برطانیہ میں آج سے شدید برفانی طوفان کی پیشگوئی، 5 دن کا الرٹ جاری
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
برطانیہ میں آج سے برفانی طوفان کے اثرات ظاہر ہونے کا امکان ہے جس کے نتیجے میں محکمہ موسمیات نے 5 دن کے لیے ریڈ الرٹ جاری کر دیا ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے کی خبر کے مطابق آج شدید موسمی حالات کے حوالے سے امبر وارننگ بھی جاری کی گئی ہے، جس کے مطابق طوفان “ایووین” کے باعث تیز ہوائیں اور شدید بارشیں متوقع ہیں۔
برطانوی محکمہ موسمیات کے مطابق آئرش سمندر کے ساحلی علاقوں میں 90 میل فی گھنٹہ (145 کلومیٹر فی گھنٹہ) کی رفتار سے ہوائیں چلنے کی توقع ہے جبکہ جمعرات سے ہی یلو موسم کی وارننگ بھی جاری کر دی گئی ہے۔
جس میں 60-70 میل فی گھنٹہ (97-113 کلومیٹر فی گھنٹہ) کی رفتار سے ہوائیں چلیں گی۔ اس دوران، برطانیہ کے مشرقی حصوں میں شدید بارشیں اور پہاڑی علاقوں میں برف باری بھی ہو سکتی ہے۔
میٹ آفس نے بتایا ہے کہ برطانیہ کے 76 شہروں میں بجلی کی بندش اور موبائل فون کے سگنلز کے متاثر ہونے کا خدشہ ہے، جس سے سروس معطل ہو سکتی ہے۔
اس کے علاوہ، ریل، ہوائی اور فیری سروسز بھی متاثر ہو سکتی ہیں، اور سڑکیں و پل بند ہو سکتے ہیں۔
محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ 70 سے 80 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے برفانی ہوائیں تباہی مچا سکتی ہیں، جس سے معمولات زندگی بری طرح متاثر ہو سکتے ہیں۔ عوام کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی سخت ہدایت کی گئی ہے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
پاکستانی ماہرین نے سالانہ 200 انڈے دینے والی مرغی تیار کرلی
فیصل آباد(نیوز ڈیسک)پاکستانی ماہرین نے پولٹری فارمنگ کے شعبے میں بڑی کامیابی حاصل کرتے ہوئے دیہی علاقوں کے لیے موزوں نئی مرغی کی نسل متعارف کروا دی ہے، جو سال بھر میں 200 سے زائد انڈے دینے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے ماہرین نے اس منفرد بریڈ کو ’’یونی گولڈ‘‘ کا نام دیا ہے، جو کم فیڈ پر پلتی ہے اور شدید موسم، خاص طور پر گرمی کو بخوبی برداشت کر سکتی ہے۔
نئی نسل کی سب سے نمایاں خصوصیت یہ ہے کہ عام دیسی مرغی کے مقابلے میں 3 گنا زیادہ انڈے دیتی ہے، جبکہ خوراک کی طلب نسبتاً کم ہے، جو اسے چھوٹے کسانوں کے لیے ایک بہترین انتخاب بناتی ہے۔
ماہرین کے مطابق یونی گولڈ بریڈ دیہی علاقوں میں پولٹری انڈسٹری کے فروغ کے لیے ایک گیم چینجر ثابت ہو سکتی ہے، کیونکہ اس سے انڈوں کی پیداوار کے ساتھ ساتھ گوشت کی ضروریات بھی پوری کی جا سکتی ہیں۔
سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ یہ کامیابی پاکستان میں گزشتہ 6 دہائیوں کے بعد حاصل ہوئی ہے، جو ملکی زرعی تحقیق میں ایک اہم سنگِ میل ہے۔
یونیورسٹی انتظامیہ نے اس نسل کو ملک بھر کے کسانوں تک پہنچانے کا منصوبہ بھی ترتیب دیا ہے، تاکہ مقامی سطح پر دیسی پولٹری کی پیداوار میں اضافہ ہو اور دیہی معیشت کو فروغ ملے۔
یہ مرغی نہ صرف ماحول کے لحاظ سے ہم آہنگ ہے بلکہ دیہی خواتین کے لیے روزگار کا ذریعہ بھی بن سکتی ہے، کیونکہ اس کی دیکھ بھال آسان اور کم لاگت ہے۔
Post Views: 1