آئندہ الیکشن سے پہلے اس کیس کا فیصلہ کر دیں گے،جسٹس جمال مندوخیل کے اوورسیز پاکستانیز کے حق ووٹ سے متعلق کیس میں مسکراتے ہوئے ریمارکس
اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سپریم کورٹ آئینی بنچ میںاوورسیز پاکستانیز کے حق ووٹ سے متعلق کیس میں جسٹس جمال مندوخیل نے مسکراتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ آئندہ الیکشن سے پہلے اس کیس کا فیصلہ کر دیں گے۔
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق سپریم کورٹ آئینی بنچ میں اوورسیز پاکستانیز کے حق ووٹ سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی،جسٹس امین الدین کی سربراہی میں آئینی بنچ نے کیس کی سماعت کی، درخواستگزار شیخ رشیداپنے وکلا کے ہمراہ آئینی بنچ کے سامنے پیش ہوئے۔
وکیل درخواستگزار نے کہاکہ کیس میں سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹ کا معاملہ ہے،جسٹس جمال مندوخیل نے کہاکہ آج وقت کم ہے اس کیس کو جلد سن لیں گے،ابھی تو انتخابات ہو بھی نہیں رہے،جسٹس جمال مندوخیل نے مسکراتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ آئندہ الیکشن سے پہلے اس کیس کا فیصلہ کر دیں گے،جسٹس امین الدین خان نے کہاکہ کیس کی آئندہ سماعت 2ہفتوں بعدہوگی۔
پاک افغان سرحد پر سیکیورٹی فورسز کی بڑی کامیابی،
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: جسٹس جمال مندوخیل اس کیس
پڑھیں:
کے پی: بلدیاتی نمائندوں کو 3 سال توسیع دینے کی درخواست، وکیل کی استدعا پر سماعت ملتوی
---فائل فوٹوپشاور ہائیکورٹ میں بلدیاتی نمائندوں کو 3 سال توسیع دینے سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی۔
سماعت جسٹس اعجاز انور اور جسٹس فضل سبحان نے کی۔
دورانِ سماعت درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ درخواست گزار میئرز اور تحصیل چیئرمینز ہیں، 3 سال ہو چکے لیکن بلدیاتی نمائندوں کو اختیارات نہیں دیے گئے، اختیارات دیے بغیر بلدیاتی نمائندوں کی مدت میں 3 سال کی توسیع کی گئی۔
پشاور ہائیکورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس ایس ایم عتیق شاہ نے شوہر کے لاپتہ ہونے سے متعلق بیوی کی درخواست کی سماعت کی۔
وکیل نے کہا کہ بلدیاتی نمائندوں کو ابھی تک فنڈز بھی جاری نہیں کیے گئے، ایڈووکیٹ جنرل نے کہا تھا کہ ان سے بات ہو رہی ہے۔
ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل محمد انعام یوسف زئی نے کہا کہ ایسا کوئی اسٹیٹمنٹ نہیں دیا۔
جسٹس اعجاز انور نے ریمارکس دیے کہ اسٹیٹمنٹ موجود ہے، آرڈر پر لکھا ہوا ہے، آئندہ ایسے اسٹیٹمنٹ نہ دیں۔
وکیل نے کہا کہ شاید وزیرِ اعلیٰ مصروف ہیں، اس وجہ سے بات آگے نہیں بڑھی، بات چیت جاری ہے، سماعت ملتوی کی جائے۔
پشاور ہائی کورٹ نے درخواست پر سماعت ملتوی کر دی۔