افغانستان: مختلف الزامات میں خواتین سمیت 12 افراد کو سرِ عام کوڑے مارنے کی سزا
اشاعت کی تاریخ: 23rd, January 2025 GMT
اسلام آباد — افغانستان میں طالبان عہدے داروں نے جمعرات کو کہا ہے کہ مختلف جرائم میں ملوث دو خواتین سمیت 12 افراد کو سرِعام کوڑے مارے گئے ہیں۔
طالبان حکام کے مطابق ان افراد کو زنا، بدفعلی، شادی کے لیےگھر سے بھاگنے اور "ناجائز تعلقات” رکھنے کے الزامات میں مقدمات کا سامنا تھا۔
طالبان حکومت کی سپریم کورٹ نے سزاؤں کا اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ خوست اور پروان صوبوں میں عدلیہ، انتظامی عملے اور عام شہریوں کی موجودگی میں سزا پر عمل درآمد کیا گیا ہے۔
ملزمان میں سے ہر ایک کو زیادہ سے زیادہ 39 کوڑے مارنے اور آٹھ ماہ سے تین سال تک قید کی سزا سنائی گئی۔ سپریم کورٹ نے بتایا کہ سزائیں صوبائی عدالتوں کی جانب سے دی گئی تھیں جن پر اس کی منظوری کے بعد عمل کیا گیا۔
سپریم کورٹ کے اعداد و شمار کے مطابق صرف رواں ماہ کم از کم 35 افغان شہریوں کو سرِعام کوڑے مارے گئے ہیں۔
افغانستان بھر میں کھیلوں کے اسٹیڈیمز میں سینکڑوں مردوں اور خواتین کو کوڑے مارنے کی سزائیں دی جاچکی ہیں جب کہ افغان طالبان کی حکومت میں اب تک چھ لوگوں کو سرِعام سزائے موت بھی دی جاچکی ہے۔ طالبان ان سزاؤں کو شریعت کے مطابق قرار دیتے ہیں۔
اقوامِ متحدہ اور انسانی حقوق کی دیگر عالمی تنظیمیں کوڑے مارنے اور دیگر جسمانی سزاؤں کی مذمت کرتی آئی ہیں۔ ان کے نزدیک یہ سزائیں بین الاقوامی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہیں۔
انسانی حقوق کے گروپ کا مطالبہ رہا ہے کہ طالبان ان سزاؤں پر عمل درآمد کا سلسلہ بند کریں۔
سال 2021 میں اقتدار میں آنے والے طالبان حکمران اپنے فوجداری نظامِ انصاف اور حکومتی اقدامات کا دفاع کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ یہ اسلامی قانون یا شریعت کی ان کی سخت گیر تشریحات کے عین مطابق ہے۔
افغانستان میں طالبان حکام نے لڑکیوں کی سیکنڈری اور یونی ورسٹی سطح کی تعلیم پر پابندی عائد کر رکھی ہے جب کہ بہت سے سرکاری اور نجی شعبوں میں خواتین کے کام کرنے پر ممانعت ہے۔ اسی طرح خواتین کے لیے عوامی مقامات پر چہرہ ڈھانپنے اور مرد سرپرست کے ساتھ سفر کرنے کو ضروری قرار دیا گیا ہے۔
خواتین کے ساتھ سخت سلوک اور انسانی حقوق سے متعلق خدشات کے باعث ابھی تک کسی بھی ملک نے طالبان کی حکومت کو باضابطہ طور پر تسلیم نہیں کیا ہے۔
چین اور متحدہ عرب امارات نے طالبان کی حکومت کو تسلیم نہیں کیا ہے البتہ اس کے سفیر کو کام کی اجازت دے چکے ہیں۔
.ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
اسحاق ڈار کی ترک ہم منصب سے ملاقات، مسئلہ فلسطین سمیت مختلف امورپر تبادلہ خیال
اسحاق ڈار کی ترک ہم منصب سے ملاقات، مسئلہ فلسطین سمیت مختلف امورپر تبادلہ خیال WhatsAppFacebookTwitter 0 3 November, 2025 سب نیوز
استبول(سب نیوز)نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے استنبول میں ترکیہ کے وزیر خارجہ ہاکان فیدان سے ملاقات کی۔ملاقات میں پاکستان اور ترکیہ کے مابین سیاسی، اقتصادی اور دفاعی شعبوں میں تعاون کو مزید وسعت دینے کے عزم کا اظہار کیا ہے، جبکہ فلسطین کے مسئلے پر مشترکہ موقف جاری رکھنے پر بھی اتفاق کیا گیا۔
دفتر خاریہ کے مطابق یہ ملاقات غزہ کے معاملے پر عرب و اسلامی وزرائے خارجہ کے رابطہ اجلاس کے موقع پر ہوئی، جس میں شرکت کے لیے اسحاق ڈار آج استنبول پہنچے تھے، دونوں وزرائے خارجہ نے دوطرفہ تعلقات کی مثبت پیش رفت پر اطمینان ظاہر کیا اور اسٹریٹجک شراکت داری مزید مضبوط بنانے پر اتفاق کیا۔
دفتر خارجہ نے مزید بتایا کہ اسحاق ڈار کی استنبول آمد پر انہیں ترک وزارت خارجہ کے پروٹوکول ڈی جی احمد جمیل میروغلو سمیت پاکستانی سفارت کاروں نے خوش آمدید کہا۔علاوہ ازیں اجلاس میں ترکیہ، متحدہ عرب امارات، انڈونیشیا، قطر، پاکستان، سعودی عرب اور اردن کے وزرائے خارجہ شریک ہیں، وہی ممالک جو رواں سال 23 ستمبر کو نیویارک میں اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے موقع پر امریکی صدر ٹرمپ سے ملاقات میں شریک تھے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبربھارت گہرے سمندر میں ایک اور فالس فلیگ آپریشن کی تیاری کر رہا ہے، ترجمان پاک فوج بھارت گہرے سمندر میں ایک اور فالس فلیگ آپریشن کی تیاری کر رہا ہے، ترجمان پاک فوج امریکی ڈرون پاکستان کی فضائی حدود سے افغانستان میں داخل ہو رہے ہیں، طالبان کا الزام این ایف سی فارمولے پر وفاق کے اختیارات میں اضافہ کی تجویز،27ویں آئینی ترمیم کے مجوزہ نکات سب نیوز پر چیئرمین سی ڈی اے کا آذربائجان کے وفد اور متعلقہ افسران کے ہمراہ آسان خدمت مرکزبلڈنگ جی نائن کا دورہ صدر مملکت نے سینیٹ کا اجلاس کل طلب کر لیا بھارت ابھی تک پاکستان کیخلاف سازشوں میں مصروف ہے، عطا اللہ تارڑCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم