پی ٹی آئی مذاکراتی رویے پر امیر مقام کی سخت تنقید
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) وفاقی وزیر امور کشمیر و شمالی علاقہ جات، انجینئر امیر مقام نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے مذاکراتی رویے کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ پی ٹی آئی مذاکرات پر “ہاں رے ناں ناں، ففٹی ففٹی” کی عملی مثال بن گئی ہے۔
امیر مقام نے کہا کہ کبھی حکومت سے مذاکرات کی منت سماجت اور کبھی مذاکرات ختم کرنے کا اعلان، پی ٹی آئی اور اس کے سربراہ عمران خان کی ذہنی کنفیوژن کا واضح ثبوت ہے۔ ان کے مطابق عمران خان نے اپنی جماعت کی مذاکراتی کمیٹی کی حیثیت کو عملاً صفر کر دیا ہے اور بار بار “یوٹرن” لے کر سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومتی مذاکراتی کمیٹی نے ابھی تک پی ٹی آئی کے مطالبات کا تحریری جواب بھی نہیں دیا، لیکن اس کے باوجود پی ٹی آئی نے مذاکرات سے بھاگنے کا اعلان کر دیا۔ امیر مقام کے بقول، “پی ٹی آئی گرم گرم حلوہ کھانے کی لالچ میں بار بار اپنا منہ جلا لیتی ہے۔”
وفاقی وزیر نے عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ وہ اپنی جماعت کے کسی رہنما پر اعتبار نہیں کرتے اور یہی وجہ ہے کہ مذاکرات کا معاملہ بار بار یوٹرن کی زد میں آ رہا ہے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: پی ٹی آئی
پڑھیں:
بھارت اور امریکا کے درمیان تجارتی مذاکرات کا پہلا مرحلہ ناکام
نئی دہلی میں بھارت اور امریکا کے درمیان ہونے والے اہم تجارتی مذاکرات کسی نتیجے پر نہ پہنچ سکے۔
مذاکرات میں امریکی وفد کی قیادت برینڈن لنچ جبکہ بھارتی وفد کی قیادت راجیش اگروال نے کی۔ دونوں فریقین نے مزید ملاقاتوں پر تو اتفاق کیا لیکن بڑے مسائل پر پیش رفت نہ ہوسکی۔
بھارتی وزیر تجارت سنیل برتھوال نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ امریکا کے ساتھ کئی سطحوں پر بات چیت جاری ہے تاہم روس سے تیل کی خریداری کے معاملے پر اختلافات برقرار ہیں اور واشنگٹن اس پر مسلسل دباؤ ڈال رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ امریکا چاہتا ہے بھارت زرعی مصنوعات، دودھ اور گندم پر عائد بلند ٹیکسز کم کرے تاکہ تجارتی ڈیل آگے بڑھ سکے۔ یاد رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ پہلے ہی بھارت پر روس سے تیل خریدنے پر 50 فیصد ٹیرف عائد کر چکے ہیں۔