WE News:
2025-04-25@11:58:57 GMT

سرکاری ملازمین کو ہر ماہ کتنے کروڑ یونٹس مفت ملتے ہیں؟

اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT

سرکاری ملازمین کو ہر ماہ کتنے کروڑ یونٹس مفت ملتے ہیں؟

پاور ڈویژن حکومت کے زیر ملکیت پاور سیکٹر اداروں کے ملازمین کو مفت بجلی دینے کے حق میں ہے اور اس کا دعویٰ ہے کہ طبی دیکھ بھال اور رہائش کی سہولیات کے علاوہ یہ بھی ان کی ملازمت کی شرائط و ضوابط کا حصہ ہے۔

سرکاری اور کارپوریٹ سیکٹر کے 2 لاکھ ملازمین کو سالانہ 44 کروڑ 15 لاکھ یونٹ بجلی بغیر کسی لاگت کے فراہم کی جاتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اراکین پارلیمنٹ اور بیوروکریٹس کو مفت بجلی فراہم نہیں کی جاتی، پاور ڈویژن کی وضاحت

اس میں سے 30 کروڑ 82 لاکھ یونٹس موجودہ ملازمین کے لیے مختص کیے گئے ہیں جب کہ ریٹائرڈ ملازمین کو 13 کروڑ 32 لاکھ یونٹس ملتے ہیں۔

مستفید ہونے والوں میں سے تقسیم کار کمپنیوں (ڈسکوز)  کے ایک لاکھ 49 ہزار ملازمین اپنے سروس پیکج کے حصے کے طور پر سالانہ مفت بجلی کے یونٹ حاصل کرتے ہیں۔

مزید پڑھیے: مافیا کی مفت بجلی کی قیمت پاکستان کا غریب طبقہ ادا کر رہا ہے، حافظ نعیم

حال ہی میں قومی اسمبلی میں ایک تحریری جواب میں پاور ڈویژن نے وضاحت کی کہ اس طرح کے فوائد عوامی اور کارپوریٹ سیکٹر کے دیگر اداروں جیسے پی آئی اے، ایس این جی پی ایل، ایس ایس جی سی، پاکستان ریلوے، اور پی ٹی سی ایل میں عام ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ڈسکوز ملازمین کو مفت بجلی سرکاری ملازمین سرکاری ملازمین کو مفت بجلی.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ڈسکوز ملازمین کو مفت بجلی سرکاری ملازمین سرکاری ملازمین کو مفت بجلی کو مفت بجلی ملازمین کو

پڑھیں:

10سال میں 23 سرکاری اداروں سے قومی خزانے کو 55 کھرب کے نقصان کا انکشاف

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن ) ملک کے 23 سرکاری اداروں (سٹیٹ اونڈ انٹرپرائزز) نے گزشتہ 10 سال کے دوران قومی خزانے کا 55 کھرب روپے (5.19 ارب ڈالرز) کا نقصان کیا ہے اور اس میں اگر صرف قومی ایئرلائن پی آئی اے کی بات کی جائے تو اسے 700 ارب روپے کا نقصان ہوا ہے۔
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق یہ ایک ایسا انکشاف ہے جس نے احتساب اور نجکاری کی ضرورت کو ایک مرتبہ پھر اجاگر کیا ہے۔ بدھ کو قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے نجکاری کے اجلاس میں وزیراعظم کے مشیر برائے امور نجکاری محمد علی کی جانب سے پیش کئے گئے اعداد و شمار سرکاری شعبہ جات میں کئی دہائیوں سے پائی جانے والی نا اہلی اور بد انتظامی پروشنی ڈالتے ہیں۔ محمد علی کا کہنا تھا کہ یہ صورتحال نہ صرف ناپائیدار ہے بلکہ ہر ٹیکس دہندہ پر بوجھ ہے۔ رکن قومی اسمبلی فاروق ستار کی زیر صدارت ہوئے اجلاس میں بتایا گیا کہ رواں ماہ مزید ایک ہزار یوٹیلیٹی سٹورز بند کئے جائیں گے، سینکڑوں ملازمین فارغ ہو جائیں گے۔ اس صورتحال سے ملازمین کے حقوق کے تحفظ کی ضرورت اجاگر ہوتی ہے۔
کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے اس بات کا انکشاف کیا گیا کہ موجودہ 5500 میں سے صرف 1500 یوٹیلیٹی سٹورز ہی فعال رہیں گے جبکہ مالی لحاظ سے بہتر حالات والے سٹورز کی نجکاری کا منصوبہ موجود ہے۔فاروق ستار کا کہنا تھا کہ ملازمتوں کا تحفظ ریاست کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ ان اقدامات کی وجہ سے ملازمین کا مستقبل نظر انداز نہیں ہونا چاہئے۔
کمیٹی کو بتایا گیا کہ سٹورز کے 2237 ملازمین کو فارغ کیا جا چکا ہے، گزشتہ مالی سال کے دوران 38 ارب روپے کی سبسڈی کے باوجود یوٹیلیٹی سٹورز کو رواں سال مختص کردہ 60 ارب روپے نہیں دیے گئے۔ پاور ڈویژن کے حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ خسارے کا شکار بجلی کی تین تقسیم کار کمپنیاں (سیپکو، حیسکو اور پیسکو) کی نجکاری کیلئے ورلڈ بینک کے ساتھ مشاورت جاری ہے۔

ویڈیو: پاکستانی نوجوانوں کے لیے روزگار ڈھونڈنا آسان ہوگا، حکومت نے ڈیجیٹل یوتھ ہب لانچ کر دیا

مزید :

متعلقہ مضامین

  •  بجلی چوری کے خلاف لیسکو کا بڑا آپریشن، 35 افراد رنگے ہاتھوں گرفتار
  • سرکاری پاور پلانٹس میں رقم کی ادائیگی ڈالر کے بجائے پاکستانی روپے میں ہو جائیگی: سی پی پی اے
  • بجلی کی قیمتوں میں کمی کا امکان
  • محصولات کا ہدف پورا کرنے کیلیے نئے ٹیکس کا ارادہ نہیں،حکومت
  • زرمبادلہ کے ذخائر میں گزشتہ ہفتے مزید کمی ریکارڈ
  • بجلی کی قیمت میں کتنی کمی کی جانیوالی ہے؟اہم خبرآ گئی
  • گیس سے بجلی پیدا کرنے والی صنعتوں سے کیپٹو پاور لیوی کی وصولی روکنے کا حکم
  • 10سال میں 23 سرکاری اداروں سے قومی خزانے کو 55 کھرب کے نقصان کا انکشاف
  • بیک وقت پنشن اور تنخواہ لینے والے سرکاری ملازمین کو بڑا جھٹکا 
  • سرکاری ملازمین کے لئے اہم خبرآ گئی