جماعت اسلامی ملک میں اسلامی نظام کے نفاذ کیلیے عملی جدوجہد کر رہی ہے‘امیر العظیم
اشاعت کی تاریخ: 23rd, January 2025 GMT
لاہو ر(نمائندہ جسارت )سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی امیر العظیم نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی ملک میں اسلامی نظام کے نفاذ کے لیے عملی جدوجہد کر رہی ہے، قرآن و سنت کے نظام کا نفاذ پاکستان کی اصل منزل ہے، 77برسوں سے ملک پر مسلط رہنے والے نام نہاد جمہوری و فوجی حکمرانوں نے طاغوتی قوتوں کی اطاعت و فرمانبرداری کرتے ہوئے نفاذ اسلام کے راستے میں رکاوٹیں کھڑی ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے منصورہ میں مرکزی تربیت گاہ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ امیر العظیم نے کہا کہ جماعت اسلامی پاکستان میں خیر کا باعث بننے والی تحریک ہے، حقوق اللہ اور حقوق العباد کی ترویج کرتے ہوئے عوام الناس کی بے لوث کی خدمت جماعت اسلامی کا نصب العین ہے، جماعت اسلامی کی امانت، دیانت، خدمت خلق، آئین و قانون کی پاس داری، امت مسلمہ کے لیے درد مشترک والے اقدامات کی پوری دنیا معترف ہے اور یہی جماعت اسلامی کا طرۂ امتیاز ہے۔ امیر العظیم نے کہا کہ جماعت اسلامی ایوانوں میں دین اسلام کے دروازے کھولنا چاہتی ہے تاکہ عوام اپنے آئینی، قانونی، سماجی، معاشی، معاشرتی مسائل کو حل ہوتے دیکھیں۔ انھوں نے کہا کہ سودی نظام پاکستان کی اقتصادی تباہی کا پیمانہ ہے، حکومت وفاقی شرعی عدالت اور سپریم کورٹ کے سودی نظام کے خاتمہ کے فیصلے پر عمل درآمد نہیں کر رہی۔ معیشت کی بحالی سودی نظام کے خاتمے سے ہی ممکن ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: جماعت اسلامی امیر العظیم نظام کے نے کہا
پڑھیں:
گریٹر اسرائیل عالمی امن کیلیے خطرہ ہے؛ نیتن یاہو نے تمام حدیں پار کردیں؛ امیرِ قطر
امیرِ قطر شیخ تمیم بن حمد الثانی نے دوحہ میں ہونے والے عرب اسلامی سربراہی کے ہنگامی اجلاس سے خطاب میں اسلامی ممالک کے رہنماؤں کو خوش آمدید کہا اور شکریہ بھی ادا کیا۔
عرب میڈیا کے مطابق امیرِ قطر شیخ تمیم بن حمد الثانی نے افتتاحی خطاب میں دوحہ میں حماس کے مذاکرات کاروں پر اسرائیل کے حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل نے انسانیت کے خلاف جرائم میں تمام حدیں پار کرلیں۔
امیر قطر شیخ تمیم بن حمد الثانی نے اسرائیل کی عالمی قوانین کی سنگین پامالی لمحہ فکریہ قرار دیتے ہوئے متنبہ کیا کہ اسرائیل کے توسیع پسندانہ عزائم کو بند اور مشرق مسئلہ فلسطین کے فوری حل پر زور دیا۔
انھوں نے اسرائیلی حملے کو خودمختاری اورعلاقائی سالمیت کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہم نے ہمیشہ ثالث کے طور پر خطے میں امن کے لیے اپنا بے لوث کردار ادا کیا ہے۔
امیرِ قطر اسرائیلی حملے کو مذاکراتی عمل کو سبوتاژکرنے کی کوشش قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے امن اور جنگ بندی کی کاوشوں کو شدید نقصان پہنچے گا۔
انھوں نے گریٹر اسرائیل کے ایجنڈے کی بھی مذمت کرتے ہوئے اسے عالمی امن کے لیے خطرہ قرار دیا اور یرغمالیوں کی پُرامن رہائی کے تمام اسرائیلی دعوؤن کو جھوٹا قرار دیا۔
اسرائیل کی غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی کی مذمت کرتے ہوئے امیرِ قطر نے کہا کہ اسرائیل نے انسانیت کے خلاف جرائم میں تمام حدیں پار کردی ہیں۔
آخر میں امیر قطر نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ غزہ میں سنگین جنگی جرائم پر اسرائیل سے بازپرس کی جانی چاہیے اور سخت ایکشن لیا جائے۔