چیف الیکشن کمشنر کی ریٹائرمنٹ میں ایک دن باقی، وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر کے درمیان مشاورت نہ ہوسکی
اشاعت کی تاریخ: 23rd, January 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ اور الیکشن کمیشن کے دو ممبران کی ریٹائرمنٹ میں ایک روز باقی رہ گیا ہے، لیکن وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر کے درمیان مشاورتی عمل شروع نہ ہوسکا۔چیف الیکشن کمشنر اور ممبران کی تعیناتی کیلئے مشاورت کرنی ہوتی ہے۔
وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر تین نام پارلیمانی کمیٹی کو بھیجیں گے، اختلاف کی صورت میں تین تین نام کمیٹی کو بھیجے جائیں گے، اتفاق اور اختلاف کے باوجود چیف الیکشن کمشنر تعیناتی پارلیمانی کمیٹی ہی کرے گی۔نئے چیف الیکشن کمشنر اور ممبران کی تعیناتی 45 روزمیں ہونا ضروری ہے، نئے چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی تک ریٹائرڈ الیکشن کمشنر ذمہ داریاں ادا کرتے رہیں گے۔چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کا پانچ سالہ دور 24 جنوری کو مکمل ہوگا۔
سکولوں میں 9 دن کی چھٹیاں مگر کہاں ؟ طلباء کے لیے خوشخبری آگئی
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: چیف الیکشن کمشنر
پڑھیں:
وفاقی اداروں میں ماہرین کی تعیناتی ترجیح، میرٹ اور شفافیت پر سمجھوتا نہیں ہوگا، وزیراعظم
اسلام آباد:وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی وزارتوں اور محکموں میں تکنیکی ماہرین کی تعیناتی اور بیرونی سرمایہ کاری کے لیے حکمت عملی سے متعلق پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ اتھارٹی کی پیشرفت کا جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔
اجلاس میں وزیراعظم نے واضح کیا کہ وفاقی حکومت کی ادارہ جاتی اصلاحات اولین ترجیحات میں شامل ہیں اور معیشت کی ڈیجیٹائزیشن، اداروں کی رائٹ سائزنگ اور تکنیکی ماہرین کی تعیناتی میرٹ کی بنیاد پر یقینی بنانا حکومت کا ہدف ہے۔
وزیراعظم نے دوٹوک مؤقف اپناتے ہوئے کہا کہ ماہرین کی تعیناتی کے عمل میں میرٹ اور شفافیت پر کسی قسم کا سمجھوتا ہرگز قابلِ قبول نہیں ہوگا۔ اجلاس کے دوران پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ اتھارٹی کی جانب سے وزیراعظم کو بریفنگ دی گئی، جس میں بتایا گیا کہ اب تک 15 تکنیکی اسامیوں پر تعیناتیاں مکمل ہو چکی ہیں جب کہ مزید 47 اسامیوں پر بھی ماہرین کی بھرتی کا عمل جاری ہے۔
اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ 7 اہم وزارتوں اور محکموں میں چیف ایگزیکٹیو افسران، چیف فنانس افسران اور مینجنگ ڈائریکٹرز کی تعیناتی کے لیے 30 امیدواروں کو شارٹ لسٹ کیا گیا ہے۔ پیٹرولیم ڈویژن اور نیشنل ووکیشنل اینڈ ٹیکنیکل ٹریننگ کمیشن میں تعیناتیوں کے لیے انٹرویوز کے ابتدائی مراحل مکمل کر لیے گئے ہیں۔
سرمایہ کاری حکمت عملی کے حوالے سے بریفنگ میں بتایا گیا کہ وفاقی وزارتوں نے فوکل ٹیمز نامزد کر دی ہیں جب کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کام، ریلوے اور سیاحت کے شعبوں کے لیے سرمایہ کاری سے متعلق شعبہ جاتی لائحہ عمل تیار کیا جا چکا ہے۔ مزید شعبہ جات جیسے غذائی تحفظ، بحری امور، معدنیات، صنعت، ہاؤسنگ اور توانائی کے فریم ورک پر کام آخری مراحل میں ہے۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، آذربائیجان، قطر اور کویت کے ساتھ سرمایہ کاری کے ممکنہ منصوبوں کے لیے 18 مختلف معاشی شعبہ جات کی پچ بکس تیار کر لی گئی ہیں تاکہ ان ممالک کے ساتھ شراکت داری کے مواقع کو عملی شکل دی جا سکے۔
اجلاس میں وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال، وفاقی وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ، وفاقی وزیر قانون و انصاف اعظم نذیر تارڑ، وزیراعظم کے مشیر برائے صنعت و پیداوار ہارون اختر اور متعلقہ اعلیٰ سرکاری افسران نے شرکت کی۔