ترکیہ نے روانڈا اور کانگو میں ثالثی کی پیش کش کردی
اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT
انقرہ (انٹرنیشنل ڈیسک) تُرک صدر رجب طیب اردوان نے روانڈا اور کانگو ڈیموکریٹک ریپبلک کے درمیان تنازعات کو ْپرامن طریقوں سے حل کرنے کے لیے ثالثی کی پیش کردی۔ صدارتی کمپلیکس میں اردوان نے رواندا کے صدر پال کاگامے کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں زور دیتے ہوئے کہا کہ 2013 ء اور 2014 ء میں دو طرفہ طور پر دونوں ممالک کے سفارتخانوں کے کھلنے کے بعد ترکیہ اور روانڈا کے باہمی روابط میں نمایاں تیزی آئی ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ کاگامے کے ساتھ بات چیت میں تجارت، سرمایہ کاری، توانائی، تعلیم، ثقافت، دفاعی صنعت اور تحقیق و ترقی کے شعبوں میں تعاون کو مضبوط بنانے کے لیے کیے جانے والے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔ا ردوان نے کہاکہ ہماری فرمیںآنے والے ایام میں سرمایہ کاری میں اضافہ کرکے روانڈا کے ترقیاتی اہداف میں حصہ ڈالنے کو تیار ہیں۔ جمہوریہ کانگو کے ساتھ ت در پیش تنازعات کے حوالے سے اردوان کا کہنا تھا کہ ہم اس معاملے میں انگولا کی ثالثی میں ہونے والے براہ راست مذاکرات کی مخلصانہ حمایت کرتے ہیں۔ فریقین چاہیں تو ہم بحیثیت ثالث اس مسئلے کے حل کے لیے ہر ممکن مدد فراہم کرنے کے لیے تیار ہیں۔ذرائع ابلاغ کے مطابق پریس کانفرس سے قبل ترکیہ اور روانڈا کے درمیان 4 معاہدوں پر دستخط بھی کیے گئے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کے لیے
پڑھیں:
’مدد کیلئے آوازیں لگائیں لیکن کسی نے نہ سنا‘: اسلام آباد میں کار کے ساتھ ڈوبنے والے ریٹائر کرنل اور بیٹی کی تلاش تاحال جاری
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی ایک نجی ہاؤسنگ سوسائٹی میں بارش کے باعث برساتی نالے میں ڈوب جانے والے ریٹائرڈ کرنل اسحاق قاضی اور ان کی 25 سالہ بیٹی کی تلاش تاحال جاری ہے۔ ریسکیو ٹیموں نے سواں پل کی جانب جانے والے راستے کی کھدائی شروع کر دی ہے جبکہ ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ متاثرین کی بازیابی تک سرچ آپریشن بلا تعطل جاری رکھا جائے گا۔ یہ دل دہلا دینے والا واقعہ اس وقت پیش آیا جب کرنل (ر) اسحاق قاضی اپنی بیٹی کے ساتھ گاڑی میں موجود تھے۔ موسلا دھار بارش کے باعث نالے کا پانی سڑک پر آ گیا، اور کرنل قاضی کی کار پانی میں پھنس گئی۔ گاڑی بند ہونے پر انہوں نے اسے اسٹارٹ کرنے کی کوشش کی، مگر بپھری لہروں نے موقع نہ دیا اور کار دیکھتے ہی دیکھتے پانی میں بہتی ہوئی برساتی نالے میں جا گری۔ عینی شاہدین کے مطابق، اسحاق قاضی نے مدد کے لیے آوازیں بھی دیں، مگر ریلے کی شدت کے باعث کوئی بھی ان کی مدد کو نہ پہنچ سکا۔ کار نالے کی زیرِ زمین گزرگاہ میں جا پہنچی، جہاں پانی کا دباؤ بہت زیادہ تھا۔ ریسکیو 1122، نیوی کے غوطہ خوروں اور دیگر امدادی اداروں نے فوری کارروائی کرتے ہوئے سرچ آپریشن شروع کر دیا۔ ڈرونز، جدید کیمروں اور ہیلی کاپٹرز کی مدد سے سرچ آپریشن کو وسعت دی جا چکی ہے، جبکہ نالے کے اطراف علاقوں میں بھی چھان بین کی جا رہی ہے۔ ریسکیو حکام کے مطابق نالے کے اندر موجود زیرزمین چینلز اور پانی کے بہاؤ کا رخ بھی چیک کیا جا رہا ہے۔
Post Views: 6