Islam Times:
2025-04-26@04:40:20 GMT

آٹھ فروری یوم سیاہ کے طور پر منائینگے، محمود خان اچکزئی

اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT

آٹھ فروری یوم سیاہ کے طور پر منائینگے، محمود خان اچکزئی

اپنے بیان میں محمود خان اچکزئی نے کہا کہ آٹھ فروری کے انتخابات پاکستان کی جمہوری تاریخ کے سب سے متنازعہ انتخابات تھے۔ اسلام ٹائمز۔ پشتونخواملی عوامی پارٹی کے چیئرمین و تحریک تحفظ آئین پاکستان کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ آٹھ فروری کو یوم سیاہ کے طور پر منائیں گے۔ پورے ملک میں جلسے و جلوس کے ذریعے فسطائی حکومت سے استعفیٰ، آئینی ترمیم کی خاتمے اور عمران خان کی رہائی کا مطالبہ کریں گے۔ انہوں نے اپنے جاری بیان میں کہا کہ آٹھ فروری کے انتخابات پاکستان کی جمہوری تاریخ کے سب سے متنازعہ انتخابات تھے۔ جن میں الیکشن کمیشن جو آئینی طور پر ایک خود مختار ادارہ ہے، کی مکمل خاموش حمایت سے زر اور زور کی بنیاد پر من پسند لوگوں کو نواز کر اور جیتنے والوں کو شکست خوردہ ظاہر کرکے موجودہ فارم 47 کی نام نہاد جعلی حکومت کی تشکیل کی گئی۔ دکھ اس بات کا ہے کہ وہ جماعتیں جو جمہوریت، سیاست اور پارٹی جو ووٹ کو عزت دو کا نعرہ لگاتی تھیں اس گناؤنے جرم میں شریک رہیں۔ بظاہر تو یہ مجرمانہ کھیل ایک فرد یعنی عمران اور ان کی پارٹی کو اقتدار میں آنے سے روکنا تھا، مگر اندرونی فیصلہ یہ تھا اور ہے کہ پاکستان میں آئینی اور جمہوری حکمرانی کو ہمیشہ کے لئے ختم کرکے ایک نام کی جمہوری فسطائی نظام کی حکمرانی قائم کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ اس نام نہاد حکومت کی ایک سالہ حکمرانی اس کا واضح ثبوت ہے۔ اس ایک سال کی حکمرانی میں جس دیدہ دلیری سے متفقہ آئین کے پرخچے اڑائے گئے، منتخب پارلیمان کو جس طریقے سے بے وقعت کیا گیا، عدلیہ کو جس انداز میں آزاد اور صحیح فیصلوں سے روکنے کی روش جاری ہے، عوام کو اُن کے بنیادی انسانی حقوق کے استعمال سے روکنے کا جو انداز 26 نومبر کو اپنایا گیا، یہ سب کچھ اس بات کا تقاضا کرتی ہے کہ پاکستان کے جمہوری عوام، یہاں کے بسنے والے اقوام جمہور کی آزادی، آئین کی پاسداری، عدلیہ کی آزادی اور ایسے پارلیمانی نظام کے بچاؤ کے لئے جس میں صحیح طور پر منتخب پارلیمنٹ ملک کے فیصلے آئین کی رو کے مطابق کرے کہ دفاع کے لئے 8 فروری 2025 کو ایک سیاہ دن کے طور پر منائیں اور ملک کے تمام اضلاع میں پرامن جلسے و جلوس کرکے اس فسطائی نظام کو لپیٹنے کے لئے صف آراء کریں، اور ملک پہ مسلط فسطائی حکومت سے فوری استعفیٰ کے ساتھ ساتھ آئین کی بحالی، 26ویں آئینی ترمیم کے خاتمے اور ملک میں عمران خان سمیت تمام سیاسی قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کریں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: آٹھ فروری کے لئے

پڑھیں:

وائس آف امریکا کی بحالی کا عدالتی حکم، ٹرمپ انتظامیہ کا اقدام ’من مانا اور غیر آئینی‘ قرار

امریکا کی وفاقی عدالت نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایگزیکٹو آرڈر کے تحت وائس آف امریکا (VOA) اور اس کی ماتحت ایجنسیوں کی بندش کو غیر آئینی اور غیر سنجیدہ قرار دیتے ہوئے ادارے کے سینکڑوں معطل صحافیوں کو فوری طور پر بحال کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔

امریکی خبر رساں ادارے واشنگٹن پوسٹ کے مطابق ڈی سی کی ضلعی عدالت کے جج رائس لیمبرتھ نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ حکومت نے یو ایس ایجنسی فار گلوبل میڈیا (USAGM) جو وائس آف امریکا سمیت کئی بین الاقوامی نشریاتی اداروں کو چلاتی ہے، کو بند کرتے وقت کوئی ’معقول تجزیہ یا جواز‘ پیش نہیں کیا۔ یہ حکومتی اقدام من مانا، غیر شفاف اور آئینی حدود سے متجاوز ہے۔

واضح رہے کہ صدر ٹرمپ کے ایگزیکٹو آرڈر کے بعد VOA کے قریباً 1,200 ملازمین کو بغیر کسی وضاحت کے انتظامی رخصت پر بھیج دیا گیا تھا، جن میں قریباً ایک ہزار صحافی شامل تھے۔ اس اقدام کے نتیجے میں ادارہ اپنی 80 سالہ تاریخ میں پہلی بار مکمل طور پر خاموش ہوگیا تھا۔

