وزیرعظم سے آذربائیجان کے وزیر کی ملاقات، تعلقات متنوع بنانے کیلئے مشترکہ عزم کا اعادہ
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
اسلام آباد:
وزیر اعظم محمد شہباز شریف سے جمہوریہ آذربائیجان کے وزیر دفاعی صنعت مسٹر ووگر مصطفائیف نے ملاقات کی جہاں دونوں رہنماؤں نے پاکستان اور آذربائیجان کے درمیان تعلقات مضبوط اور متنوع بنانے کے لیے مشترکہ عزم کا اعادہ کیا۔
وزیراعظم کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا کہ وزیراعظم محمد شہباز شریف سے جمہوریہ آذربائیجان کے دفاعی صنعت کے وزیرووگر مصطفائیف نے آج وزیراعظم ہاؤس اسلام آباد میں ملاقات کی۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ دونوں رہنماؤں نے پاکستان اور آذربائیجان کے درمیان تعلقات کو مضبوط اور متنوع بنانے کے لیے مشترکہ عزم کا اعادہ کیا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے باہمی دلچسپی کے تمام شعبوں بالخصوص تجارت، توانائی، سرمایہ کاری اور دفاعی شعبوں میں دوطرفہ تعاون کی موجودہ رفتار پر اطمینان کا اظہار کیا۔
آذربائیجان کے وزیر دفاعی صنعت نے پاکستان میں ان کی اور ان کے وفد کی مہمان نوازی پر وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا۔
ووگر مصطفائیف پاکستان اور آذربائیجان کے درمیان اسلام آباد میں مشترکہ وزارتی کمیشن کے 8ویں اجلاس میں مشترکہ صدارت کے لیے پاکستان کے دورے پر ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: آذربائیجان کے کے وزیر
پڑھیں:
وزیراعظم شہباز شریف اور بلاول بھٹو کی ملاقات کا اعلامیہ جاری
وزیراعظم شہباز شریف اور پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی ملاقات کا اعلامیہ جاری کردیا گیا۔
اسلام آباد سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ وفاقی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ مشترکہ مفادات کونسل (سی سی آئی) کی باہمی افہام و تفہیم کے بغیر کوئی نئی نہر نہیں بنائی جائے گی، جب تک صوبوں میں اتفاق رائے نہیں ہوجاتا وفاقی حکومت نہروں کےمعاملے کو آگے نہیں بڑھائےگی۔
اعلامیہ میں مزید کہا گیا ہے کہ تمام صوبوں کے پانی کے حقوق 1991 کے معاہدے اور واٹر پالیسی 2018 میں درج ہیں۔
اس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ صوبوں کے تحفظات دور کرنے اور خوراک و ماحولیاتی تحفظ یقینی بنانے کے لیے کمیٹی تشکیل دی جا رہی ہے، جس میں
وفاق اور تمام صوبوں کی نمائندگی ہو گی۔
کمیٹی دو متفقہ دستاویزات کے مطابق طویل مدتی زرعی ضروریات اور تمام صوبوں کے پانی کے استعمال کے حل تجویز کرے گی۔
یہ بھی پڑھیے نہروں کا منصوبہ رکوانے پر وزیراعلیٰ کی چیئرمین بلاول بھٹو کو مبارکباد جب تک مشترکہ مفادات کونسل میں باہمی رضامندی سے فیصلہ نہیں ہوتا مزید نہر نہیں بنائی جائے گی، وزیراعظماعلامیہ کے مطابق پانی کا شمار اہم ترین وسائل میں ہوتا ہے، 1973 کے آئین میں بھی پانی کی اہمیت کو تسلیم کیا گیا ہے، کسی بھی صوبے کے خدشات کو اسٹیک ہولڈرز کے درمیان مستعدی سے حل کرنے کا پابند بنایا گیا۔
اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس 2 مئی 2025 کو بلایا جائے گا۔