لندن یونیورسٹی کی لاہور میں تعلیمی سرگرمیاں شروع کرنے پر مفاہمت
اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT
لاہور:
وزیراعلیٰ مریم نواز شریف کی پیشکش پر لندن یونیورسٹی کی لاہور میں تعلیمی سرگرمیاں شروع کرنے پر مفاہمت کی گئی۔
وزیراعلیٰ نے پنجاب کے بچوں اور بچیوں کو برطانیہ کی عالمی سطح پر معروف ’’لندن یونیورسٹی‘‘ سے تعلیم دلانے کا بڑا منصوبہ بنایا ہے جبکہ مزید بین الاقوامی یونیورسٹیوں کو بھی پنجاب میں لانے کے لیے اقدامات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
مریم نواز شریف کی ہدایت پر سینیئر وزیر مریم اورنگزیب کی لندن یونیورسٹی کی وائس چانسلر پروفیسر وینڈی تھامسن سے ملاقات ہوئی۔ لندن یونیورسٹی کے ماہرین تعلیم کا وفد بھی پروفیسر وینڈی تھامسن کے ہمراہ ہے۔
ملاقات میں سمسٹر ایکسچینج پروگرام کا آغاز کرنے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کی جانب سے یونیورسٹی آف لندن کو پنجاب میں دفتر کھولنے کی دعوت بھی دی گئی۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ وزیراعلیٰ مریم نواز شریف ذہین بچوں اور بچیوں کے لیے 30ہزار کے بجائے 50 ہزار وظائف دے رہی ہیں، شفاف نظام کے ذریعے دئیے جانے والے وظائف میں سے 60فیصد بچیوں کے لیے ہیں، وزیراعلیٰ پنجاب تعلیم کے پورے نظام کو جدید اور بہتر بنا رہی ہیں۔
سینیئر وزیر نے کہا کہ نصاب، اساتذہ کی ٹریننگ اور عمارتوں کی بہتری پر توجہ دی جا رہی ہے، وزیراعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر مری میں نیشنل یونورسٹی کے قیام پر کام جاری ہے۔
پروفیسر وینڈی تھامسن نے کہا کہ وزیراعلیٰ مریم نواز شریف کی پنجاب میں تعلیم اور گورننس کی بہتری کے اقدامات متاثر کن ہیں۔
واضح رہے کہ لندن یونیورسٹی برطانیہ کے علاوہ 199 ممالک میں تعلیمی خدمات فراہم کر رہی ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: لندن یونیورسٹی مریم نواز شریف میں تعلیم
پڑھیں:
وزیراعلیٰ باہرنکلےتوسب کوکام کرنا پڑتا ہے، تنقید کرنے والوں کی بےبسی سمجھتی ہوں،مریم نواز
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
میانوالی : وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ باہرنکلےتوسب کوکام کرناپڑتاہے، جب تنقید سنتی ہوں تو حیرانی ہوتی ہے کہ کام کرنے پر تنقید کررہے ہیں، پہلی دفعہ سن رہے ہیں کہ تنقید کررہے ہیں کہ وزیراعلیٰ کام کیوں کررہی ہیں، تنقید کرنے والوں کی بےبسی سمجھتی ہوں؟
میانوالی میں تقریب سے خطاب میں مریم نواز کا کہناتھاکہ سیلاب میں سب سے زیادہ خراب صورت حال گجرات میں ہے ، اب ہم گجرات میں نیا سیوریج سسٹم بنا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ تنقید کرنا آسان لیکن محنت کرنا مشکل کام ہے، کام کرنا پڑتا ہے ، سیلاب میں پنجاب کابینہ ارکان دن رات کام کررہے ہیں، وزرا سیلاب سے متاثرہ عوام کے درمیان ہیں اور وزرا کو کہا ہے کہ جب تک سیلاب متاثرین کو ریلیف نہیں مل جاتا فیلڈ سے واپس نہیں آنا۔
مریم نواز کا کہنا تھاکہ جب تنقید سنتی ہوں تو حیرانی ہوتی ہے کہ کام کرنے پر تنقید کررہے ہیں، پہلی دفعہ سن رہے ہیں کہ تنقید کررہے ہیں کہ سی ایم کام کیوں کررہی ہیں؟ کشتی میں بیٹھی تو تنقید ہوئی کہ سی ایم کشتی میں کیوں بیٹھ گئیں؟ مجھ پر تنقید کرنے والے سن، میں تیری بے بسی سمجھتی ہوں۔
ان کا کہنا تھاکہ تنیقد آئی کہ وزیراعلیٰ کشتی میں بیٹھ گئیں ڈوب جاتی تو؟ باقی صوبوں میں نہ سی ایم کام کرتا ہے نہ سسٹم کام کرتا ہے، سی ایم باہر نکلے تو سب کو کام کرنا پڑتا ہے۔
وزیراعلیٰ نے عمران خان کا نام لیے بغیر تنقید کی اور کہا کہ 2022 میں سیلاب آیا تو اس وقت کے وزیراعظم نے فضائی دورہ کیا، عینک ٹھیک کی اور کہا اوہو بہت تباہی ہوئی ہے، میں نوازشریف کی بیٹی ہوں کسی کے آگے ہاتھ نہیں پھیلاؤں گی۔