اپنی ایک رپورٹ میں المنار کا کہنا تھا کہ قابض فورسز نے ایک بار پھر لبنان کے علاقے "الطیبہ" پر حملہ کر دیا اور اس علاقے میں موجود بعض گھروں کو دھماکے سے اڑا دیا۔ اسلام ٹائمز۔ صیہونی ذرائع ابلاغ نے انکشاف کیا کہ تل ابیب نے ٹرامپ انتظامیہ سے کہا ہے کہ ہماری فورسز کو جنوبی لبنان میں غیر معینہ مدت تک باقی رہنے دیا جائے۔ یہ خبر اسرائیلی ٹی وی چینل 13 نے اپنے ذرائع سے بریک کی۔ جس میں مذکورہ چینل نے بتایا کہ اسرائیل، جنوبی لبنان کے 5 اسٹریٹجک مقامات پر موجود رہنا چاہتا ہے۔ اس خبر کا انکشاف اس وقت ہوا جب آج دوپہر کو المنار نے اپنی ایک ویڈیو رپورٹ میں بتایا کہ قابض فورسز نے ایک بار پھر لبنان کے علاقے "الطیبہ" پر حملہ کر دیا اور اس علاقے میں موجود بعض گھروں کو دھماکے سے اڑا دیا۔ اس کے علاوہ صیہونی فورسز نے جنوبی لبنان میں "کفرکلا" اور "مرکبا" کے علاقوں میں بھی متعدد گھروں کو بارودی مواد سے اڑا دیا۔ یاد رہے کہ لبنان اور صیہونی رژیم کے درمیان 27 نومبر 2024ء کی صبح 4:00 بجے جنگ بندی کا اعلان ہوا۔ لیکن یہاں یہ امر قابل غور ہے کہ اسرائیل کئی بار جنگ بندی کے اس معاہدے کی خلاف ورزی کر چکا ہے۔ اس کے علاوہ صیہونی فورسز، جنوبی لبنان کے باشندوں کی اپنے گھروں کو واپسی کے راستے میں رکاوٹیں بھی حائل کر رہی ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: لبنان کے گھروں کو

پڑھیں:

پاکستان اور افغانستان کے درمیان جنگ بندی جاری رکھنے پر متفق ہونا خوش آئند اقدام ہے، حنیف طیب

ایک بیان میں چیئرمین نظام مصطفی پارٹی نے کہا کہ اب پاکستان اور افغانستان دنوں ملکوں کی بھی ذمہ داری ہے کہ وہ اس مفاہمتی یاداشت پر عمل درآمد کو یقینی بنانے بالخصوص افغانستان اپنی سرزمین پاکستان یا کسی اور ملک کے خلاف استعمال نہ ہونے دے اور دہشت گردی کے خاتمہ کے تعاون کرے۔ اسلام ٹائمز۔ چیئرمین نظام مصطفی پارٹی سابق وفاقی وزیر پیٹرولیم ڈاکٹر حاجی محمد حنیف طیب نے کہا کہ افغانستان پاکستان پڑوسی اسلامی برادر ملک ہے، استنبول میں پاکستان اور افغانستان کے درمیان جنگ بندی جاری رکھنے پر متفق ہونا خوش آئند اقدام ہے، امید ہے کہ دونوں ہمسایہ ممالک دیرپا قیام امن کے لیے سفارتی اقدام کے ذریعے ایک دوسرے کے ساتھ تعاون جاری رکھیں گے۔ حاجی محمد حنیف طیب نے ترکیہ اور قطر کے مثبت کردار کو سراہتے ہوئے دونوں ممالک کی حکومت کا بھی شکریہ ادا کیا، ان دونوں ممالک کی مسلسل کوششوں اور ثالثی کی بدولت بات چیت کی راہ ہموار ہوئی اور دونوں ملکوں نے جنگی بندی پر اتفاق کیا، امید ہے کہ ترکیہ اور قطر اس عمل کے لیے اپنی کوششوں کو مسلسل جاری رکھے گی، اب پاکستان اور افغانستان دنوں ملکوں کی بھی ذمہ داری ہے کہ وہ اس مفاہمتی یاداشت پر عمل درآمد کو یقینی بنانے بالخصوص افغانستان اپنی سرزمین پاکستان یا کسی اور ملک کے خلاف استعمال نہ ہونے دے اور دہشت گردی کے خاتمہ کے تعاون کرے۔

متعلقہ مضامین

  • سوڈان میں جنگبندی کیلئے ڈونلڈ ٹرامپ نے تجاویز پیش کردیں
  • جنگ بندی کی کھلی خلاف ورزی، اسرائیلی فضائی حملے میں جنوبی لبنان میں 4 افراد ہلاک، 3 زخمی
  • اسرائیل کی جنوبی لبنان میں حزب اللہ کے خلاف حملے تیز کرنے کی دھمکی
  • غزہ و لبنان، جنگ تو جاری ہے
  • غزہ کی امداد روکنے کیلئے "بنی اسرائیل" والے بہانے
  • حزب الله کو غیرمسلح کرنے کیلئے لبنان کے پاس زیادہ وقت نہیں، امریکی ایلچی
  • لبنان میں کون کامیاب؟ اسرائیل یا حزب اللہ
  • اپنی چھت اپنا گھر اسکیم، ایک ماہ میں ریکارڈ قرضے بلا سود جاری
  • پاکستان اور افغانستان کے درمیان جنگ بندی جاری رکھنے پر متفق ہونا خوش آئند اقدام ہے، حنیف طیب
  • غیر ملکی طیاروں نے سوڈان میں اعصابی گیس بموں سے بمباری کی ہے، یو این میں نمائندے کا بیان