بلوچستان کی معدنیات پر عوام کا حق تسلیم کیا جائے: لیاقت بلوچ
اشاعت کی تاریخ: 23rd, January 2025 GMT
نائب امیرِ جماعتِ اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ — فائل فوٹو
نائب امیرِ جماعتِ اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ بلوچستان کی معدنیات پر عوام کا حق تسلیم کیا جائے۔
لیاقت بلوچ نے اپنے بیان میں کہا کہ بلوچستان کے قبائلی تنازعات کے خاتمے کے لیے قومی جرگہ قائم کیا جائے۔
نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ کا کہنا ہے کہ سویلین کا آرمی ایکٹ کے تحت ٹرائیل سول حکومت کی ناکامی ہے۔
نائب امیرِ جماعتِ اسلامی پاکستان نے کہا ہے کہ بلوچستان کے سمندر سے ٹرالر مافیا کا خاتمہ کر کے مقامی ماہی گیروں کو تحفظ دیا جائے۔
اُنہوں نے یہ بھی کہا کہ سی پیک کے تحت اسلام آباد، گوادر، کوئٹہ اور کراچی کو موٹروے لنک بنایا جائے۔
ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
کے پی اور بلوچستان میں معدنیات کے شعبے میں بے پناہ مواقع موجود ہیں، فیصل کریم کنڈی
پشاور:گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں معدنیات کے شعبے میں بے پناہ مواقع موجود ہیں، تیل اور گیس سمیت دیگر قدرتی وسائل سے بھرپور ہیں اور اس سے فائدہ اٹھا کر ملک کی معیشت کو مضبوط کیا جا سکتا ہے۔
گورنر ہاؤس پشاور میں امریکی نژاد پاکستانی انجنیئر ذیشان شاہد، کینیڈا کے ہائی کمیشن میں ٹریڈ کمشنر ذوہیب احمد خان اور معروف سماجی شخصیت احتشام سمیت ایک وفد نے فیصل کریم کنڈی سے ملاقات کی۔
اے پی پی کی رپورٹ کے مطابق وفد کی ملاقات کے دوران ملک میں توانائی کے مختلف شعبوں، خاص طور پر گرین انرجی، مائننگ اور آئل سیکٹر میں سرمایہ کاری کے مواقع پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
گورنر فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ پاکستان میں قدرتی وسائل کے بڑے ذخائر موجود ہیں جنہیں بروئے کار لا کر توانائی بحران پر قابو پایا جا سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا کے پہاڑی اور معدنیاتی علاقوں میں قیمتی دھاتوں اور معدنیات کے ذخائر موجود ہیں، جن کی تلاش اور ترقی سے مقامی روزگار کے مواقع بڑھائے جا سکتے ہیں۔
گورنر کے پی نے گرین انرجی کے شعبے میں سرمایہ کاری کو وقت کی اہم ضرورت قرار دیتے ہوئے کہا کہ ماحول دوست توانائی کے ذرائع سے نہ صرف ملک کی توانائی کی ضروریات پوری ہوں گی بلکہ ماحولیاتی آلودگی میں بھی کمی آئے گی۔
ملاقات میں خیبرپختونخوا کے طلبہ کے لیے بیرون ممالک اسکالر شپ کے حصول اور سیلاب متاثرین کو سہولیات کی فراہمی کی تجاویز پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