے میں سیلاب کے باعث60 لاکھ سے زیادہ افراد متاثر جبکہ 25 لاکھ سے زیادہ بے گھر ہوچکے ہیں،سیلاب متاثرہ علاقوں کی صورتحال شدید انسانی بحران کی شکل اختیار کرچکی ہے عالمی برادری اس بحران سے نمٹنے کے لئے امداد فراہم کرے.

(جاری ہے)

اقوام متحدہ کے ادارہ برائے انسانی امور (او سی ایچ اے) کے سربراہ کالوس گیہا نے اپنی حالیہ رپورٹ میں کہا کہ پاکستان میں ریکارڈ مون سون بارشوں اور سیلاب نے تباہی مچا دی جس کے نتیجے میں 60 لاکھ سے زائد افراد متاثر اور 25 لاکھ سے زیادہ بے گھر ہو چکے ہیں انہوں نے موجودہ صورتحال کو شدید انسانی بحران قرار دیتے ہوئے فوری عالمی امداد کی اپیل کی کارلوس گیہا نے کہا ہے کہ پاکستان کے علاقوں پنجاب، خیبرپختونخوا اور گلگت بلتستان میں آنے والے سیلاب نے مقامی آبادی کو مکمل طور پر بےیار و مددگار کر دیا ہے اور جو کچھ ہم دیکھ رہے ہیں وہ صرف آغاز ہے، اصل تباہی اس سے کہیں زیادہ ہے.

رپورٹ کے مطابق جون کے آخر سے شروع ہونے والی شدید بارشوں کے باعث اب تک ایک ہزار کے قریب افراد جاں بحق ہو چکے ہیں جن میں 250 بچے بھی شامل ہیں، سیلاب نے سب سے زیادہ نقصان پنجاب کو پہنچایا ہے جہاں بھارت کی جانب سے ڈیموں سے پانی چھوڑنے کے بعد دریاﺅں نے تباہی مچائی اور 47 لاکھ افراد متاثر ہوئے،کئی علاقوں میں پورے پورے گاﺅں پانی میں ڈوب چکے ، سڑکیں اور پل تباہ ہو گئے ہیں جبکہ 2.2 ملین ہیکٹر زرعی زمین بھی زیرِ آب آ گئی ہے، گندم کے آٹے کی قیمت میں صرف ستمبر کے پہلے ہفتے میں 25 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا.

ان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ نے فوری امداد کے لئے 5 ملین ڈالر جاری کیے ہیں جبکہ مزید 1.5 ملین ڈالر مقامی این جی اوز کو دئیے گئے ہیں، تاہم حکام کا کہنا ہے کہ کئی دیہی علاقے اب بھی مکمل طور پر کٹے ہوئے ہیں جہاں امدادی سامان صرف کشتیوں یا ہیلی کاپٹروں کے ذریعے پہنچایا جا رہا ہے. انہوں نے کہاکہ سیلاب کے باعث ملیریا، ڈینگی اور ہیضے جیسی بیماریوں کے پھیلنے کا خطرہ بڑھتا جا رہا ہے جبکہ پانی، خوراک، ادویات اور پناہ گاہوں کی اشد ضرورت ہے انہوں نے کہاکہ اصل چیلنج اگلا مرحلہ ہے جب ان متاثرین کو دوبارہ زندگی کی طرف واپس لانا ہوگا انہوں نے عالمی برادری کو یاد دلایا کہ یہ پاکستان کی غلطی نہیں بلکہ وہ ممالک جو ماحولیاتی تبدیلی کے ذمہ دار ہیں انہیں اس بحران کی ذمہ داری بھی اٹھانی ہوگی. 

متعلقہ مضامین

  • ایشیا ء کپ: سپر فور مرحلے میں پاکستان کا بھارت سے مقابلہ کب اور کہاں ہوگا؟
  • پاکستان میں بارشوں اور سیلاب کے باعث 60 لاکھ افراد متاثر ،25لاکھ بے گھر ہوگئے، عالمی برادری امداد فراہم کرے.اقوام متحدہ کی اپیل
  • اسرائیل کے ساتھ جاری مذاکرات‘ جلدسکیورٹی معاہدہ طے پا سکتا ہے.احمد الشرع
  • تاریخ گواہ ہے کہ قربانیوں سے جنم لینے والی تحریکیں کبھی دبائی نہیں جا سکتیں، عزیر احمد غزالی
  • ہماری ہائیکورٹ کے رولز  ایک رات میں بن گئے اور دستخط بھی ہو گئے: جسٹس محسن کیانی
  • لازوال عشق
  • ہماری ہائیکورٹ کے رولز ایک رات میں بن گئے اور دستخط بھی ہوگئے، جسٹس محسن کیانی
  • سینئر اداکار محمد احمد بھائی کے انتقال کے لمحے کو یاد کرتے ہوئے جذباتی ہوگئے
  • بانی کے مطابق آپریشن حل نہیں ،مذاکرات کے ذریعے امن بحال کیا جائے،علی امین گنڈاپور
  • ہماری خودمختاری پر حملہ ہوا تو ہر قیمت پر دفاع کریں گے، چاہے کوئی بھی ملک ہو، اسحاق ڈار