ٹیکساس، وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان کا وزراء کے ہمراہ ابن سینا فاؤنڈیشن کا دورہ
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
دورے کے دوران روپانی فاؤنڈیشن کے چئیرمین نصر الدین روپانی اور ابن سینا فاؤنڈیشن کے سی ای او ڈاکٹر نعمت شاہ نے وزیر اعلیٰ اور ان کے وفد کو فاؤنڈیشن کی جانب سے فراہم کی جانے والی صحت اور کمیونٹی خدمات کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان نے وزیر سیاحت غلام محمد، وزیر منصوبہ بندی راجہ ناصر، ایڈیشنل چیف سیکرٹری (ڈویلپمنٹ) گلگت بلتستان مسٹر مشتاق، اور سیکرٹری حکومت گلگت بلتستان عثمان احمد کے ہمراہ ہیوسٹن ٹیکساس میں ابن سینا فاؤنڈیشن کا دورہ کیا۔ اس موقع پر کونسلر جنرل آف پاکستان محمد آفتاب چوہدری بھی موجود تھے۔ دورے کے دوران روپانی فاؤنڈیشن کے چئیرمین نصر الدین روپانی اور ابن سینا فاؤنڈیشن کے سی ای او ڈاکٹر نعمت شاہ نے وزیر اعلیٰ اور ان کے وفد کو فاؤنڈیشن کی جانب سے فراہم کی جانے والی صحت اور کمیونٹی خدمات کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی۔ ابن سینا فاؤنڈیشن کے بورڈ ممبر موسیٰ بھایانی بھی اس موقع پر موجود تھے۔ وزیر اعلیٰ نے نصر الدین روپانی کی قیادت میں فاؤنڈیشن کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ صحت اور سماجی ترقی کے شعبوں میں فراہم کی جانے والی خدمات قابل تحسین ہیں، جنہوں نے ضرورت مند کمیونٹیز پر گہرا اثر چھوڑا ہے۔ روپانی فاؤنڈیشن اور گلگت بلتستان کے درمیان طویل المدتی تعاون کو اجاگر کرتے ہوئے، وزیر اعلیٰ نے فلاحی اقدامات کی تعریف کی، جو مقامی اور عالمی سطح پر پسماندہ آبادیوں کی مدد کے لیے سرگرم ہے۔ یہ دورہ گلگت بلتستان میں صحت اور پائیدار ترقی کے فروغ کے لیے فلاحی اور ترقیاتی تنظیموں کے ساتھ شراکت داری کے عزم کو واضح کرتا ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ابن سینا فاؤنڈیشن گلگت بلتستان فاؤنڈیشن کے وزیر اعلی صحت اور
پڑھیں:
بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں نو رکنی اعلی سطحی وفد لندن پہنچ گیا.
سابق وزیر خارجہ اور پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں نو رکنی اعلی سطحی وفد واشنگٹن اور نیویارک کے کامیاب دورے مکمل کرنے کے بعد لندن پہنچ گیا ہے۔ وفد کو وزیر اعظم شہباز شریف نے بھارت کے ساتھ حالیہ گشیدگی پر پاکستان کا موقف پیش کرنے اور جموں و کشمیر کے تنازع کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل کرنے کی ضرورت کو اجاگر کرنے کے لیے مقرر کیا ہے۔ وفد کے دیگر ارکان میں وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی ڈاکٹر مصدق مسعود ملک؛ چیئرپرسن، سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے موسمیاتی تبدیلی اور سابق وزیر برائے اطلاعات و موسمیاتی تبدیلی، سینیٹر شیری رحمان؛ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خارجہ امور کی چیئرپرسن اور سابق وزیر خارجہ حنا ربانی کھر۔ سابق وزیر تجارت، دفاع اور خارجہ امور، انجینئر خرم دستگیر خان؛ سینیٹ میں ایم کیو ایم کے پارلیمانی لیڈر و سابق وزیر برائے سمندری امور، سینیٹر سید فیصل علی سبزواری؛ اور سینیٹر بشری انجم بٹ شامل ہیں۔وفدمیں دو سابق سیکرٹری خارجہ، سفیر جلیل عباس جیلانی، جو نگراں وزیر خارجہ کے طور پر بھی خدمات انجام دے چکے ہیں، اور سفیر تہمینہ جنجوعہ بھی شامل ہیں۔ لندن میں وفد برطانیہ کی پارلیمنٹ کی سینئر قیادت سے ملاقاتیں کرے گا جس میں پاکستان اور جموں و کشمیر پر آل پارٹیز پارلیمانی گروپ کے ساتھ ملاقاتیں بھی شامل ہیں۔ وفد فارن، کامن ویلتھ اینڈ ڈیولپمنٹ آفس (FCDO) کی لیڈرشپ و سینئر حکام سے بھی ملاقات کریں گے۔ وفد کے ارکان علاقائی امن کے لیے پاکستان کی کوششوں کو اجاگر کرنے کے لیے سرکردہ تھنک ٹینکس اور بین الاقوامی میڈیا کے ساتھ بھی وسیع پیمانے پر بات کریں گے۔ اپنے دورے کے دوران، وفد بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بھارت کے جارحانہ اقدامات کے پیش نظر پاکستان کے ذمہ دارانہ طرز عمل کو اجاگر کرے گا وفد باور کرائے گا کے پاکستان امن کا خواہاں ہے۔ وہ اس بات پر بھی روشنی ڈالیں گے کہ مذاکرات اور سفارت کاری کو تنازعات اور تصادم پر ترجیح دی جانی چاہیے۔ وفد جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کے فروغ کے لیے بین الاقوامی برادری پر اپنا بھرپور کردار ادا کرنے کی ضرورت پر زور دے گا۔ سندھ طاس معاہدے کی معمول کے مطابق کارروائی کو بحال کرنے کی ضرورت بھی وفد کے مہم کا ایک اہم موضوع ہوگا۔