پاکستان میں گھسنے کی کوشش کرنے والے 6 دہشت گرد ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
راولپنڈی(مانیٹرنگ ڈیسک) پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق سیکورٹی فورسز کی جانب سے پاک افغان بارڈر پر خوارج کی دراندازی کی ایک اور کوشش کو ناکام بنا دیا گیا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق ضلع ژوب کے علاقے سمبازا میں خوارج کی دراندازی کی کوشش کے دوران سیکورٹی فورسز کی موثر کارروائی میں 6 خوارج جہنم واصل ہو گئے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق مارے گئے خوارج سے بڑی تعداد میں اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد ہوا۔ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ پاکستان افغان عبوری حکومت سے بارہا کہتا آرہا ہے کہ اپنی جانب بارڈر مینجمنٹ مؤثر بنائے، توقع ہے افغان عبوری حکومت اپنی ذمے داری پوری کرے گی۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق امید ہے افغان حکومت اپنی سرزمین پاکستان کیخلاف دہشت گردی کے لیے استعمال کرنے کی اجازت نہیں دے گی۔ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ سیکورٹی فورسز سرحدوں کے تحفظ اور ملک سے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پرعزم ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کے مطابق
پڑھیں:
پاکستان سرحد پار دہشتگردی کیخلاف فیصلہ کن اقدامات جاری رکھے گا: وزیر دفاع خواجہ آصف
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
وزیر دفاع خواجہ آصف نے افغان طالبان کے گمراہ کن مؤقف پر شدید ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کی سیاسی اور عسکری قیادت مکمل ہم آہنگی کے ساتھ سرحد پار دہشت گردی کے خلاف فیصلہ کن کارروائیاں جاری رکھے گی۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری بیان میں خواجہ آصف نے کہا کہ افغان طالبان بھارتی پراکسیوں کے ذریعے پاکستان میں دہشت گردی کو ہوا دے رہے ہیں جبکہ ان کی اپنی حکومت اندرونی اختلافات اور عدم استحکام کا شکار ہے۔ انہوں نے کہا کہ خواتین، بچوں اور اقلیتوں پر جبر افغان طالبان کا اصل چہرہ بے نقاب کرتا ہے۔ طالبان حکومت چار سال گزر جانے کے باوجود اپنے عالمی وعدے پورے کرنے میں ناکام رہی اور اب بھی بیرونی ایجنڈے پر عمل کر رہی ہے۔
وزیر دفاع نے مزید کہا کہ پاکستان کی سیاسی اور عسکری قیادت افغانستان سے متعلق پالیسی پر مکمل اتفاق رائے رکھتی ہے، اور یہ پالیسی خالصتاً قومی مفاد اور علاقائی امن کے تحفظ کے لیے تشکیل دی گئی ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان جھوٹے بیانات سے متاثر نہیں ہوگا، حقائق اپنی جگہ قائم رہیں گے، اور اعتماد صرف عملی اقدامات سے ہی بحال ہوسکتا ہے۔
دوسری جانب وزارت اطلاعات نے بھی افغانستان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کے گمراہ کن بیان کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے استنبول مذاکرات کے حقائق کو مسخ کیا۔ وزارت نے وضاحت کی کہ پاکستان نے افغان سرزمین پر موجود دہشت گردوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا تھا اور تحویل کے لیے سرحدی انٹری پوائنٹس کے ذریعے حوالگی کی پیشکش بھی کی تھی۔