مزید پڑھیں: ڈونلڈ ٹرمپ نے وائس آف امریکا (VOA) کے ملازمین کو تنخواہ کے ساتھ چھٹی پر کیوں بھیجا؟

VOA کی ڈائریکٹر مائیکل ابرامووٹز اور وائٹ ہاؤس بیورو چیف پیٹسی وڈاکوسوارا نے دیگر متاثرہ ملازمین کے ساتھ مل کر عدالت سے رجوع کیا تھا۔ جج نے حکم دیا ہے کہ نہ صرف ان ملازمین کو بحال کیا جائے، بلکہ Radio Free Asia اور Middle East Broadcasting Networks کے فنڈز بھی بحال کیے جائیں تاکہ ادارے اپنی قانونی ذمہ داریاں نبھا سکیں۔

وڈاکوسوارا نے عدالتی فیصلے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ صرف ہماری ملازمتوں کا معاملہ نہیں بلکہ آزاد صحافت، آئینی آزادی اور قومی سلامتی کا سوال ہے۔ وائس آف امریکا کی خاموشی عالمی سطح پر معلوماتی خلا پیدا کرتی ہے، جسے ہمارے مخالفین جھوٹ اور پروپیگنڈا سے بھر سکتے ہیں۔ ڈائریکٹر مائیکل ابرامووٹز نے کہا کہ یہ فیصلہ ہماری اس دلیل کی توثیق ہے کہ کسی حکومتی ادارے کو ختم کرنا صرف کانگریس کا اختیار ہے، صدارتی فرمان کے ذریعے نہیں۔

1942 میں نازی پروپیگنڈا کا مقابلہ کرنے کے لیے قائم ہونے والا VOA آج دنیا کے قریباً 50 زبانوں میں 354 ملین سے زائد افراد تک رسائی رکھتا ہے۔ اسے امریکا کی ’سافٹ پاور‘ کا اہم ذریعہ سمجھا جاتا ہے۔ USAGM، جسے پہلے براڈکاسٹنگ بورڈ آف گورنرز کہا جاتا تھا، دیگر اداروں کی بھی مالی مدد کرتا ہے۔ جج نے Radio Free Europe/Radio Liberty کو قانونی پیچیدگیوں کے باعث وقتی ریلیف دینے سے معذرت کی، کیونکہ ان کے گرانٹ کی تجدید تاحال زیر التوا ہے۔

مزید پڑھیں: بی بی سی اور وائس آف امریکا پر پابندی عائد

صدر ٹرمپ نے سابق نیوز اینکر اور گورنر کی امیدوار کیری لیک کو VOA سے وابستہ USAGM میں بطور سینیئر مشیر مقرر کیا تھا۔ لیک نے کہا تھا کہ وہ VOA کو انفارمیشن وار کے ہتھیار کے طور پر استعمال کریں گی، اور اس ادارے کو غیر ضروری اور ناقابل اصلاح قرار دیا تھا۔ تاہم اب عدالتی فیصلے نے حکومتی اقدام کو روک دیا ہے، اور صحافیوں کو اپنی اصل ذمہ داریوں کی طرف لوٹنے کا موقع فراہم کیا ہے۔

امریکی محکمہ انصاف نے تاحال اس فیصلے پر کوئی ردعمل نہیں دیا اور نہ ہی یہ واضح کیا ہے کہ وہ اس کے خلاف اپیل کرے گا یا نہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

VOA بحال ٹرمپ صحافی غیر آئینی وائس آف امریکا

متعلقہ مضامین

  • عمران خان کا چیف جسٹس آف سپریم کورٹ اور قائم مقام چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کو ’آئین کی حالت اور پاکستان میں قانون کا نفاذ‘ کے عنوان سے خط،
  • یمن، بنگلہ دیش، کینیڈا، پاکستان سمیت ساری دنیا بھارتی دہشتگردی سے واقف ہے، میجر جنرل (ر) زاہد محمود
  • جے این یو طلباء یونین انتخابات کی صدارتی بحث میں پہلگام، وقف قانون اور غزہ کا مسئلہ اٹھایا گیا
  • وزیراعلیٰ سے فیصل آباد ڈویژن کے ارکان صوبائی اسمبلی عارف محمود گل اور آغا علی حیدر کی ملاقات
  • اے این پی کے زیراہتمام آل پارٹیز کانفرنس نے خیبرپختونخوا مائنز اینڈ منرلز بل کو مسترد کردیا
  • تحریک تحفظ آئین کا اہم سربراہی اجلاس آج اسلام آباد میں ہوگا
  • پہلگام حملہ: آئی پی ایل میں آتش بازی نہیں ہوگی، کھلاڑی سیاہ پٹیاں باندھیں گے
  • وائس آف امریکا کی بحالی کا عدالتی حکم، ٹرمپ انتظامیہ کا اقدام ’من مانا اور غیر آئینی‘ قرار
  • پنجاب میں بلدیاتی انتخابات ستمبر میں کرانیکا فیصلہ ، امیدواروں کیلئے تعلیمی قابلیت کی نئی شرط
  • تحریکِ انصاف کا اندرونی انتشار اسٹیبلشمنٹ کی طاقت بن گیا، جماعت اسلامی