سٹی 42 : پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو  نے تعلیم کے عالمی دن پر پیغام میں کہا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں تعلیم کو قومی ایجنڈے میں اولین ترجیح دیں ۔ 

چیئرمین بلاول بھٹو نے تعلیم و تدریس کے لیے مصروف عمل پاکستان بھر  کے اساتذہ و تنظیموں کو خراج تحسین پیش کیا ۔ انہوں نے کہا کہ نظامِ تعلیم کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے زیادہ سرمایہ کاری کرنے کی ضرورت ہے، تعلیم صرف ایک حق نہیں، سماجی اور معاشی تبدیلی لانے کا سب سے مؤثر ذریعہ  بھی ہے، ملک میں 26 ملین سے زائد بچے اسکول سے باہر  ہونا باعثِ تشویش اور قوم کے لیےایک چیلنج ہے ۔ 

لاہور ، 239 ٹریفک حادثات  میں 2 افراد جاں بحق274 زخمی 

بلاول بھٹو نے کہا کہ 1973 کا آئین تمام بچوں کے لیے مساوی تعلیمی مواقع فراہم کرنے کو بنیادی حق قرار دیتا ہے ، قائد عوام اور بی بی شہید کی حکومتوں  اور صدر زرداری کے سابق دورِ صدارت میں زیادہ اسکول اور تعلیمی ادارے قائم کیے گئے ۔ انہوں نے کہا کہ سندھ کی عوامی حکومت کی جانب سے پرائمری سے ہائر سیکنڈری تک تعلیم مفت ہے ۔ 

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی جانب سے اقوام متحدہ کے رواں سال کی تھیم کی توثیق کرتا ہوں، تیزی سے بدلتی ہوئی دنیا میں، پاکستانی تعلیم کو نئے چیلنجز سے ہم آہنگ ہونا چاہیے، مصنوعی ذہانت سیکھنے کو بہتر بنانے کا ایک طاقتور ذریعہ ہو سکتی ہے، انسانی ربط کا نعم البدل نہیں۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ مصنوئی ذہانت ہیومن کنیشن کی افادیت کوختم نہیں کر سکتی جو تخلیقی سوچ، تنقید اور ہمدردی کو پروان چڑھاتا ہے، پیپلز پارٹی  ہر بچے اور نوجوان کو بغیر کسی تفریق کے معیاری تعلیم فراہم کرنے کے لیے پُرعزم ہے ۔ 

کینال روڈ پر ون ویلنگ کے کرتب دکھانے والا ون ویلرگرفتار

.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: بلاول بھٹو نے کہا کہ تعلیم کو کے لیے

پڑھیں:

آئی ایم ایف کا وفاقی بجٹ سے ترقیاتی منصوبے ختم کرنے کا مطالبہ

عالمی ترقیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے ترقیاتی بجٹ سے صوبائی نوعیت کے ترقیاتی منصوبے ختم کرنے کا مطالبہ کردیا۔مطالبے میں کہا گیا کہ وفاق 18 ویں ترمیم کے بعد منتقل صوبائی منصوبوں پر ترقیاتی بجٹ خرچ نہ کرے، جس کے بعد وفاق آئندہ بجٹ میں 168 صوبائی ترقیاتی منصوبے وفاقی بجٹ سے نکالنے پر مجبور ہے۔ذرائع کے مطابق صوبائی نوعیت کے  168 ترقیاتی منصوبوں کی لاگت  1100 ارب  روپے ہے، جبکہ صوبائی نوعیت کے 168 ترقیاتی منصوبوں پر وفاق  300 ارب روپے خرچ کرچکا ہے۔ذرائع نے بتایا کہ آئی ایم ایف نے صوبائی نوعیت کے 168 منصوبوں پر مزید خرچ کرنے سے روک دیا ہے. ان منصوبوں کو مکمل کرنے کیلئے وفاق کو مزید 800 ارب روپے خرچ کرنا تھے. تاہم اب 168 صوبائی نوعیت کے منصوبے صوبائی ترقیاتی بجٹ سے مکمل کیے جاسکتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • وزیراعظم شہباز شریف اور بلاول بھٹو کی ملاقات کا اعلامیہ جاری
  • وزیراعظم کی یقین دہانی پر شکر گزار ہوں، بلاول بھٹو
  • بھارت کے خلاف حکومت کے شانہ بہ شانہ کھڑے ہیں، منہ توڑ جواب دیں گے، پیپلز پارٹی
  • امن اور مکالمہ ہماری ترجیح  ، قومی سلامتی یا وقار پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے،امیر مقام
  • بلاول بھٹو کینالز کے تنازع پر کسانوں کا مقدمہ جیت گئے، وفاق نے پیپلز پارٹی کی شرائط مان لیں
  • وفاقی اور گلگت بلتستان حکومتیں بارش متاثرین کی فوری امداد، بحالی کیلئے اقدام کریں: بلاول
  • وفاق و صوبائی حکومتیں ناکام ہو چکیں، اپوزیشن کا کوئی باضابطہ اتحاد نہیں: فضل الرحمن
  • دھاندی سے بنی وفاقی و صوبائی حکومتیں ناکام ہوچکیں، کے پی میں حکومت کی رٹ ہی نہیں ، فضل الرحمان
  • گورنر پنجاب ضرور ہوں مگر پہلے پیپلز پارٹی کا جیالا ہوں، سردار سلیم حیدر
  • آئی ایم ایف کا وفاقی بجٹ سے ترقیاتی منصوبے ختم کرنے کا مطالبہ