سندھ میں 1کھرب 15کروڑ کی مالی بے قاعدگیاں،محکموں کی سالانہ آڈٹ کی تیاری
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
صوبائی محکمہ منصوبہ بندی وترقیات سندھ نے تمام محکموں کی سالانہ آڈٹ رپورٹ تیار کرنا شروع کردی محکمہ منصوبہ بندی وترقیات نے تمام محکموں کو خط لکھ کر ترقیاتی منصوبوں کی تفصیلات طلب کرلیں ۔ آڈٹ اعتراضات پر ایک کھرب چودہ ارب انتالیس کروڑ روپے کی مالی بے قاعدگیوں کی چھان بین شروع کی ہے ۔ یہ مالی بے قاعدگیاں نامکمل ترقیاتی منصوبوں میں کی گئی ہیں جن کی تفصیلات مانگ لی گئی ہیں ۔ مالی سال دوہزار تئیس چوبیس میں کی گئی بے قاعدگیوں پر اب تک کیا اقدامات اٹھائے گئے ہیں اور تمام محکموں نے ڈپارٹمنٹل اکاؤنٹس کمیٹیوں نے اب تک کتنے اجلاس بلائے ہیں جبکہ ڈی اے سی کے اجلاس میں آڈٹ اعتراضات ختم کرنے کے لئے کیا اقدامات کئے ہیں ۔ آڈٹ اینڈ انسپیکشن رپورٹ پر تمام محکمے اپنے اقدامات کے بارے میں آگاہ کریں۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
ٹیسٹ، ون ڈے اور ٹی20 کے لیے ایک ہی کپتان مقرر کرنے کی تیاری
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے تینوں فارمیٹس—ٹیسٹ، ون ڈے اور ٹی20—کے لیے ایک ہی کپتان مقرر کرنے کی تیاری مکمل کر لی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پی سی بی کے قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ ہیڈ کوچ مائیک ہیسن کی مشاورت کے بعد اس فیصلے پر اتفاق ہوا ہے کہ قومی ٹیم کی قیادت اب ایک ہی کھلاڑی کو سونپی جائے۔
گزشتہ دورہ زمبابوے میں آل راؤنڈر سلمان علی آغا کو کپتان مقرر کیا گیا تھا، جب کہ وائٹ بال کپتان محمد رضوان کو آرام دیا گیا تھا۔ اب اطلاعات سامنے آ رہی ہیں کہ شان مسعود (ٹیسٹ کپتان) اور محمد رضوان دونوں کی بطور کپتان پوزیشن غیر یقینی ہو چکی ہے۔
رپورٹس کے مطابق سلمان علی آغا نے سلیکشن کمیٹی، نئے ہیڈ کوچ اور پی سی بی چیئرمین محسن نقوی کو متاثر کیا ہے، اور تینوں حکام ان کے بطور کپتان تقرر پر متفق دکھائی دیتے ہیں۔ امکان ہے کہ عیدالاضحیٰ کی تعطیلات کے بعد انہیں باضابطہ طور پر تینوں فارمیٹس کا کپتان مقرر کر دیا جائے گا۔
شان مسعود کو نومبر 2023 میں ٹیسٹ ٹیم کی قیادت سونپی گئی تھی، لیکن ان کی قیادت میں ٹیم نے خاطر خواہ کارکردگی نہیں دکھائی۔ پاکستان نے ان کی کپتانی میں 12 ٹیسٹ میچز میں سے صرف 3 میں کامیابی حاصل کی، جب کہ 9 میں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ خاص طور پر ہوم گراؤنڈ پر بنگلادیش کے خلاف شرمناک شکست نے ان کی قیادت پر سوالات کھڑے کر دیے۔
اسی طرح، محمد رضوان کی قیادت میں بھی وائٹ بال کرکٹ میں پاکستان کی کارکردگی مایوس کن رہی۔ چیمپئنز ٹرافی کی میزبانی کے دوران اور نیوزی لینڈ کے دورے میں بھی ٹیم بدترین شکستوں سے دوچار ہوئی، جس کے بعد ان کے مستقبل پر بھی سوالیہ نشان لگ چکا ہے۔