افغانستان سے غیر ملکی اسلحہ پاکستان اسمگل کرنے کی بڑ کوشش ناکام
اشاعت کی تاریخ: 23rd, January 2025 GMT
اسلام آباد(خبرایجنسیاں) پاک افغان سرحد پر سیکورٹی فورسز نے بڑی کارروائی کرتے ہوئے افغانستان سے غیر ملکی اسلحے کی بڑی کھیپ پاکستان میں اسمگل کرنے کی کوشش ناکام بنا دی۔ذرائع کے مطابق سیکورٹی فورسز نے 8 جنوری 2025ء کو پاک افغان سرحد سے متصل غلام خان بارڈر ٹرمینل پر اسلحہ بردار ٹرک قبضے میں لیا تھا جس سے جدید ساخت کا غیر ملکی اسلحہ اور میگزین برآمد کر لیے گئے۔ برآمد غیر ملکی اسلحے میں 26 ایم 16 رائفلیں، M16 اور M4 رائفلوں کی 292 میگزین جب کہ 10 ہزار سے زاید گولیاں شامل ہیں۔ کلاشنکوف کی 9 میگزین اور 244 گولیاں بھی شامل ہیں۔ لائٹ مشین گن کی 744 گولیاں اور بڑی تعداد میں لنکرز بھی برآمد ہوئے۔برآمد کیا گیا اسلحہ ٹرک میں ڈرائیور کیبن میں خفیہ مقام پر چھپایا گیا تھا۔ غیر ملکی اسلحہ چھپائے افغان ٹرک میں چھپے ہوئے کمپارٹمنٹس بنانا اور سامان کی پیکنگ افغانستان میں ہوئی۔ سیکورٹی ذرائع کے مطابق یہ برآمد شدہ ہتھیار اور گولہ بارود پاکستان میں دہشت گردی کے لیے استعمال کیے جانے والے تھے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: غیر ملکی
پڑھیں:
اسرائیل کو تسلیم کرنے کی کوشش کی تو سخت مزاحمت کریں گے( ملی یکجہتی کونسل)
اسرائیل پر ایران کا جوابی حملہ جائز تھا، فلسطین کا دو ریاستی حل قبول نہیں،حکومت سے کشمیر اور فلسطین پر مضبوط حکمت عملی اپنانے کا مطالبہ
ابراہیم معاہدہ کو تسلیم نہیں کریں گے،وزیر اعظم خیبر پختونخوا اور بلوچستان کی صورتحال پر آل پارٹیز کانفرنس بلائیں، اعلامیہ جاری
ملی یکجہتی کونسل نے ایران اور فلسطین پر اسرائیلی جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے ایران کے جوابی حملے کو جائز قرار دے دیا۔نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ نے ملی یکجہتی کونسل کا اعلامیہ پیش کیا، جس میں حکومت سے کشمیر اور فلسطین پر مضبوط حکمت عملی اپنانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔اعلامیے میں کہا گیا کہ ابراہیم معاہدہ یا دو ریاستی حل کو تسلیم نہیں کریں گے، اگر حکومت نے ابراہیم معاہدے کی آڑ میں اسرائیل کو تسلیم کرنے کی کوشش کی تو سخت مزاحمت کریں گے۔ ایٹمی پروگرام کو ایران کا حق سمجھتے ہیں۔ملی یکجہتی کونسل اعلامیے میں مطالبہ کیا گیا کہ بارشوں کے متاثرین کی مدد کی جائے کیونکہ زراعت اور صنعت سمیت تمام شعبہ جات تباہ ہوگئے ہیں۔ سود کا خاتمہ کیا جائے اور اسلامی معاشی نظام رائج کیا جائے۔اعلامیے میں تجویز دی گئی کہ کے پی اور بلوچستان میں امن و امان کی بدتر صورتحال پر تشویش ہے لہٰذا وزیر اعظم کے پی اور بلوچستان کی صورتحال پر آل پارٹیز کانفرنس بلائیں۔ بلوچستان اور کے پی سے لاپتا افراد کو رہا کیا جائے، مشترکہ مفادات کونسل کو فعال کیا جائے۔ملی یکجہتی کونسل نے واضح کیا کہ 18 سال سے کم عمر شادی پر سزاؤں کے قانون کو مسترد کرتے ہیں۔اعلامیے میں کہا گیا کہ دینی مدارس کے خلاف رکاوٹیں پیدا کی جا رہی ہیں، عدلیہ کی طرف شعائر اسلام و اسلاف پر نامناسب رویہ اختیار کیا جا رہا ہے۔ ملی یکجہتی کونسل اپنی علما و وکلا کمیٹی کے ذریعے لائحہ عمل سامنے لائے گی۔کونسل نے واضح کیا کہ سیاسی مسائل کا حل سیاسی طریقے سے نکالا جائے ورنہ نظام کو خطرہ لاحق ہو جائے گا، اگر سیاسی نظام لپیٹا گیا تو سیاسی قیادت منہ دیکھتی رہ جائے گی۔ملی یکجہتی کونسل نے مطالبہ کیا کہ حکومت غیر شرعی قانون سازی واپس لے ورنہ ملک گیر احتجاج سے اسے پیچھے ہٹنے پر مجبور کیا جائے گا۔ ملی یہکجتی کونسل کی ایکشن کمیٹی مطالبات پورے نہ ہونے پر اے پی سی بلاکر ملک گیر احتجاج کا لائحہ عمل دے گی۔