نواب شاہ: پی ایم سی اسپتال میں میڈیکل وارڈ کی لفٹ خراب
اشاعت کی تاریخ: 23rd, January 2025 GMT
نواب شاہ (نمائندہ جسارت) پی ایم سی اسپتال میں میڈیکل وارڈ کی لفٹ خراب، مریض مشکلات کا شکار۔ تفصیلات کے مطابق پی ایم سی اسپتال میں میڈیکل وارڈ کی لفٹ کئی دن سے خراب ہونے کی وجہ سے مریضوں اور ان کے تیمار داروں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ اسپتال کے عملے اور انتظامیہ کی بے حسی نے صورتحال کو مزید خراب کر دیا، کیونکہ مریضوں کو سیڑھیوں کے ذریعے اوپر نیچے جانا پڑ رہا ہے، جو خاص طور پر معذور اور بزرگ افراد کے لیے ناقابل برداشت ہے۔ متاثرہ مریضوں نے شکایت کی ہے کہ لفٹ کی خرابی کی اطلاع اسپتال انتظامیہ کو بارہا دی گئی ہے، لیکن تاحال اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے کوئی عملی اقدامات نہیں کیے گئے۔ انہوں نے کہا کہ علاج کے دوران اس طرح کی مشکلات مریضوں کی صحت پر مزید منفی اثر ڈال سکتی ہیں۔ شہریوں نے حکام سے اپیل کی کہ فوری لفٹ کی مرمت اور اسپتال انتظامیہ کو اپنی ذمہ داریوں کا احساس دلایا جائے تاکہ مریضوں کو سہولت فراہم کی جا سکے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
کراچی میں ڈاکٹر کی ڈاکٹروں کے خلاف ایف آئی آر درج، معاملہ کیا ہے؟
کراچی کے تھانہ صدر میں ڈاکٹر امتیاز احمد کی جانب سے ڈاکٹر عمر سلطان، ڈاکٹر شاہد علی اعوان اور ڈاکٹر وقار عمرانی امیت 30 سے 35 افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: طلبا کے لیے ڈریس کوڈ کا اعلان کیوں کیا؟ جامعہ کراچی نے وضاحت کردی
درج ایف آئی آر میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ 24 اپریل کو وہ جناح اسپتال کے او پی ڈی کمپلیکس میں اپنی ڈیوٹی سر انجام دے رہے تھے کہ اس دوران مذکورہ ڈاکٹروں سمیت 30 سے 35 افراد او پی ڈی میں داخل ہوئے اور او پی ڈی بند کرنے کا مطالبہ کیا۔
ڈاکٹر امتیاز احمد نے بتایا کہ ہم نے جواب دیا کہ ہم او پی ڈی بند نہیں کریں گے جس کے بعد یہ افراد مشتعل ہوئے اور ہم پر تشدد کیا جبکہ او پی ڈی میں توڑ پھوڑ بھی کی۔
درج مقدمے میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ یہ ساری کارروائی ڈاکٹر یاسین عمرانی کے کہنے پر ہوئی ہے لہٰذا ان کے خلاف قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے۔
جناح پوسٹ میڈیکل سینٹر کی ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے ترجمان ڈاکٹر محمد علی کے مطابق مریضوں کو دیکھنے والے ینگ ڈاکٹرز پر ہونے والا تشدد قابل مذمت ہے۔
ترجمان ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے مطابق یہ حملہ ایک انتظامی پوسٹ کے لیے کرایا گیا ہے جس میں باہر کے لوگوں کا تعاون حاصل کیا گیا۔
مزید پڑھیے: چھوٹی سی عمر میں جج، ڈاکٹر اور انجینیئر بننے والی 3 لڑکیوں کی کہانی
ایسوسی ایشن کے ترجمان کے مطابق جناح اسپتال کے سیکیوریٹی انچارج ڈپٹی ڈائریکٹر یاسین عمرانی کو نااہلی کی بنیاد پر ٹرانسفر کیا گیا جس کے بعد ان کی انتظامی پوسٹ کو بچانے کے لیے مریضوں کو علاج سے محروم کرنے کے لیے ایک ناکام کوشش کی گئی۔
ترجمان نے بتایا کہ اس وقت سندھ کے کسی بھی اسپتال میں سروس بند نہیں ہے اور تمام اسپتالوں میں مریضوں کا علاج جاری ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اوپی ڈی کمپلکس جناح اسپتال ڈاکٹر بمقابلہ ڈاکٹر