کچے کے ڈاکوؤں نے ایک ہی برادری کے 8 افراد اغوا ء کرلیا
اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT
کچے کے ڈاکو ؤں نے سندھ کے ضلع کندھ کوٹ سے 8 افراد کو اغوا کرلیا۔
کندھ کوٹ کے تھانہ غوثپور کی حدود میں مسلح ڈاکوؤں نے اوگاہی قبائل سے تعلق رکھنے والے 8 افراد کو اغوا کرلیا۔
عینی شاہدین کے مطابق ڈاکو تمام شہریوں کو اسلحے کے زور پر یرغمال بناکر کچے کی طرف روانہ ہوئے جبکہ واردات سوڈھو نصیرانی ڈکیت گروپ نے کی۔
رپورٹ کے مطابق ڈاکوؤں نے سوڈھو نصیرانی کے بھائی کے قتل کے بعد اوگاہی برادری کو اٹھایا اور پھر اُن کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل بھی کردی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ اوگاہی برادری اور ڈکیت گروپ کے درمیان دیرینہ دشمنی ہے، اسی وجہ سے صبح ڈکیت گروپ کے سرغنے کا بھائی بھی قتل ہوا۔
واقعہ کے بعد پولیس کی بھاری نفری کچے کی طرف روانہ ہوگئی جہاں ڈاکوؤں اور اہلکاروں کے درمیان فائرنگ کا شدید تبادلہ بھی ہوا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
بھارتی ریاست منی پور نسلی فسادات کی لپیٹ میں، کرفیو نافذ، انٹرنیٹ سروس معطل
بھارت کی شمال مشرقی ریاست منی پور میں نسلی کشیدگی کی تازہ لہر کے بعد حکام نے متعدد اضلاع میں کرفیو نافذ کر دیا ہے جبکہ سکیورٹی فورسز اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں کے پیش نظر انٹرنیٹ اور موبائل ڈیٹا سروسز بھی معطل کر دی گئی ہیں۔
پولیس کے مطابق یہ اقدام اس وقت کیا گیا جب ارمبائی تنگول نامی انتہا پسند میتئی گروپ کے کمانڈر سمیت 5 افراد کی گرفتاری کے خلاف مظاہرے شروع ہوئے، مظاہرین نے ریاستی دارالحکومت امپھال میں ایک پولیس چوکی پر حملہ کیا، ایک بس کو نذر آتش کیا اور کئی علاقوں میں سڑکیں بند کر دیں۔
امن و امان کی بگڑتی صورتحال کے پیش نظر امپھال ویسٹ، امپھال ایسٹ، تھوبل، بشنوپور اور کاکچنگ اضلاع میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے, ریاستی وزارت داخلہ نے 5 روز کے لیے انٹرنیٹ اور موبائل ڈیٹا سروسز بند کرنے کا اعلان بھی کیا ہے جبکہ وی سیٹ اور وی پی این جیسی سہولیات بھی معطل کر دی گئی ہیں۔
منی پور میں ہندو میتئی اور مسیحی کوکی برادریوں کے درمیان گزشتہ دو برسوں سے نسلی تنازعات جاری ہیں۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ان جھڑپوں میں اب تک 250 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جبکہ 60 ہزار سے زائد افراد بے گھر ہو گئے ہیں, اب بھی ہزاروں شہری کشیدہ حالات کے باعث اپنے گھروں کو واپس نہیں لوٹ سکے۔
ارمبائی تنگول پر کوکی برادری کے خلاف تشدد بھڑکانے کا الزام ہے اور حالیہ گرفتاریوں کے بعد اس گروپ نے وادی کے اضلاع میں 10 روزہ ہڑتال کا اعلان بھی کیا ہے۔
انسانی حقوق کے کارکنوں کا کہنا ہے کہ زمین اور سرکاری ملازمتوں جیسے مسائل پر شروع ہونے والی کشیدگی کو سیاسی مفادات کے تحت مزید ہوا دی جا رہی ہے۔
حکام کے مطابق صورت حال پر قابو پانے کے لیے سیکیورٹی فورسز تعینات ہیں اور حالات کی نگرانی کی جا رہی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
انٹرنیٹ بھارتی ریاست کرفیو معطل منی پور