حکومت کو پتہ بھی نہیں چلے گا مذاکرات کہاں اور کیسے کامیاب ہوگئے، احمد خان بھچر
اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT
پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ آرمی چیف سے ملاقات کو عمران خان نے سراہا ہے، ہماری طرف سے کوئی ریلیف نہیں مانگا گیا۔ بشری ٰبی بی کو سزا بانی پی ٹی آئی کو ذہنی طور پر اذیت دینے کیلئے دی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ کیساتھ بیک ڈور مذاکرات نہیں ہو رہے، ان کے کہنے پر مذاکرات ہو رہے ہیں، ان کے پاس تو لوگ نہیں، جب مینڈیٹ دلوایا تو کامیاب بھی وہی کریں گے۔ اسلام ٹائمز۔ پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف احمد خان بھچر نے کہا ہے کہ مذاکرات کامیاب ہوئے تو حکومت کو پتہ بھی نہیں چلے گا کہاں اور کیسے مذاکرات کامیاب ہو گئے، آئی جی پنجاب کے جانب سے لاہور ہائیکورٹ میں جمع کروائی گئی رپورٹ بتا رہی ہے کہ صوبہ میں ہر پندرہ منٹ کے بعد ایک خاتون بداخلاقی کا شکار ہوتی ہے، جو لمحہ فکریہ ہے، خواتین کو اپنی ریڈ لائن کہنے والی وزیراعلیٰ کہاں ہیں، حکومت نے عددی اکثریت کو سبوتاژ کرکے 12 بلز پاس کئے، کورم پورا نہیں تھا ہماری ترامیم بھی نہیں لی گئیں، سارے پاس کردہ بلز غیرقانونی ہیں، پوسٹ بجٹ تقریر بھی غیرقانونی ہے ایک غیر سنجیدہ وفاقی وزیر نے کہا ہے کہ وہ نو مئی اور چھبیس نومبر پر کمیشن نہیں بنائیں گے، ہم واضح کرنا چاہتے ہیں کہ تحریک انصاف جبر برداشت کرنیوالے اپنے قائدین کی قیمت پر کسی صورت کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں نہ ڈیل اور نہ ڈھیل چاہیے، آرمی چیف اور بیرسٹر گوہر کے درمیان ہونیوالی ملاقات کے بعد حکمران شدید تکلیف میں ہیں، مذاکرات کی کامیابی حکمرانوں کی موت ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ القادر ٹرسٹ کا جو فیصلہ مسلط کیا گیا یہ مذاکرات کو سبوتاژ کرنے کیلئے کیا جا رہا ہے۔ اعجاز چوہدری، یاسمین راشد سمیت دیگر جو بھی جیل میں ہیں اس کی قربانیوں کو یاد رکھا گیا ہے، ہمارے بانی چیئرمین نے کہا ڈیل کی نہ کریں گے، حکومت کی موت ہے کہ مذاکرات کامیاب ہوں، لیکن ہم مذاکرات کی کامیابی کیلئے بھیک نہیں مانگیں گے، ریلیف کا لفظ ہماری ڈکشنری سے نکل چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آرمی چیف سے ملاقات کو عمران خان نے سراہا ہے، ہماری طرف سے کوئی ریلیف نہیں مانگا گیا۔ بشری ٰبی بی کو سزا بانی پی ٹی آئی کو ذہنی طور پر اذیت دینے کیلئے دی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ کیساتھ بیک ڈور مذاکرات نہیں ہو رہے، ان کے کہنے پر مذاکرات ہو رہے ہیں، ان کے پاس تو لوگ نہیں، جب مینڈیٹ دلوایا تو کامیاب بھی وہی کریں گے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ کامیاب ہو ہو رہے
پڑھیں:
ریاستی درجہ کی بحالی سے بی جے پی حکومت مُکر رہی ہے، بے اختیاروزیراعلیٰ کی دہائی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سری نگر:۔ بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے بی جے پی کی بھارتی حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ پارلیمنٹ اور سپریم کورٹ میں کیا گیا اپنا وعدہ پورا کرتے ہوئے علاقے کی ریاستی حیثیت بحال کرے۔
انہوں نے کہا کہ مبہم یقین دہانیاں اب قابل قبول نہیں ہیں، ہمیں ریاستی حیثیت کی بحالی کے لیے ایک واضح روڈ میپ چاہیے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق عمر عبداللہ نے سرینگر کے علاقے قمرواری میں ایک عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی حکومت نے کہا تھا کہ انتخابات کے بعد ریاست کا درجہ بحال کیاجائے گا، لیکن اب کہا جا رہا ہے کہ صحیح وقت کا انتظار کریں۔ انہوں نے سوال کیا کہ بھارتی حکومت ریاستی درجہ بحال کرنے سے آخر ڈر کیوں رہی ہے۔
عمر عبداللہ نے کہا کہ بطور وزیر اعلیٰ مجھے ریاست کی بحالی کے لیے طے شدہ وقت سے آگاہ کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ یہاں ملازمین کو برطرف کیا جارہا ہے ، لوگوں کو گھروں سے بے دخل کیا جا رہا ہے اور ہم اس صورتحال سے لوگوں کو نکالنا چاہتے ہیں۔
عمر عبداللہ نے کہا کہ پہلگام واقعے کے بعد علاقے کا سیاحت کا شعبہ متاثر ہوا ہے۔ ہاﺅس بوٹس خالی پڑے ہیں، ٹیکسی ڈرائیور پریشان ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سیکورٹی کو یقینی بنانے کی ذمہ داری میرے پاس نہیں، خامیوں، کوتاہیوں کو دور کرنا میرے بس میں نہیں کیونکہ مجھے اس حوالے سے اختیارات سے محروم رکھا گیا ہے۔